افلاطون: یونانی فلسفی

افلاطون (/ˈpleɪtoʊ/; یونانی: Πλάτων Plátōn، تلفظ  قدیم ایٹک میں; 428/427 یا 424/423؛ یونانی تلفظ: پلاتون} – 348/347 قبل مسیح) قدیم یونان کا فلسفی اور ایتھنز کی اکادمی کا بانی تھا یہ اکادمی مغربی دنیا کا اولین اعلیٰ تعلیم کا ادارہ تھا۔ وہ فلسفہ کی ترقی میں خاص طور پر مغربی روایت میں سب سے زیادہ اہم شخص تصور کیا جاتا ہے۔ دیگر معاصر یونانی فلسفہ کے برعکس افلاطون کا پورا کام 2400 سال سے محفوظ رہا ہے۔

افلاطون
(قدیم یونانی میں: Πλάτων ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افلاطون: سوانح, مکالمات, سقراط کے اثرات
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (قدیم یونانی میں: Αριστοκλής ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 420ء کی دہائی ق م  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایتھنز   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 340ء کی دہائی ق م  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایتھنز   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت قدیم ایتھنز   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ارسٹون   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ پیریکٹیون   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
فلاطونی اکادمی کا سربراہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
387 ق.م  – 347 ق.م 
افلاطون: سوانح, مکالمات, سقراط کے اثرات  
اسپئوسیپوس   افلاطون: سوانح, مکالمات, سقراط کے اثرات
عملی زندگی
استاذ سقراط ،  تھيودوروس ،  ہرموجینس   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص ارسطو ،  اسپئوسیپوس ،  ثاوفرسطس   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلسفی ،  شاعر ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان قدیم یونانی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان قدیم یونانی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلسفہ ،  ادب ،  علمیات ،  قانون ،  سیاست ،  تعلیم ،  خاندان ،  دوستی ،  محبت ،  قدیم فلسفہ ،  کلاسیکی عہد   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں یوتھفرو ،  فیڈو ،  معذرت ،  قوانین ،  مائنوس (مکالمہ)   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر سقراط ،  ہیراکلیطس ،  بارامانیاس ،  ہومر ،  ارسٹوفیز ،  پروتاگورس ،  فیثاغورث   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک افلاطونیت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افلاطون: سوانح, مکالمات, سقراط کے اثرات
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اس کے استاد، سقراط اور اس کے سب سے مشہور طالب علم، ارسطو اور افلاطون نے مغربی فلسفہ اور سائنس کی بنیاد رکھی ہے۔ الفرڈ نارتھ وائٹ ہیڈ نے یورپی فلسفیانہ روایت کی عمومی خصوصیات کو افلاطونی فکر کے حواشی کا ایک سلسلہ قرار دیا۔ مغربی سائنس، فلسفہ اور ریاضی کے لیے ایک بانیانہ شخصیت بننے کے علاوہ، افلاطون کا حوالہ اکثر مغربی مذہب اور روحانیت کے بانیوں میں بھی دیا جاتا ہے۔

افلاطون ہی فلسفے میں تحریری مکالمے اور جدلیاتی طرز کا موجد ہے۔ افلاطون اپنی کتابوں جمہوریت اور قانون اور دیگر مکالمات، جن میں وہ ابتدائی سیاسی سوالات کے فلسفیانہ نقطہ نظر سے حل پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے، ان کی وجہ سے مغربی سیاسی فلسفہ کا بانی نظر آتا ہے۔ افلاطون پر سب سے زیادہ فیصلہ کن فلسفیانہ اثرات کا سبب سقراط، بارامانیاس، ہیرا کلیطس اور فیثاغورث کو مانا جاتا ہے۔

اسٹنفورڈ دائرۃ المعارف برائے فلسفہ افلاطون کے بارے میں کہتا ہے کہ ۔ ۔ ۔ وہ مغربی ادبی روایت میں تاریخ فلسفہ کا سب سے شاندار، صاحب بصیرت، وسیع الاثر مصنفین میں سے ایک ہے۔ … وہ پہلا مفکر نہیں تھا یا جس مصنف کے لیے "فلسفی" کا لفظ استعمال کیا جانا چاہیے۔ لیکن وہ خود صاحب شعور تھا جسے فلسفہ تشکیل دینے کا شعور فہم تھا۔

سوانح

ابتدائی زندگی

محفوظ رہ جانے والے قلیل ثبوتوں سے افلاطون کی ابتدائی زندگی اور تعلیم کے بارے میں بہت کم معلوممات میسر آتی ہیں۔ افلاطون کا تعلق ایتھنز کے ایک فعال دولت مند سیاسی خاندان سے تھا۔

