اکائی مول

مول (mole) سے مراد علم کیمیاء میں کسی بھی عنصر یا مرکب کے گراموں میں تولے (اخذ کیے) جانے والے اس وزن کی ہوتی ہے کہ جو اس متعلقہ عنصر یا مرکب کے سالماتی وزن (molecular weight) برابر ہو۔ مثال کے طور پر پانی (H2O) کا سالماتی وزن ؛ H اور O کے سالماتی وزن بالترتیب 2 اور 16 کو جمع کرنے پر 18 ہوتا ہے اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ اگر پانی کے 18 گرام تولے جائیں تو وہ پانی کا ایک مول بنائیں گے۔ سال، شے کی مقدار (amount of substance) کے بارے میں بین الاقوامی نظام اکائیات کے تحت آنے والی ایک ایس آئی بنیادی اکائی (SI based unit) ہے جو طبیعی مقدار (physical quantity) کی پیمائش کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ کیمیائی انداز میں مول کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ

مول
نظام اکائیایس آئی بنیادی اکائی
اکائی ازشے کی مقدار
علامتmol 
کسی نظام میں موجود کسی شے کی وہ مقدار (amount) کہ جو اسی قدر بنیادی اکائیوں (جواہر، سالمات، ایونات یا برقات وغیرہ) پر مشتمل ہو کہ جتنی اکائیوں (یعنی جواہر) پر کاربن-12 (12C) کے 12 گرام مشتمل ہوتے ہیں۔

مذکورہ بالا تعریف پر غور کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پیچیدہ ہونے کے باوجود اس تعریف کا سادہ مفہوم وہی ہے کہ جو ابتدائیے میں بیان ہوا ہے، یعنی کسی بھی شے کے جوہری یا سالماتی وزن کو گراموں میں پیمائش کرنے پر اس شے کا مول حاصل ہوتا ہے، چونکہ C کا جوہری وزن 12 ہوتا ہے اس لیے اس کا ایک مول 12 گرام کے برابر آتا ہے۔ کیمیائی تعریف میں موجود اس بات کی وضاحت کہ کسی بھی شے کے ایک سال میں موجود بنیادی اکائیوں اور کاربن کے ایک مول میں پائی جانے والی کاربن کی اکائیوں میں کیا تعلق ہے؛ ایواگاڈرو عدد سے ہو جاتی ہے، جس کے مطابق کسی بھی شے کے ایک مول میں پائی جانے والی بنیادی اکائیوں (جواہر، سالمات، ایونات یا برقات وغیرہ) کی تعداد ایک مستقل عدد 6.0221415×1023 کے برابر ہوتی ہے۔ گویا اگر یہ کہا جائے کہ C کے 12 گرام (ایک مول) میں موجود بنیادی اکائیوں کی تعداد کسی بھی دوسری شے کے ایک مول میں موجود بنیادی اکائیوں کی تعداد کے برابر ہوگی تو اسی بات کو یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ اگر کسی شے کے ایک مخصوص مقدار میں اتنی ہی بنیادی اکائیاں ہوں جتنی C کے 12 گرام میں تو وہ اس شے کا ایک مول ہوگا۔

مول کی نئی تعریف

مول کی نئی تعریف ایواگاڈرو مستقل سے کی گئی ہے جس کی قیمت 23^10×6.02214076 ہے۔

مول کی نئی تعریف:

کسی کیمیائی شے کی وہ مقدار جو مجموعی طور پر 23^10×6.02214076 (ایواگاڈرو مستقل) ترکیبی ذرات (جواہر ، سالمات، ایونات یا برقات وغیرہ) رکھتے ہیں۔

حوالہ جات

Tags:

آکسیجنایس آئی بنیادی اکائیبین الاقوامی نظام اکائیاتسائنسشے کی مقدارطبیعی مقداروزنپانیپیمائشکیمیاءکیمیائی عنصرکیمیائی مرکبگرامہائیڈروجن

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

چیکوابن حجر عسقلانیمصنف ابن ابی شیبہجملہ کی اقساممرفوع (اصطلاح حدیث)بواسیرجنگ آزادی ہند 1857ءروح اللہ خمینیبرہان الدین مرغینانیقارونمیاں صلاح الدینبلوچ قومدیوان (مغل فن تعمیر)پہلی جنگ عظیماسلام اور یہودیتالسلام علیکمپیمائشصحاح ستہمرکب ناقص یا کلام ناقص کی اقسامعربی ادباختلاف (فقہی اصطلاح)اسلامی تہذیبجنگ قادسیہیونساردو ہندی تنازعسفر طائفپاکستانایران کا اسرائیل پر حملہ(2024ء)خدیجہ بنت خویلدجغرافیہ پاکستانرجمادارہ فروغ قومی زبانعامر بن سعد بن ابی وقاصعبد اللہ بن عباسپریم چند کی افسانہ نگاریکرشن چندرمغلیہ سلطنت کے حکمرانوں کی فہرستبلھے شاہتعویذدار ارقمکوسچی گویراباغ و بہار (کتاب)سنن ترمذیپاکستان کی انتظامی تقسیمتحریک پاکستانعلم بدیعقومی ترانہ (پاکستان)سورہ الحجسی آر فارمولاچاندحنفیبنو امیہسجدہ تلاوتتزکیۂ نفسعبد اللہ بن زبیراردو زبان کے مختلف نامغزوہ بدرمولوی عبد الحقزینب بنت محمدنوح (اسلام)ادریسابراہیم (اسلام)پنجاب کی زمینی پیمائشخاصخیلیعلم بیانمسئلۂ فیثا غورثجناح کے چودہ نکاتخاکہ نگاریمذکر اور مونثدوسری جنگ عظیمعبد الرحمن بن ابو بکرعراقآب حیات (آزاد)قیاسالمائدہاصناف ادبصلح حدیبیہ🡆 More