نیم

نیم

اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف
اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف

نیم
 

صورت حال   ویکی ڈیٹا پر (P141) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
! colspan = 2 | حیثیت تحفظ
کم تشویشناک انواع
اسمیاتی درجہ نوع  ویکی ڈیٹا پر (P105) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بندی  ویکی ڈیٹا پر (P171) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مملکت اعلی  حیویات
عالم اعلی  حقیقی المرکزیہ
مملکت  نباتات
ذیلی مملکت  ویریدیپلانٹے
ذیلی مملکت  سٹرپٹوفیٹا
جزو گروہ  ایمبریوفائیٹ
تحتی گروہ  نباتات عروقی
ذیلی تقسیم  تخم بردار پودا
طبقہ  اسپینڈالیس
خاندان  مہو گنی
جنس  نيم
سائنسی نام
Azadirachta indica  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Adrien-Henri de Jussieu  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
‏‏
نیم  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نِیم ، بکائن کی طرح ایک درخت جو گھنا سایہ رکھتا ہے، تاہم اس پر کرم بہت ہوتے ہیں۔ یہ درخت بکائن کی طرح محض سایہ کی خاطر ہر دلعزیز نہیں ہے بلکہ اس کے فوائد اور بھی ہیں۔ کا پھل بھی بکائن کی طرح ہوتا ہے جس کو نمکولی کہتے ہیں۔ جب یہ پکنے پر آتا ہے تو اس میں قدرے مٹھاس سی آجاتی ہے۔ اس لیے پرندے اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔ یہ درخت، بڑ کی مانند چاروں طرف پھیلتا ہے۔ اس کا تنا بھی موٹا ہوتا ہے۔ جب یہ درخت پرانا ہو جاتا ہے تو اس میں سے ایک قسم کی رطوبت خارج ہونا شروع ہو جاتی ہے جو نہایت شیریں ہوتی ہے۔ لوگ اس کو جمع کرکے بطور خوراک استعمال کرتے ہیں۔ اس کے پتے بھی طبی خواص رکھتے ہیں۔ اس کے جوشاندے میں نہانے سے خارش دور ہو جاتی ہے۔ زخموں پر بھی باندھے جاتے ہیں۔ یہ بہترین جراثیم کش درخت ہے اور جراثیم کشی میں استعمال ہوتا ہے۔ جوشاندہ معدے کو بھی درست کرتا اور خون کو صاف کرتا ہے۔ لیکن کڑوا ضرور ہوتا ہے۔ اس کی لکڑی بکائن سے مضبوط ہوتی ہے۔ اگر تختوں سے صندق بنا کر کپڑے رکھے جائیں تو ان کو کیڑا نہیں لگتا۔

نیم
کا درخت

اس درخت کے پتے بکائن کی طرح دندانہ دار ہوتے ہیں لیکن ایک رخ سے ذرا پھٹے ہوتے ہیں اور بکائن کے پتوں کے خلاف خوشوں میں نکل آتے ہیں جس سے یہ درخت فوراً پہچانا جاتا ہے۔ یہ درخت طبی خواص کے لحاظ سے بہت مفید ہے اور پاک و ہند میں بخوبی پھلتا پھولتا ہے۔

استعمالات

روایتی طور پر کا استعمال مختلف بیماریوں سے بچنے اور ان کے علاج کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ بچوں میں بخار یا چیچک جیسی بیماری کی صورت میں کی پتّیاں ان کے بستر پر بچھائی جاتی ہیں۔

خارش، تیزابیت اور سورائسس جیسی بیماری میں کو جلد پر لگانے سے آرام ملتا ہے اور ابال کر پینے سے اسہال کے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔

کی چھاؤں کا درجہ حرارت دیگر درختوں کی چھاؤں سے کم ہوتا ہے

گرمیوں میں سردیوں کے کپڑوں کو کیڑوں سے بچانے کے لیے کی پتیوں کو کپڑے میں رکھا جا تا ہے۔ خشک سالی کے سبب جن علاقوں میں چارہ نہیں اگتا وہاں جانور کی پتّیاں کھاتے ہیں اور نمکولی سے عمدہ قدرتی کھاد بنائی جاتی ہے۔

