گلگت بلتستان: خود حکومتی انتظامیہ پاکستان

گلگت بلتستان (انگریزی: Gilgit Baltistan شینا زبان (گِلِیٗتْ پَلوٗلْ) پاکستان کے زیر انتظام علاقہ ہے جو متنازع ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے۔ 1840ء سے پہلے یہ علاقے مختلف ریاستوں میں بٹا ہوا تھا جن میں بلتستان، گلگت شامل ہیں اس کے علاؤہ ہنزہ، نگر الگ خود مختار علاقے تھے۔ ان علاقوں میں گلگت اور بلتستان کو جنرل زور اور سنگھ نے فتح کر لیا اور ریاست جموں کشمیر میں شامل کر دیا۔


گِلگِت بَلتِستان
صوبہ
گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
گلگت بلتستان
مہر
گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
متناسقات: 35°21′N 75°54′E / 35.35°N 75.9°E / 35.35; 75.9
ملکگلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار پاکستان
قیامیکم نومبر 1948
صوبائی دار الحکومتگلگت
سب سے بڑا شہرسکردو
حکومت
 • قسمصوبہ (عارضی حیثیت)
 • مجلسحکومت گلگت بلتستان
 • گورنرسید مہدی شاہ
 • وزیر اعلیخالد خورشید
 • چیف سیکرٹریمحمد خرم آغا
 • مقننہگلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی
 • ہائی کورٹGilgit-Baltistan Supreme Appellate Court
رقبہ
 • کل72,496 کلومیٹر2 (27,991 میل مربع)
 
آبادی (2017)
 • کل1،492،924
منطقۂ وقتPST (UTC+05:00)
آیزو 3166 رمزآیزو 3166-2:PK
زبانیںشینا زبان,گوجری، بلتی زبان، وخی زبان، بروشسکی زبان، کھوار زبان، ڈوماکی، اردو (دفتری)
HDI (2018)0.593 Increase
Medium
اسمبلی نشستیں33
پاکستان کے ڈویژن3
گلگت بلتستان کے اضلاع14
تحصیل31
پاکستان کی یونین کونسلیں113
ویب سائٹgilgitbaltistan.gov.pk

شمالی علاقہ جات کی آبادی 81لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جبکہ اس کا کل رقبہ 72971مربع کلومیٹر ہے ۔ شینا، بلتی ،بروشسکی، کھوار اور وخی یہاں کی مشہور زبانیں ہیں، جبکہ سب سے بڑی زبان شینا ہے جو 65 فیصد لوگ سمجھ سکتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے تین ڈویژن ہیں؛ بلتستان ، دیا میراور گلگت۔ بلتستان ڈویژن سکردو،شگر،کھرمنگ اور گانچھے کے اضلاع پر مشتمل ہے ۔ گلگت ڈویژن گلگت،غذر، ہنزہ اورنگر کے اضلاع پر مشتمل ہے۔ جب کہ دیا میر ڈویژن داریل،تانگیر،استوراور دیامرکے اضلاع پر مشتمل ہے ۔ گلگت بلتستان کے شمال مغرب میں افغانستان کی واخان کی پٹی ہے جو گلگت بلتستان کو تاجکستان سے الگ کرتی ہے جب کہ شمال مشرق میں چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کا علاقہ ہے۔ جنوب مشرق میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر، جنوب میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جبکہ مغرب میں پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخوا واقع ہیں۔ اس خطے میں سات ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں واقع ہیں۔ دنیا کے تین بلند ترین اور دشوار گزار پہاڑی سلسلے قراقرم،ہمالیہ اور ہندوکش یہاں آکر ملتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی اسی خطے میں واقع ہے۔ جب کہ دنیا کے تین سب سے بڑے گلیشئیر بھی اسی خطے میں واقع ہیں۔

گلگت بلتستان کے علاقائی علامات
علاقائی جانور گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
علاقائی پرندہ گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
علاقائی درخت گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
علاقائی پھول گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار
علاقائی کھیل گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار

تاریخ

چینی سیاح فاہیان جب اس علاقے میں داخل ہوا تو یہاں پلولا نامی ریاست قائم تھی جو پورے گلگت بلتستان پے پھیلی ہوئی تھی اور اس کا صدر مقام موجودہ خپلو کا علاقہ تھا۔ پھر ساتھویں صدی میں اس کے بعض حصے تبت کی شاہی حکومت میں چلے گئے پھر نویں صدی میں یہ مقامی ریاستوں میں بٹ گئی جن میں سکردو کے مقپون اور ہنزہ کے ترکھان خاندان مشہور ہیں مقپون خاندان کے راجاؤں نے بلتستان سمیت لداخ،گلگت اور چترال تک کے علاقوں پر حکومت کی احمد شاہ مقپون اس خاندا کا آخری راجا تھا جسے ڈوگرہ افواج نے ایک ناکام بغاوت میں 1840ء میں قتل کر ڈالا پھر 1947ء میں بر صغیر کے دوسرے مسلمانوں کی طرح یہاں بھی آزادی کی شمع جلنے لگی کرنل مرزا حسن خان نے اپنے ساتھیوں کے ہماراہ پورے علاقے کو ڈوگرہ استبداد سے آزاد کر ڈالا۔

