فکری ملکیت

فکری ملکیت یا ملکیتی حقوق دانش وہ اصطلاح ہے جو ذہن کی تخالیق پر سرکار کی طرف سے عطا کردہ قانونی اجارہ داری کی طرف اشارہ کرتی ہے، جس میں شامل ہیں فنکارانہ اور تجارتی اور ارتباطی قانون کے میدان۔ فکری ملکیت کے قانون کے تحت، مالکان غیر جسمی اثاثوں پر کچھ بلا شرکت غیرے حقوق حقوق بخشے جاتے ہیں، جیسا کہ موسیقی، ادب اور فنکار پارے؛ دریافتیں اور ایجادیں؛ اور الفاظ، فقرے، علامتیں اور طرحبندیاں۔ فکری ملکیت کی عام اقسام میں شامل ہیں حقوقِ نقل، نشانِ تجارہ، سند ایجاد، صنعتی طرحبندی حقوق اور کچھ دائرہ عدل میں تجارتی راز۔

زبردستی

امریکا کی طرف سے بیسویں صدی کے آخر سے تمام ممالک سے اپنے باشندوں اور اداروں کے فکری ملکیت طاقت کے زور پر زبردستی منوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

  • ے فکری ملکیت کی حفاظت کو اختیار کیا اور ویپو (WIPO-OMPI)

حوالہ جات

Tags:

براءتتجارتی مارکہحقوق نسخہ

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

دہشت گردیقرارداد مقاصدابو الاعلی مودودیدرس نظامیسوویت اتحاد کی تحلیلاردو ادب کا دکنی دورفورٹ ولیم کالججبرائیلایمان (اسلامی تصور)ذوالفقار علی بھٹوحروف تہجیحسین بن منصور حلاجارکان ایوان بالا کی فہرست (پاکستان)فلسطینسعد بن معاذتاج محلاردو افسانہ نگاروں کی فہرستانشائیہتصوفنقل و حملپاک چین تعلقاتاورنگزیب عالمگیرابو ہریرہایوب خانزین العابدینامیر خسروپئیر سیموں لاپلاسمذکر اور مونثحقوق نسواںپشتو زبانعثمان بن عفانتاریخ ہندعلی ہجویریحدیث جبریلمملکت متحدہکاغذی کرنسیسورہ الانبیاءسورہ طٰہٰجدہمغلیہ سلطنت کے حکمرانوں کی فہرستیمنسید احمد خانفتح قسطنطنیہمرزا غالبابو ایوب انصاریسعید بن زیدزینب بنت جحشاحد چیمہمشتریعلی گڑھ تحریکراحت فتح علی خانمروان بن حکمنظریہ پاکستانیروشلمتراجم قرآن کی فہرستتقسیم ہندسورہ الشعرآءکراچیجنگ یمامہغریدہ فاروقیپشتونبراعظممسلم بن الحجاجقیام پاکستان کے وقت پیش آنے والی ابتدائی مشکلاتعثمان اولعبد اللہ بن عمرو بن العاصیوم آزادی پاکستانعرب قبل از اسلامبخت نصرچنگیز خانفضل الرحمٰن (سیاست دان)پنجاب کے اضلاع (پاکستان)رویت ہلال کمیٹیٹک ٹاکیاجوج اور ماجوجرویت ہلال کمیٹی، پاکستانائمہ اربعہآئین پاکستان 1956ء🡆 More