ضد نسائيت یا نسائیت کی مخالفت، نسائی تحریک یا حقوق نسواں کی کسی نہ کسی شکل کی مخالفت ہے۔ 19 ویں صدی کے آخر میں اور 20 ویں صدی کے اوائل میں نسائی تحریک کے مخالفین، خواتین کے حقوق کے لیے مخصوص قانونی تجاویز، جیسے ووٹ کا حق، تعلیمی مواقع، جائداد کے حقوق اور مانع حمل تک رسائی کی مخالفت کرتے تھے۔ بیسویں صدی کے وسط اور دیر کے آخر میں نسائی تحریک کے مخالفین اکثر اسقاط حمل کے حق کی مخالفت کرتے تھے اور امریکا میں مساوی حقوق میں ترمیم کے حامی تھے۔ اکیسویں صدی کے اوائل میں نسائی تحریک کے مخالفت کبھی کبھی پرتشدد، انتہائی بائیں بازو کی سیاست کا ایک عنصر رہی ہے۔
ریاستہائے متحدہ میں، کچھ نسائی تحریک کے مخالفین، اپنے نظریے مردوں کی عورتوں کے ساتھ دشمنی/نفرت کی بنیاد پر ایک رد عمل کے طور پر دیکھتے ہیں، جس میں متعدد معاشرتی مسائل کے لیے خواتین کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے، جس میں نوجوانوں کی کالجوں میں داخلے کی کم شرح اور امریکی ثقافت میں مردانہ خیال میں کمی شامل ہے۔
کینیڈا کے ماہر معاشیات میلیسا بلیس اور فرانسس ڈوپیوس ڈاری لکھتے ہیں کہ نسائيت مخالف خیالات نے بنیادی طور پر مردانگی کی شکل اختیار کرلی ہے، "معاشرے کی نسائی کی وجہ سے مرد بحران کا شکار ہیں"۔ نسائیت مخالف کی اصطلاح بعض مشہور خواتین کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے، جن میں سے کچھ (جیسے نومی وولف، کیملی پگلیہ اور کیٹ روپی) نسائی حقوق کی کچھ یا تمام عناصر کی مخالفت کی بنا پر خود کو نسائیت پسند کے طور پر بیان کرتی ہیں۔
ویکی ذخائر پر ضد نسائیت سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
antifeminism کے لغوی معنوں کے لئے ویکی لغت میں دیکھیے۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article ضد نسائیت, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.