مکالمات

افلاطون سقراط کا شاگرداور متعدد فلسفیانہ مکالمات کا خالق اور ایتھنز میں اکادمی(اکیڈمی) نامی ادارے کا بانی تھا جس میں بعد ازاں ارسطو نے تعلیم حاصل کی۔ افلاطون نے اکیڈمی میں وسیع پیمانے پر تعلیم دی اور بہت سے فلسفیانہ موضوعات، جن میں سیاست، اخلاقیات، مابعدالطبیعیات اور علمیات شامل ہیں، پر لکھا۔ افلاطون کے مکالمات اس کی اہم ترین تحریریں ہیں، اگرچہ اس سے بعض خطوط بھی تک پہنچے ہیں۔ یقین کیا جاتا ہے کہ افلاطون کے تمام مصدقہ مکالمات صحیح سلامت ہم تک آئے ہیں۔

تاہم بعض ماہرین نے افلاطون سے منسوب مکالمات (First Alcibiades, Clitophon ) کو مشکوک قرار دیا ہے یا ان کے مطابق بعض تحریریں سراسر غلط طور پر اس سے منسوب کر دی گئیں (Demodocus, Second Alcibiades)۔ جبکہ افلاطون سے منسوب تمام خطوط کو بھی جھوٹا قرار دیا گیا ہے، تاہم ساتویں خط کو ان دعووں سے مستثنی قرار دیا گیا ہے۔

سقراط کے اثرات

سقراط افلاطون کے مکالمات کا کم و بیش مرکزی کردار ہے۔ مگریہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ تحریر کردہ دلائل میں سے کون سے افلاطون کے اور کونسے سقراط کے ہیں۔ کیونکہ سقراط نے بذات خود کچھ تحریر نہیں کیا۔ اس مسئلے کو عموما ”سقراطی مسئلہ” کہا جاتا ہے۔ تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ افلاطون اپنے استاد سقراط کے خیالات سے بے حد متاثر تھا اور اس کی ابتدائی تحریروں میں بیان کردہ تمام خیالات اور نظریات ماخوذ ہیں۔

وفات

افلاطون 348،349 ق م میں فوت ہوا۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

Tags:

افلاطون سوانحافلاطون مکالماتافلاطون سقراط کے اثراتافلاطون وفاتافلاطون مزید دیکھیےافلاطون حوالہ جاتافلاطونen:Wikipedia:IPA for Greekwikt:Πλάτωνاکادمیایتھنزمعاونت:بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ برائے انگریزییونانی زبان

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

راجندر سنگھ بیدیطبیعیاتارکان نماز - واجبات اور سنتیںابن قیم جوزیہعبد اللہ بن عباسسرائیکی زبانپطرس بخاریشیعہ اثنا عشریہمدینہ منورہتراجم قرآن کی فہرستزچگیقریشیایوب خانعلی ابن ابی طالبقرۃ العين حيدرسلطنت غزنویہسنن ترمذیخطبہ حجۃ الوداعپطرس کے مضامینمحمد بن قاسمبرصغیر اعدادی نظامقصیدہعبد القادر جیلانیمغلیہ سلطنت کے حکمرانوں کی فہرستخدیجہ بنت خویلدعطیہ بن قیس کلابیمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچانظام شمسیغالب کی شاعریفحش فلمتاریخ ولادت محمد بن عبد اللہرانا سکندرحیاتواقعہ افکعبادت (اسلام)سلطنت عثمانیہمحمد فاتحبوہرہقرآنی معلوماتطنز و مزاحاسرائیلحیدر علی آتش کی شاعریمرثیہاقسام حجسورہ الاحزابدبستان دہلیتاریخ ایرانعمران خانکرکٹیوسف (اسلام)غزوہ بنی قینقاعسکندر اعظمپاکستان کے رموز ڈاکاصناف ادبمجید امجدزندگی کا مقصدنظیر اکبر آبادیحرفتحویل قبلہقتل عثمان بن عفانحسین بن منصور حلاجابو الحسن علی حسنی ندویمومن خان مومندیوبندی مکتب فکرنو آبادیاتی نظامراجپوتحسد (اسلام)كاتبين وحیلفظ کی اقسامخطبہ الہ آبادشطرنجبھارتمختار ثقفیردیفجی سکس ٹو(G-6/2)اسلام آبادانجمن ترقی اردوغزوہ تبوکابو طلحہ انصاری🡆 More