عثمان اول: سلطنت عثمانیہ کے بانی

عثمان خان غازی (عثمان بن ارطغرل بن گندوز الپ یا سلیمان شاہ، عثمان اول یا عثمان خان غازی) (عثمانی ترکی زبان: عثمان غازى) (پیدائش: 1258ء — وفات: 21 اگست 1326ء ) سلطنت عثمانیہ کا بانی تھا۔

عثمان اول: خود مختاری, کردار, خواب
عثمان اول
عثمان اول: خود مختاری, کردار, خواب
(عثمانی ترک میں: عُثمان غازى ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عثمان اول: خود مختاری, کردار, خواب
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1259ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سوغوت   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 اگست 1324ء (64–65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سوغوت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن بورصہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ رابعہ بالا خاتون
مال خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد اورخان اول ،  علا الدین پاشا   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ارطغرل   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ حلیمہ خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان عثمانی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت عثمانیہ (1  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
27 ستمبر 1299  – 21 اگست 1324 
عثمان اول: خود مختاری, کردار, خواب  
اورخان اول   عثمان اول: خود مختاری, کردار, خواب
دیگر معلومات
پیشہ حاکم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان قدیم اناطولی ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان قدیم اناطولی ترکی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عثمان اول: خود مختاری, کردار, خواب
عثمان اول کا مقبرہ

خود مختاری

عثمان کے والد ارطغرل کی وفات کے بعد سلاجقہ روم کے دار الحکومت قونیہ پر منگولوں کے قبضے اور سلجوقی سلطنت کے خاتمے کے بعد عثمان کی جاگیر خود مختار ہو گئی جو بعد میں سلطنت عثمانیہ کہلائی۔

عثمان خان کی جاگیر کی سرحد قسطنطنیہ کی بازنطینی سلطنت سے ملی ہوئی تھی۔ یہ وہی بازنطینی حکومت تھی جو عربوں کے زمانے میں رومی سلطنت کے نام سے مشہور تھے جسے الپ ارسلان اور ملک شاہ کے زمانے میں سلجوقیوں نے باجگزار بنالیا تھا اب یہ بازنطینی سلطنت بہت کمزور اور چھوٹی ہو گئی تھی لیکن پھر بھی عثمان خان کی جاگیر کے مقابلے میں بہت بڑی اور طاقتور تھی۔ بازنطینی قلعہ دار عثمان کی جاگیر پر حملے کرتے رہتے تھے جس کی وجہ سے عثمان خان اور بازنطینی حکومت میں لڑائی شروع ہو گئی۔ عثمان نے ان لڑائیوں میں بڑی بہادری اور قابلیت کا ثبوت دیا اور بہت سے علاقے فتح کر لیے جن میں بروصہ کا مشہور شہر بھی شامل تھا۔ بروصہ کی فتح کے بعد عثمان کا انتقال ہو گیا۔

کردار

ارطغرل غازی اپنے فرزند عثمان کو ہرلحاظ سے پختہ اور کامل بنانا چاہتا تھا اس لیے اس کی جسمانی تربیت کے لیے تورغوت الپ، عبد الرحمن غازی، آقچہ قوجہ اور قونور آلپ جیسے عظیم جنگجوؤں کو ذمہ داریاں سونپیں اور روحانی تربیت کے لیے شیخ ادیبالی سے درخواست کی۔لہذٰا ادیبالی نے عثمان کے مربی کا کردار ادا کیا۔عثمان بڑا بہادر اور عقلمند حکمران تھا۔ رعایا کے ساتھ عدل و انصاف کرتا تھا۔ اس کی زندگی سادہ تھی اور اس نے کبھی دولت جمع نہیں کی۔ مال غنیمت کو یتیموں اور غریبوں کاحصہ نکالنے کے بعد سپاہیوں میں تقسیم کردیتا تھا۔ وہ فیاض، رحم دل اور مہمان نواز تھا اور اس کی ان خوبیوں کی وجہ سے ہی ترک آج بھی اس کا نام عزت سے لیتے تھے۔ اس کے بعد یہ رواج ہو گیا کہ جب کوئی بادشاہ تخت پر بیٹھتا تو عثمان کی تلوار اس کی کمر سے باندھی جاتی تھی اور دعا کی جاتی تھی کہ خدا اس میں بھی عثمان ہی جیسی خوبیاں پیدا کرے۔

عثمان کا صدر مقام اسکی شہر تھا لیکن بروصہ کی فتح کے بعد اسے دارالحکومت قرار دیا گیا۔

خواب

عثمان نے ایک خواب دیکھا کہ:

