یہ انتہائی طاقتور اور خطرناک جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دنیا میں اس کی پانچ مختلف اقسام پائی جاتی ہیں۔ جن میں سے دو کا تعلق افریقا سے ہے جبکہ باقی تین اقسام جنوبی ایشیاء میں پائی جاتی ہیں۔ پانچ میں سے تین اقسام یعنی جاون، سماترا اور کالا گینڈا انتہائی خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم اس کے خطرناک ہونے کے باوجود اس کی نسل تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ خصوصاً بھارت میں اس کی تعداد 2،700 سے بھی کم رہ گئی ہے۔ جبکہ سفید گینڈا بھی کم یاب ہوتا جا رہا ہے اس لیے اس کو بھی اُن جانوروں میں شامل کر لیا گیا ہے کہ جن کی نسل کو خطرات لاحق ہیں۔ اس وقت پوری دنیا میں صرف 14،500 سفید گینڈے موجود ہیں۔ افریقه میں اس کے سینگ تقریباً 1100 ڈالر فی کلو میں فروخت کیے جاتے ہیں۔ جس سے اس کی نسل کو خطره درپیش ہے۔ اس لیے اس کو عالمی اداروں کی توجه کی ضرورت ہے۔ گینڈا جانوروں کے اس قبیل سے تعلق رکھتا ہے جو نہایت جسیم و تنومند ہوتے ہیں۔ نباتات خور ہونے کے باوجود اس کا کم از کم وزن ایک ٹن تو ہوتا ہی ہے جبکہ اس کی کھال، اس کی ڈھال کا کام بھی دیتی ہے اور اس کی کھال کی کم از کم موٹائی 1.5سینٹی میٹر سے 5سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article گینڈا, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.