گلگت اور بلتستان۔ 1848ء میں کشمیر کے ڈوگرہ سکھ راجا نے ان علاقوں پر بزور طاقت قبضہ کر لیا اور جب پاکستان آزاد ہوا تو اس وقت یہ علاقہ ریاست جموں و کشمیر و اقصاے تبت میں شامل تھا۔ 1948ء میں اس علاقے کے لوگوں نے خود لڑ کر آزادی حاصل کی اس آزادی کا آغاز گلگت سے ہوا اور یکم نومبر 1947 کو گلگت پر ریاستی افواج کے مسلمان افسروں نے قبضہ کر لیا اور آزاد جمہوریہ گلگت کا اعلان کر دیا اس آزادی کے سولہ دن بعد پاکستان نے آزاد ریاست ختم کر کے ایف سی آر نافذ کر دیا۔ آزادی کے بعد سے یہ علاقہ ایک گمنام علاقہ سمجھا جاتا تھا جسے شمالی علاقہ جات کہا جاتا لیکن، 2009ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی حکومت نے اس خطے کو نیم صوبائی اختیارات دیے۔ یہ واحد خطہ ہے جس کی سرحدیں چار ملکوں سے ملتی ہیں نیز پاکستان اور بھارت تین جنگیں سن 1948 کی جنگ، کارگل جنگ اور سیاچن جنگ اسی خطے میں لڑے ہیں۔ جبکہ سن1971 کی جنگ میں میں اس کے کچھ سرحدی علاقوں میں جھڑپیں ہوئیں جس میں کئی پاکستان کے کئی گاؤں بھارتی قبضے میں چلے گئے اور بھارت کے کئی گاؤں پاکستان کے قبضے میں چلے گئے۔ انہی وجوہات کی بنا پر یہ علاقہ دفاعی طور پر ایک اہم علاقہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہیں سے تاریخی شاہراہ ریشم گزرتی ہے۔ 2009ء میں اس علاقے کو نیم صوبائی حیثیت دے کر پہلی دفعہ یہاں عام انتخابات کروائے گئے، جس کے نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سید مہدی شاہ پہلے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے ۔

عمران خان نے 2020 میں گلگت بلتستان کو صوبائی درجہ دینے کا اعلان کر دیا۔ نئے صوبوں کو پاکستانی پارلیمنٹ میں بھی نمائندگی دی جائے گی لیکن اپریل 2022 میں تحریک انصاف کی مرکزی حکومت کے ختم ہونے تک خطے کو نہ ہی آئینی صوبے کا درجہ ملا اور نہ ہی پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی ملی۔

اقتصادی ترقی

سیاحت نسبتاً ترقی یافتہ ہے، پاکستان شاہراہ قراقرم کے ذریعے چین کے سنکیانگ سے منسلک ہے اور گلگت پاک چین اقتصادی راہداری کے مرکزوں میں سے ایک ہے۔

اضلاع اور اعداد و شمار

گلگت بلتستان اب چودہ اضلاع پر مشتمل ہے جن میں سے پانچ بلتستان میں، پانچ گلگت اور چار دیامرکے اضلاع ہیں۔

ڈویژن اضلاع رقبہ (مربع کلومیٹر) آبادی (2013ء) مرکز
بلتستان ضلع سکردو 8,000 305,000 سکردو
ضلع گانچھے 9,400 خپلو
  ضلع شگر 8,500 شگرٹاون
  کھرمنگ 5,500 طولتی
ضلع روندو ڈمبوداس
دیامر ضلع استور 8,657 114,000 گوری کوٹ/عید گاہ
  ضلع دیامر 10,936 چلاس
ضلع داریل
ضلع تانگیر
گلگت ضلع غذر 9,635 190,000 گاہکوچ
ضلع گلگت
  ضلع ہنزہ 20,057 70,000 علی آباد
ضلع یاسین
ضلع نگر 51,387 (1998)
گلگت و بلتستان۔ مجموعاً 14 اضلاع 72,971 1،996,797 گلگت

گلگت و بلتستان کے کل رقبہ کا درست شمار دستیاب نہیں اور مختلف جگہ مختلف رقبے ملتے ہیں اس لیے یہاں صرف تمام رقبوں کا درست مجموعہ دیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان: تاریخ, اقتصادی ترقی, اضلاع اور اعداد و شمار 


مزید دیکھیے

حوالہ جات

Tags:

گلگت بلتستان تاریخگلگت بلتستان اقتصادی ترقیگلگت بلتستان اضلاع اور اعداد و شمارگلگت بلتستان مزید دیکھیےگلگت بلتستان حوالہ جاتگلگت بلتستانانگریزیشینا زبانضلع ہنزہ نگرپاکستانہنزہ

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

لاہوراشفاق احمداقسام حجاسم صفتنمازعشرہ مبشرہشوالآل عمرانایمان بالرسالتظہارداستانبدروالدین کے حقوقفارابیسجدہ تلاوتمال فےعبد اللہ بن عمرسعد بن معاذالحادصالحسب رسغزوات نبویمطلعایمان مفصلاسلام میں بیوی کے حقوقتاریخ اعوانایلاءذرائع ابلاغن م راشدتقسیم بنگالعائشہ بنت ابی بکرراحت فتح علی خانمارکسیتانار کلی (ڈراما)پاکستان کی زبانیںاستعارہہجرت مدینہمروان بن حکمجزاک اللہغزوہ بنی نضیرصحیح بخاریمحمد مکہ میںعقیقہاقسام حدیثجماع27 اپریلاحسانعید الاضحیمسیلمہ کذابصدام حسینقرآنکشمیرقرآن اور جدید سائنسغلام علی ہمدانی مصحفیاخلاق رسولاوقات نمازگرو نانکحذیفہ بن یمانبسم اللہ الرحمٰن الرحیم25 اپریلسود (ربا)اموی معاشرہخطبہ حجۃ الوداعمیراجیاحمد بن حنبلمعاذ بن جبلاسلامی تہذیبابن تیمیہعلم بدیعکشتی نوحبہادر شاہ ظفرفقیہسیرت نبویمریم نوازجنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2000–01ء🡆 More