سرخ بچھیا

سُرخ رنگ کی بچھیا (عبرانی: פָרָ֨ה אֲדֻמָּ֜ה؛ پرا اَدوما)، جس کو سرخ گائے بھی کہا جاتا ہے، گنتی باب 19، 1 تا 10 کے مطابق خدا نے موسیٰ و ہارون کو ہدایت کی کہ ایک بے داغ اور بے عیب سرخ بچھیا کو (جس پر کبھی جُوا نہ رکھا گیا ہو) لشکر گاہ کے باہر ذبح کیا جائے۔ سرخ رنگ خون کی علامت ہے اور کفارہ خون سے ہوتا ہے۔ اس کی راکھ کو کسی پاک جگہ رکھنا تھا تاکہ ناپاکی دور کرنے کے لیے پانی میں گھول کر استعمال کیا جائے، مثلاً لاش کے چھونے کے بعد طہارت کے لیے۔

سرخ بچھیا
سُرخ رنگ کی ایک گائے

حوالہ جات

Tags:

عبرانی زبانموسیٰ (مذہبی شخصیت)کتاب گنتیہارون

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

افسانہجنگ آزادی ہند 1857ءبلھے شاہبراعظمجنگ یرموکنفس کی اقسامفہرست وزرائے اعظم پاکستانظہارابولہبحلف الفضولصنعت لف و نشرسائمن کمشنرفع الیدینتشہدایکڑاہل تشیعسعدی شیرازیمقبرہ شاہ رکن عالمعلم حدیثنحومیا خلیفہبرہان الدین مرغینانیاعجاز القرآنحیات جاویدسندھی زبانحجاج بن یوسفعبد الرحمن بن عوفرابطہ عالم اسلامیقیام پاکستان کے وقت پیش آنے والی ابتدائی مشکلاتکشمیرثمودیعقوب (اسلام)سورہ طٰہٰعبد العلیم فاروقیتہذیب الاخلاقسورہ مریمعالمی یوم کتابفہرست ممالک بلحاظ آبادیاصطلاحات حدیثتلمیحموسم بہار ( بچوں کے لیے مضمون )انگریزی زبانخارجیضرب المثلاسمپنجاب کے اضلاع (پاکستان)حفیظ جالندھریسعد بن ابی وقاصتفاسیر کی فہرستاسماء اصحاب و شہداء بدراسماعیلیمعجزہ (اسلام)قصیدہکتابیاتمنیر احمد مغلاقوام متحدہرجممير تقی میرغالب کی مکتوب نگاریپشتون قبائلروح اللہ خمینیدوسری جنگ عظیمعبد اللہ بن عباسحروف تہجینظریہ پاکستانتنقیدقتل عثمان بن عفاناصناف ادبمیثاق لکھنؤاقسام حجاخوت فاؤنڈیشنسلسلہ کوہ ہمالیہعبد القادر جیلانیمشفق خواجہاسماء اللہ الحسنیٰخدیجہ بنت خویلدالانعام🡆 More