کتاب ایوب

کتاب ایوب (/ˈdʒoʊb/; عبرانی: אִיוֹב Iyov)، عبرانی کتاب مقدس کے حصے کتبیم میں شامل ہے اور مسیحی عہد نامہ قدیم کی یہ پہلی نظم کی کتاب ہے۔

مواد

عہد نامہ قدیم کی یہ کتاب ایوب عبرانی شاعری کا ایک اعلٰی شاہکار ہے۔ شاعری کے ساتھ ساتھ اس کتاب کے بہت سے حصے نثر میں بھی بیان کیے گئے ہیں۔ یہودی علماء کا خیال ہے کہ یہ کتاب ایوب کسی نامعلوم شاعر کا شاہکار ہے جو موسیٰ اور اخسویرس شاہ ایران، جس کا ذکر کتاب آستر کے باب 1 آیت 1 میں آیا ہے، کے درمیانی زمانے کی لکھی گئی۔ اخسویرس بادشاہ کو یونانی زبان میں Xerxes کہہ کر پکارا گیا ہے۔ اس بادشاہ کا سنہ وفات 465 قبل مسیح ہے۔ بعض علما اس کتاب کو حضرت سلیمان علیہ السلام کی تصنیف بتاتے ہیں۔
اس کتاب میں بعض شخصیات اور شہروں کے نام بھی آئے ہیں مگر اسے تاریخی تصنیف قرار نہیں دیا گیا۔ اس کتاب ایوب میں بتایا گیا ہے کہ ایک شخص جو یہ جاننے کی کوشش میں لگا ہوا ہے کہ دنیا میں انسان کو دکھ اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، آخر کیوں؟ اور خدا جو محبت اور شفقت کا سرچشمہ ہے وہ خدا کیوں اپنی مخلوق کو مصائب میں مبتلا ہونے دیتا ہے خاص طور پر جب جبکہ انسان سیدھی اور نیک راہ پر چل رہا ہو۔

موضوع

یہ کتاب ایوب اور ایوب کے تین دوستوں کے درمیان میں ہونے والے مکالمات پر مشتمل ہے اور بہت اعلٰی ادبی شاہکار ہے۔ عبرانی کے علما اس کتاب کو عبرانی شاعری کا ایک نادر نمونہ سمجھتے ہیں اور اس کے اسلوب، حسن بیان، تخلیق کی گہرائی اور اعلٰی زبان کو تعریف کرتے ہں اور اس کے اعلٰی پند و نصائح، اس کی اخلاقی قدروں اور انسان دوستی کے اظہار کو عدیم المثال قرار دیتے ہیں۔
حضرت ایوب علیہ السلام ایک راستباز انسان تھے۔ مال و دولت کی آپ کے پاس کوئی کمی نہ تھی۔ شیطان آپ کی راستبازی کو پرکھنے کے لیے خداتعالیٰ کی اجازت سے آپ کو آلام و مصائب کا نشانہ بنا دیتا ہے لیکن آپ اس امتحان میں کامیاب رہتے ہیں۔ یہودیوں، مسیحیوں اور مسلمانوں سب اہل کتاب کے ہاں حضرت ایوب علیہ السلام کو کردار انسانی کا اعلٰی ترین نمونہ سمجھاجاتا ہے۔ آپ کے صبر و شکر کے حوالے سے ”صبر ایوب“ ضرب المثل بن چکا ہے۔
اس کتاب کے مطالعہ سے ہم یہ سبق سیکھتے ہیں کہ خدا جو کچھ ہونے دیتا ہے اُس میں انسان کی فلاح و بہبود چھپی ہوتی ہے اور بعض اوقات دکھ تکلیف اور مصیبتیں جن کا ہمیں سامنا کرنا پڑتا ہے وہ تمام ہمارے ایمان کی مضبوطی اور تزکیہ نفس کے لیے ہمارے کام آتی ہیں۔ اس لیے ہمیں زندگی کے نامساعد حالات کو بھی استقلال کے ساتھ برداشت کرنا چاہیے۔

متن کی تقسیم

اس کتاب کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

  1. ایوب کے حالات (باب 1 تا باب 2)
  2. ایوب اور آپ کے دوستوں کے مکالمات (باب 3 تا باب 31)
  3. الیہو کی تقاریر (باب 32 تا باب 37)
  4. خدا کے ارشادات (باب 38 تا باب 41)
  5. انجام (باب 42)

حوالہ جات

Tags:

کتاب ایوب موادکتاب ایوب موضوعکتاب ایوب متن کی تقسیمکتاب ایوب حوالہ جاتکتاب ایوبعبرانی کتاب مقدسمعاونت:بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ برائے انگریزیکتبیم

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

محفوظحدیث ثقلینیوم پاکستانمرزا فرحت اللہ بیگانا لله و انا الیه راجعونبواسیرمیا خلیفہپھولبازنطینی سلطنتلیڈی ڈیانامطلعمير تقی میرطلحہ بن عبید اللہزینب بنت جحشآل عمرانمجموعہ تعزیرات پاکستانمجلس وحدت مسلمین پاکستاناحسانزناکوساسم علمجلال الدین سیوطیاحد چیمہصدقہ فطرکاغذی کرنسیکراچیمشکوۃ المصابیحاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقجلال الدین رومیمعاشیاتشہباز شریفرانا سکندرحیاتاصطلاحات حدیثظہیر الدین محمد بابرواجبجامعہ العلوم الاسلامیہالطاف حسین حالیبدرتحریک خلافتقرۃ العين حيدراجزائے جملہیسوع مسیحابو حنیفہمملکت متحدہاستفہامیہ یا سوالیہ جملےحکیم لقمانحجتحریک پاکستانقوم عاداردو شاعریسیدمکی اور مدنی سورتیںاوقات نمازسرخ بچھیاترکیب نحوی اور اصولرامابو الکلام آزادسوویت اتحاد کی تحلیلرومالمعتزلہمخطوطہ وائنیچاسحاق (اسلام)سفر نامہقازقستان میں زراعتقومی اسمبلی پاکستانمحمد بن ابوبکرامریکی ڈالرگلگت بلتستانفاطمہ زہرامچھرعبد اللہ بن شوذبپطرس بخاریموبائل فونجملہ کی اقساماعرابسورہ قریش🡆 More