"ایک زبردست درخت اس کے پہلو سے نمودار ہوا جو بڑھتا چلا گیا۔ یہاں تک کہ اس کی شاخیں بحر و بر پر چھاگئیں۔ درخت کی جڑ سے نکل کر دنیا کے 4 بڑے دریا بہہ رہے تھے اور 4 بڑے بڑے پہاڑ اس کی شاخوں کو سنبھالے ہوئے تھے۔ اس کے بعدنہایت تیز ہوا چلی اور اس درخت کی پتیوں کا رخ ایک عظیم الشان شہر کی طرف ہو گیا۔ یہ شہر ایک ایسی جگہ واقع تھا جہاں دو سمندر اور دو براعظم ملتے تھے اور ایک انگوٹھی کی طرح دکھائی دیتا تھا۔ عثمان اس انگوٹھی کو پہننا چاہتا تھا کہ اس کی آنکھ کھل گئی"۔

عثمان کے اس خواب کو بہت اچھا سمجھا گیا اور بعد کے لوگوں نے اس کی تعبیر یہ بتائی کہ 4 دریا دریائے دجلہ، دریائے فرات، دریائے نیل اور دریائے ڈینیوب تھے اور 4 پہاڑ کوہ طور، کوہ بلقان، کوہ قاف اور کوہ اطلس تھے۔ بعد میں عثمان کی اولاد کے زمانے میں چونکہ سلطنت ان دریاؤں اور پہاڑوں تک پھیل گئی تھی اس لیے یہ خواب دراصل سلطنت عثمانیہ کی وسعت سے متعلق ایک پیشن گوئی تھی۔ شہر سے مطلب قسطنطنیہ کا شہر جسے عثمان تو فتح نہ کرسکا لیکن بعد ازاں فتح ہو گیا۔

عثمان کے بعد اس کی اولاد میں بڑے بڑے بادشاہ ہوئے جنھوں نے اس کے خواب کو سچا کر دکھایا۔ تاریخ اسلام میں کسی خاندان کی حکومت اتنے عرصے نہیں رہی جتنے عرصے تک آل عثمان کی حکومت رہی اور نہ کسی خاندان میں آل عثمان کے برابر قابل حکمران پیدا ہوئے۔ ان بادشاہوں کی مکمل فہرست دیکھنے کے لیے فہرست سلاطین عثمانی دیکھیں۔

ثقافتی عکاسی

ترک ڈرامہ ارطغرل غازی کا تسلسل عثمان غازی اے ٹی وی (Atv) پر جاری ہے۔ اس میں عثمان کا کردار براق اوزچویت ادا کر رہے ہیں

حوالہ جات

بیرونی روابط

عثمان اول
پیدائش: 1258 وفات: 1326
شاہی القاب
ماقبل  قایی قبیلے کے سردار
1281–1299
سلطان بنے
'
سلاطین عثمانی
27 ستمبر 1299ء21 اگست 1326ء
مابعد 

Tags:

عثمان اول خود مختاریعثمان اول کردارعثمان اول خوابعثمان اول ثقافتی عکاسیعثمان اول حوالہ جاتعثمان اول بیرونی روابطعثمان اول1326ء9 اگستسلطنت عثمانیہعثمانی ترکی

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

سب رسعید فسححریم شاہیاجوج اور ماجوجغسل (اسلام)عرب میں بت پرستیابلاغ عامہحد قذفسید سلیمان ندویعمر بن خطاببسم اللہ الرحمٰن الرحیمجبرائیلدار ارقمدیوان (مغل فن تعمیر)حلقہ ارباب ذوقوزارت داخلہ (پاکستان)ناولاسمنیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2022–23ء (اپریل 2023ء)جغرافیہ پاکستاناسلام میں انبیاء اور رسولسسی پنوںچی گویراعمرانیاتفیروز شاہ تغلقعید الفطرمحمد علی بوگرہسکھپاکستان کے اخبارفقہکراچیاولاد محمدتشہدسیکولرازمقیامتبیعت عقبہتحریک خلافترومی سلطنتجنگ یرموکفتح مکہسود (ربا)اسم معرفہ (خاص)، اسم نکرہ (عام)شہاب نامہحیا (اسلام)اردو ہندی تنازعمختصر القدوریاحمدیہدہشت گردیبیعت الرضوانفہرست وزرائے اعظم پاکستانہاروت و ماروتحرفنحواسرار احمدسعد بن ابی وقاصاجزائے جملہآسٹریلیا سہ ملکی سیریز 2000-01ءقتل علی ابن ابی طالبابو ذر غفارینور الایضاحہلاکو خانسورہ الاسراعبد الستار ایدھیاسلام میں بیوی کے حقوقواقعہ افکیوم آزادی پاکستانروزہ (اسلام)غزوہ تبوکگھوڑاغار ثورداستان امیر حمزہمالک بن انسلوک سبھاپبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پاکستان)قانون اسلامی کے مآخذامریکی ڈالردبری جماعمحبتغالب کے خطوط🡆 More