بادل

بادل کرہ ارض کی فضا میں پانی کے قطرات، منجمد پانی کے شفاف ٹکڑے یا دیگر ذرات کی قابل دید معلق شکل کا نام ہے۔ زمین پر موجود سمندروں اور دیگر ذرائع سے پانی پر سورج کی کرنیں پڑنے سے پانی بخارات کی شکل اختیار کرتا ہے اور ان بخارات کو ہوا دھکیل کر زمین کی فضا میں لے جاتی ہے ،فضا میں درجہ حرارت کی کمی کی وجہ سے پانی کی کثافت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اور بخارات (گیس )برف کے ٹکڑوں یا پھر پانی کے قطروں میں بدل جاتے ہیں۔ انہی قطروں یا برف کے ٹکڑوں کی جمع ہوئی شکل کو ہم بادل کہتے ہیں۔

بادل
ہوائی جہاز سے بادلوں کا منظر۔

بادلوں کا علم نیفالوجی

بادلوں کے علم کو نیفالوجی Nephology کہتے ہیں جو میٹیالوجی [Meteorology] کی ایک شاخ ہے جو فضائی علوم [sciences Atmospheric Sciences] کے زمرے میں درج ہوتی ہے۔

قرآن اور بادل

قرآن مجید نے بادلوں کو خدا کی نعمت اور عظمت کی نشانی قرار دیا ہے۔ اور اس موضوع پر بہترین انداز میں روشنی ڈالی ہے۔ قرآن نے بادلوں سے ہونے والی بارش کو کائنات میں زندگی کا سبب قرار دیا ہے۔ اور خداوند کی عظمت کی علامت اور قیامت کی نشانیوں میں قرار دیا۔ (أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُزْجِي سَحَابًا ثُمَّ يُؤَلِّفُ بَيْنَهُ ثُمَّ يَجْعَلُهُ رُكَامًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ وَيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ جِبَالٍ فِيهَا مِنْ بَرَدٍ فَيُصِيبُ بِهِ مَنْ يَشَاءُ وَيَصْرِفُهُ عَنْ مَنْ يَشَاءُ يَكَادُ سَنَا بَرْقِهِ يَذْهَبُ بِالْأَبْصَارِ) ترجمہ: کیا آپ نہیں دیکھتے کہ اللہ ہی بادلوں کو چلاتا ہے پھر اسے باہم جوڑ دیتا ہے پھر اسے تہ بہ تہ کر دیتا ہے؟ پھر آپ بارش کے قطروں کو دیکھتے ہیں کہ بادل کے درمیان سے نکل رہے ہیں اور آسمان سے پہاڑوں (جیسے بادلوں) سے اولے نازل کرتا ہے پھر جس پر چاہتا ہے اسے برسا دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے اسے ہٹا دیتا ہے۔
اور اس بات سے بھی پردہ اٹھایا ہے کہ وہ ہوائیں ہی ہیں جو اتنے بھاری بھاری بادلوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پر لے جاتی ہیں۔ فرمایا: (اللَّهُ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ كَيْفَ يَشَاءُ وَيَجْعَلُهُ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ) ترجمہ: اللہ ہی ہواؤں کو چلاتا ہے تو وہ بادل کو ابھارتی ہیں پھر اسے جیسے اللہ چاہتا ہے آسمان پر پھیلاتا ہے پھر اسے ٹکڑوں کا انبوہ بنا دیتا ہے پھر آپ دیکھتے ہیں کہ اس کے بیچ میں سے بارش نکلنے لگتی ہے پھر اس (بارش) کو اپنے بندوں میں سے جس پر وہ چاہتا ہے برسا دیتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں. (وَاللَّهُ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ إِلَى بَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَحْيَيْنَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا كَذَلِكَ النُّشُورُ) ترجمہ: اور اللہ ہی ہواؤںکو بھیجتا ہے تو وہ بادل کو اٹھاتی ہیں پھر ہم اسے ایک اجاڑ شہر کی طرف لے جاتے ہیں پھر ہم اس سے زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کر دیتے ہیں، اسی طرح (قیامت کو) اٹھنا ہو گا. قرآن مجید نے کئی سو سال پہلے اس حقیقت کا بھی انکشاف کیا ہے یہ بادل بہت بھاری ہوتے ہیں فرمایا: (هُوَ الَّذِي يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ) ترجمہ: وہی ہے جو تمھیں ڈرانے اور امید دلانے کے لیے بجلی کی چمک دکھاتا ہے اور بھاری بادلوں کو پیدا کرتاہے

تصاویر

بادل 
بحرالکاہل پر چھائے ہوئے بادل۔
بادل 
بادلوں کا ایک نظارہ

مزید دیکھیے

حوالہ جات

بیرونی روابط

Tags:

بادل وں کا علم نیفالوجیبادل قرآن اور بادل تصاویربادل مزید دیکھیےبادل حوالہ جاتبادل بیرونی روابطبادلدرجہ حرارتفضاکرہ ارض

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

عدتالانعامابو عبیدہ بن جراحعمر بن خطابسرمایہ داری نظاملاہور-ساہیوال-بہاولنگر موٹروےگرو نانکعرب قبل از اسلاممعاشیاتاردو زبان کے مختلف نامجنگ صفیندریائے راویفہرست وزرائے اعظم پاکستانادریساسلام میں زنا کی سزاابولہبکرشن چندرمحمود غزنویعربی زبانقرآنی معلوماتصلح حدیبیہالانفالچاندہجرت حبشہباغ و بہار (کتاب)فہرست پاکستان کے دریاصحاح ستہاسلام میں طلاقاسماء اللہ الحسنیٰغالب کی شاعریوطنیت و قومیتدریائے سندھحرفجین متلسانیاتسندھی زبانبانو قدسیہاملااصول فقہبنی اسرائیلایہام گوئیاحمدیہحجسورہ النورعبادت (اسلام)اسم علمتفسیر جلالینپشاورحسین بن علیاسرائیل-فلسطینی تنازعسرعت انزالآدم (اسلام)حکیم لقمانقیامت کی علاماتمعاشرہبواسیرجمع (قواعد)آئین پاکستان 1956ءہارون الرشیدجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادنماز جنازہآیت تکمیل دینعمار بن یاسریزید بن معاویہاسرائیلسعد بن ابی وقاصابن عربیسکھ متبابا فرید الدین گنج شکرسماجشیعہ کتب کی فہرستجملہ کی اقسامروزہ (اسلام)خطوط نبویابن تیمیہزین العابدینہم قافیہتصویرپاک چین تعلقات🡆 More