گلے کے غدود کا ورم (ٹنسلائٹس )، ٹانسلز کی سوزش ہے، جو عام طور پر تیزی سے شروع ہوتی ہے۔ یہ سوزش حلقوم کی ایک قسم ہے۔ بیماری کی علامات میں گلے کی خراش ، بخار ، ٹانسلز کا بڑھنا، نگلنے میں دشواری اور گردن کے گرد بڑے لمف نوڈس شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کی پیچیدگیوں میں پیرا ٹانسلر پھوڑا شامل ہیں۔
گلے کے غدود کا ورم | |
---|---|
سٹریپٹوکوکل فیرینجائٹس کا کلچر پازیٹو کیس جس میں عام ٹانسل رشحہ ہے | |
تلفظ | |
اختصاص | متعدی بیماری |
علامات | گلے کی سوزش، بخار، ٹانسلز کا بڑھنا، نگلنے میں دشواری، بڑے لمف نوڈس گردن کے گرد |
مضاعفات | پیری ٹونسیلر پھوڑا |
دورانیہ | ~ 1 ہفتہ |
وجوہات | وائرل انفیکشن، بیکٹیریل انفیکشن |
تشخیصی طریقہ | علامات کی بنیاد پر، گلے کی سویب، ریپڈ اسٹریپ ٹیسٹ |
معالجہ | پیراسیٹامول (ایسیٹامنفین)، آئیبوپروفین، پینسلین |
تعدد | 7.5فیصد (تین ماہ کے دوران) |
ٹنسلائٹس عام طور پر وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے، تقریباً 5سے 40فیصد کیسز بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ جب یہ ورم بیکٹیریم گروپ اے اسٹریپٹوکوکس کی وجہ سے ہوتا ہے تو اسے اسٹریپ تھروٹ کہا جاتا ہے۔ شاذ و نادر ہی بیکٹیریا جیسے نیسیریاگونوریا ، کورین بیکٹیریم ڈپتھیریا یا ہیموفیلس انفلوئنزا اس کی وجہ ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر انفیکشن لوگوں کے درمیان ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے۔ ایک اسکورنگ سسٹم، جیسے کہ سینٹر سکور ، ممکنہ وجوہات کو الگ کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ تصدیق گلے کے سویب یا ریپڈ اسٹریپ ٹیسٹ سے ہو سکتی ہے۔
علاج کے طریق کار میں علامات کو بہتر بنانا اور پیچیدگیوں کو کم کرنا شامل ہے۔ درد میں مدد کے لیے پیراسیٹامول (ایسیٹامنوفین) اور آئبوپروفین کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر اسٹریپ تھروٹ موجود ہے تو عام طور پر منہ سے اینٹی بائیوٹک پینسلن تجویز کی جاتی ہے۔ جن لوگوں کو پینسلن سے الرجی ہے ان میں سیفالوسپورنز یا میکولائیڈز استعمال کی جا سکتی ہیں۔ جن بچوں میں ٹنسلائٹس بار بار ہوتا ہے، ان کے ٹانسلز کو حذف کر کے مستقبل کے خطرے کو معمولی طور پر کم کیا جاتا ہے-
تقریباً 7.5فیصد افراد کو کسی بھی تین ماہ کی مدت میں گلے کی سوزش ہوتی ہے اور 2فیصد افراد ہر سال ٹنسلائٹس کے لیے ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں۔ یہ اسکول کی عمر کے بچوں میں سب سے زیادہ عام ہے اور عام طور پر موسم خزاں اور سردیوں کے مہینوں میں ہوتا ہے۔ لوگوں کی اکثریت دوائیوں سے یا اس کے بغیر ٹھیک ہو جاتی ہے۔ 40فیصدافراد میں، علامات تین دن کے اندر اور 80 فی صدمیں ایک ہفتے کے اندر ٹھیک ہو جاتی ہیں، قطع نظر اس سے کہ اسٹریپٹوکوکس موجود ہے یا نہیں۔ اینٹی بائیوٹکس علامات کی مدت میں تقریباً 16 گھنٹے تک کی کمی کر دیتے ہیں۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article گلے کے غدود کا ورم, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.