کا سب سے زیادہ اور عام استعمال مسواک کے طور پر کیا جاتا ہے۔

جدید سائنٹفک دریافت کے مطابق کی چھال سے نکلنے والا تیل بہت اہم ہوتا ہے اوراس میں موجود بعض زہریلے مادوں کا استعمال فنگس کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔ پاکستانی سائنس دان ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی وہ پہلے سائنس دان ہیں، جو کے درخت سے کیڑے مار، پھپوندی کش اور بیکڑیا مارنے والے اجزاءتیار کرنے میں کامیاب ہوئے۔ 1942ء میں انھوں نے کے تیل سے تین مرکبات نمب-ین، نمب-نین اور نمب-دین تیار کیے۔ یہ مرکبات میں کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

کا تیل

کا تیل ایک ایسی سبزیوں والا تیل ہے جو کے پھلوں اوراس کی گٹھلیوں سے نکالاجاتاہے۔ یہ سال بھرسرسبزرہنے والا ایساپوداہے  جو برصغییر ہند و پاک کے مخصوص علاقوں اوردیگرخاص جگہوں میں بھی پایاجاتاہے۔ کھیتی کرنے اور دوائوں میں استعمال کے لیے کے تیل کی تجارت کی جاتی ہے اوربطورخاص مصنوعات کے لیے اہم ماناجاتاہے۔

کے تیل کو تمل زبان میں وپیننائی کے نام سے جانا جاتا ہے۔

تشکیل

بیجوں کو پانی میں بھگونے کاانحصاردنوں پ رہے۔تیل کارنگ مختلف ہوتاہے۔ سنہرا، پیلا، بھورا، سرخ، گہرا بھورا، سبز بھورا یا تیزلال۔ اس کے علاؤہ ایسای زوردار بوہوتی ہے گویا مونگ پھلی اور لہسن کی بو یکجا کردی گئی ہو۔  یہ بنیادی طور پرایک قسم کی چربی پر مشتمل ہے اور اس میں بہت سارے کنکال کے مرکبات شامل ہیں، جس کا ذائقہ بہت کڑواہوتاہے۔ یہ باعتبار مادہ کے ہائڈروفوبک ہے۔اسے پانی میں کھڑا ہونے کی صفت پیداکرنے کے لیے سرفیکٹنٹ سے بنایاگیاہے۔

اس کے علاوہ کے تیل میں بہت ساری چیزیں ہوتی ہیں اس میں ایک ایسی صفت ہوتی ہے جوفنگل کو ابھرنے نہیں دیتی ہے۔

چند تصاویر

حوالہ جات

بیرونی روابط

Tags:

نیم استعمالاتنیم کا تیلنیم چند تصاویرنیم حوالہ جاتنیم بیرونی روابطنیم

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

شعیبغزوہ خیبرعبد اللہ بن ابیاورخان اولقیام پاکستان کے وقت پیش آنے والی ابتدائی مشکلاتحدیث کساءخلافت امویہ کے زوال کے اسبابحیاتیاتفسانۂ عجائبمریم نوازشہاب نامہدو قومی نظریہمہدیجلال الدین رومیخط نستعلیقہند آریائی زبانیںلاہورمحمد بن عبد الوہابخطبہ حجۃ الوداعردیفبنو نضیرفاطمہ زہراسرمایہ داری نظامسید احمد خانمعاویہ بن ابو سفیاننواز شریفکشمیرنظمغلام علی ہمدانی مصحفیاقسام حجبیعت الرضوانیہودیوم پاکستانبینظیر انکم سپورٹ پروگرامارسطوعام الفیلکنایہاشفاق احمدہندوستانی صوبائی انتخابات، 1946ءفسانۂ آزاد (ناول)صحابہ کی فہرستابن عربیحمزہ بن عبد المطلبمسجد اقصٰیحیا (اسلام)نوٹو (فونٹ خاندان)کھوکھرسلسلہ نقشبندیہفارسی زبانجزاک اللہبابر اعظمنکاحعلی ابن ابی طالبسورہ یٰسام سلمہسلجوقی سلطنتعبد المطلبعلم حدیثپاک بھارت جنگ 1965ءلفظ کی اقسامتصوفایلاءجنگ قادسیہتبع تابعینابن سینامطلعاجماع (فقہی اصطلاح)عبد اللہ شاہ غازیاسماء اصحاب و شہداء بدرتاریخ پاکستان کا خط زمانی (1947ء – حال)بدعت (اسلام)کراچیپطرس بخاریمصعب بن عمیرامہات المؤمنینولی دکنیواقعہ افکivi27🡆 More