فوبوس

فوبوس مریخ کے دو چاندوں میں سے بڑا چاند ہے۔ یہ مریخ کے دوسرے اور چھوٹا چاند دیموس (Deimos) کے مقابلے میں مریخ سے زیادہ نزدیک ہے۔ دونوں چاند 1877 عیسوی میں امریکی فلکیات دان آساف ھال (Asaph Hall) نے دریافت کیے.

فوبوس چھوٹا اور بے ڈھنگ شکل کا ہے۔ اس کا رداس صرف 7 میل یعنی 11 کلومیٹر ہے اور یہ مریخ کے چاند دیموس سے سات گنا بڑا ہے۔ فوبوس کا نام یونانی خدا فوبوس کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یونانی اساطیر میں اسے ایریز یا آرس (Ares) یعنی ( مریخ) اور ایفرودیت (Aphrodite) یعنی (زہرہ) کا بیٹا اور خوف کا پتلا کہا جاتا ہے.

فوبوس
مریخ کے دونوں چاندوں کی مریخ کے گرد گردش
فوبوس
کیوریسٹی سے کی گئی عکس بندی۔ فوبوس کے پیچھے سے دیموس گذر رہا ہے۔


سطح مریخ سے اس کا اوسط فاصلہ صرف 6000 کلومیٹر ہے۔ پورے نظام شمسی میں کوئی دوسرا ایسا چاند نہیں ہے جو اپنے سیارے سے اس قدر نزدیک ہو۔ یہ مریخ سے اتنا قریب ہے کہ اس کی مریخ کے گرد مداری گردش، مریخ کی محوری گردش سے زیادہ تیز ہے۔ یہ مریخ کے گرد ایک چکر 7 گھنٹے اور 39 منٹ میں طے کرتا ہے۔ جس کے نتیجہ میں یہ مریخ کی سطح سے ہر مریخی دن میں دو مرتبہ مغرب سے طلوع اور مشرق میں غروب ہوتا نظر آتا ہے۔ اس کے طلوع اور غروب کے درمیان کا دورانیہ 4 گھنٹے اور 15 منٹ یا اس سے بھی کم ہوتا ہے۔

فوبوس نظام شمسی میں سب سے کم چمکدار اجسام میں سے ایک ہے۔ اس کی چمک کی شدت جسے البیدو (albedo) کہتے ہیں 0.071 ہے۔ اس کی روشن سطح پر سطحی درجہ حرارت − °4C- ہے اور اس کی غیر روشن سطح کا درجہ حرات °112C- ہے۔ فلکیات دانوں کا خیال ہے کہ فوبوس محض چٹانوں کا ملبہ ہے جس پر دھول کی پتلی سی تہ جمی ہوئی ہے۔

یہ مریخی چاند بہت آہستہ آہستہ مریخ کے نزدیک ہوتا جا رہا ہے۔ تقریباً سو سالوں میں مریخ سے اس کا فاصلہ لگ بھگ دو میٹر کم ہو جاتا ہے۔ اندازہ ہے کہ 3 سے 5 کروڑ سالوں میں یہ یا تو مریخ سے ٹکرا جائے گا یا پھر بکھر کر ویسا ہی ایک حلقہ بن جائے گا جیسا کہ سیارہ زحل کے گرد ہے۔ اگر مریخ کی سطح پر کھڑے ہو کر دیکھا جائے تو یہ چاند مشرق کی بجائے مغرب سے طلوع ہوتا ہے اور روزانہ دو دفعہ طلوع اور دو دفعہ غروب ہوتا ہے۔ فوبوس کے برعکس ہماری زمین کا چاند بہت آہستہ آہستہ زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ 100 سالوں میں ہماری زمین کا چاند سے فاصلہ لگ بھگ 4 میٹر بڑھ جاتا ہے۔


فوبوس
فوبوس
فوبوس کا سہی رنگ تصویر مریخ ریکونیزنس آربٹر سے۔ آگے میں سٹکنی (کریٹر) ہے۔ (23 مارچ 2008)
دریافت
دریافت ازآساف ھال
تاریخ دریافت17 اگست 1877
تعین کاری
متبادل نام
مریخ I
صفاتفوبی
محوری خصوصیات
مفروضہ وقت J2000
Periapsis9234.42 کلومیٹر
Apoapsis9517.58 کلومیٹر
Semi-major axis
9376 کلومیٹر (2.76 Mars radii)
انحراف0.0151
0.31891023 d
(7 h 39.2 min)
اوسط گردشی رفتار
2.138 km/s
میلانیت1.093° (to Mars's equator)
0.046° (to local Laplace plane)
26.04° (to the دائرۃ البروج)
قدرتی سیارچہمریخ
طبیعی خصوصیات
طول و عرض27 × 22 × 18 km
اوسط رداس
11.2667 کلومیٹر
(1.76941 mEarths)
سطحی رقبہ
1548.3 km2
(3.03545 µEarths)
حجم5783.61 km3
(5.33933 nEarths)
کمیت1.0659×1016 کلوg
(1.78477 nEarths)
اوسط کثافت
1.876 g/cm3
سطحی کششِ ثقل
0.0057 m/s2
(581.4 µ g)
11.39 m/s
(41 km/h)
محوری گردش
Synchronous
استوائی گردشی_رفتار
11.0 کلومیٹر/گھنٹہ (6.8 میل فی گھنٹہ) (at longest axis)
Axial tilt
Albedo0.071±0.012
درجہ حرارت≈ 233 K

مزید دیکھیے

حوالہ جات

Tags:

ایفرودیتدیموسزہرہمریخچاند

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

سلطنت عثمانیہتدوین حدیثمیلانبنو امیہفسانۂ عجائبفاطمہ جناحقانون اسلامی کے مآخذراجندر سنگھ بیدیگول میز کانفرنس (تحریک آزادی ہند)کریئیٹیو کامنز اجازت نامہقوم عادبھارت کے صدورقطب الدین ایبکجنگ یمامہانسانی جسمفصاحتافغانستانفسانۂ آزاد (ناول)شیعہ اثنا عشریہہجرت حبشہدوسری جنگ عظیمپاک چین تعلقاتمحمد بن ادریس شافعیتفسیر قرآندرودآکسیجنیہودیتعید الفطرکرکٹفہرست گورنران پاکستانعبد اللہ بن زبیرزمیناولاد محمدسورہ الحدیدپولیوغالب کی شاعریحذیفہ بن یمانبریلوی مکتب فکرعلم بدیعاللہختم نبوتآل انڈیا مسلم لیگراجپوتانارکلیعبد المطلبوادی نیلمعمرو ابن عاصجواب شکوہناولماتریدیابلیساویس قرنیحد قذفنوح (اسلام)موطأ امام مالکقطب شاہی اعوانجنگتفہیم القرآنآیت الکرسیحیاتیاتدبری جماعبدھ متصحیح بخاریہندوستان میں تصوفتشہدرموز اوقافلفظزرتشتحسن ابن علیسلسلہ نقشبندیہافلاطونعلم حدیثپاکستان کی زبانیںرفع الیدینعبد اللہ بن عمرعبد الرحمن السمیطاشاعت اسلاممحمود حسن دیوبندی🡆 More