دوسری اینگلو میسور جنگ

دوسری اینگلو میسور جنگ (Second Anglo-Mysore War) امریکی انقلابی جنگ کے دوران سلطنت خداداد میسور اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے مابین ہندوستان میں لڑی جانے والی اینگلو میسور جنگوں کے سلسے کی دوسری جنگ تھی۔ اس وقت مملکت فرانس میسور کی اہم اتحادی تھی۔

دوسری اینگلو میسور جنگ
Second Anglo–Mysore War
سلسلہ اینگلو میسور جنگیں
دوسری اینگلو میسور جنگ
تاریخ1780–1784
مقامجنوبی ہند
نتیجہ معاہدہ منگلور
مُحارِب
دوسری اینگلو میسور جنگ میسور
دوسری اینگلو میسور جنگ فرانس
دوسری اینگلو میسور جنگ ڈچ جمہوریہ
شریک محارب:
دوسری اینگلو میسور جنگ ریاستہائے متحدہ
ہسپانیہ کا پرچم ہسپانیہ
دوسری اینگلو میسور جنگ ایسٹ انڈیا کمپنی
دوسری اینگلو میسور جنگ برطانیہ عظمی
دوسری اینگلو میسور جنگ انتخاب کنندہ گان ہینور
کمان دار اور رہنما
دوسری اینگلو میسور جنگ حیدر علی
دوسری اینگلو میسور جنگ ٹیپو سلطان
دوسری اینگلو میسور جنگ کریم خان صاحب
دوسری اینگلو میسور جنگ سید صاحب
دوسری اینگلو میسور جنگ سردار علی خان صاحب
دوسری اینگلو میسور جنگ مخدوم علی
دوسری اینگلو میسور جنگ کمال الدین
مملکت فرانس کا پرچم ایڈمرل سفرین
مملکت فرانس کا پرچم مارکوئس دے بوسے
دوسری اینگلو میسور جنگ سر آئر کوٹے
دوسری اینگلو میسور جنگ ہیکٹر منرو
مملکت برطانیہ عظمی کا پرچم ایڈورڈ ہیوز

1779 میں ، انگریزوں نے فرانس کے زیر کنٹرول ماہی کی بندرگاہ پر قبضہ کر لیا ، جسے ٹیپو نے اپنی حفاظت میں رکھا تھا اور اس کے دفاع کے لیے کچھ فوجی فراہم کیے تھے۔ اس کے جواب میں ، حیدر نے کرناٹک پر حملہ کیا ، جس کا مقصد انگریزوں کو مدراس سے باہر نکالنا تھا۔ ستمبر  میں اس مہم کے دوران ، ٹیپو سلطان کو حیدر علی نے ستمبر 1780میں 10,000افراد اور بندوقوں کے ساتھ کرنل ولیم بیلی کو روکنے کے لیے بھیجا تھا جو سر ہیکٹر منرو میں شامل ہونے کے لیے جا رہے تھے۔ پولیلور کی لڑائی میں ، ٹیپو نے بیلی کو فیصلہ کن طور پر شکست دی۔ 18 یورپیوں میں سے ، تقریبا 360 کو زندہ پکڑ لیا گیا اور سپاہی ، جو تقریبا 200 افراد تھے ، کو بہت زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ منرو بیلی کے ساتھ شامل ہونے کے لیے ایک علاحدہ فوج کے ساتھ جنوب کی طرف بڑھ رہا تھا ، لیکن شکست کی خبر سن کر اسے کانچی پورم میں پانی کے ٹینک میں اپنے توپ خانے کو چھوڑ کر مدراس پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔

ٹیپو سلطان نے 18 فروری 1782 کو تنجور کے قریب اناگوڈی میں کرنل بریتھویٹ کو شکست دی۔ بریتھویٹ کی افواج ، جس میں 100 یورپی ، 300 گھڑ سوار ، 1400 سپاہی اور 10 فیلڈ ٹکڑے شامل تھے ، نوآبادیاتی فوجوں کا معیاری سائز تھا۔ ٹیپو سلطان نے تمام بندوقیں قبضے میں لے لیں اور پورے دستے کو قیدی بنا لیا۔ دسمبر 1781 میں ٹیپو سلطان نے کامیابی کے ساتھ چتور کو انگریزوں سے چھین لیا۔ اس طرح ٹیپو سلطان نے جمعہ 6 دسمبر 1782 کو حیدر علی کی وفات تک کافی فوجی تجربہ حاصل کر لیا تھا - کچھ مورخین اسے 2 یا 3 دن بعد یا اس سے پہلے کہتے ہیں ، (فارسی میں کچھ ریکارڈ کے مطابق ہجری تاریخ 1 محرم ، 1197 تھی - قمری کیلنڈر کی وجہ سے 1 سے 3 دن کا فرق ہو سکتا ہے)۔ ٹیپو سلطان کو احساس ہوا کہ انگریز ہندوستان میں ایک نئی قسم کا خطرہ ہیں۔ وہ اتوار 22 دسمبر 1782 ء کو میسور کے حکمران بن گئے (ٹیپو کی کچھ شاہیہ میں لکھا ہے کہ اسے 20 محرم، 1197 ہجری - اتوار کے طور پر دکھایا گیا ہے)۔ اس کے بعد انھوں نے مراٹھوں اور مغلوں کے ساتھ اتحاد کرکے انگریزوں کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے کام کیا۔ میسور کی دوسری جنگ 1784 کے مینگلور معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔

مزید دیکھیے

Tags:

ایسٹ انڈیا کمپنیاینگلو میسور جنگیںسلطنت خداداد میسورمملکت فرانسہندوستان

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

بینظیر انکم سپورٹ پروگرامراہول ڈریوڈمتحدہ عرب اماراتلوط (اسلام)اکیسویں صدی کے اردو ناول نگاروں کی فہرستادبسیدخلافت عباسیہپشتونآخرتاسماء بنت ابی بکرارشد مدنیناولمُنشی پریم چندگھوڑاسورہ بقرہترقی پسند تحریکعلم عروضشرکدارالعلوم کراچیابو سفیان بن حربہند آریائی زبانیںاسماسماعیلیفتنہنسب محمد بن عبد اللہنماز جمعہصحابہ کی فہرستفہرست ممالک بلحاظ آبادیکیفینجانورمکی اور مدنی سورتیںانا لله و انا الیه راجعونسماجی مسائلمنگول سلطنتہندوستانغزوہ ہندمسجد نبوییوم آزادی پاکستانلکھنؤخیر الدین بارباروسنفس کی اقسامعبد اللہ بن عباسفقہ حنفی کی کتابیںصحیح مسلمیاجوج اور ماجوجبلال ابن رباحآنسہریختہنیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2022–23ء (اپریل 2023ء)شوالبلاغتصحابیات کی فہرستدعاواقعہ کربلاابوالعاصآیت تکمیل دینسلیمان علیہ السلامبنیادی تفاعلپاکستان قومی کرکٹ ٹیمپاکستانی عددی پیمانوں کا جدولآزاد نظمگنتیمحمد رابع حسنی ندویابو امیہ مخزومیاسم صفتمعتزلہعیسی ابن مریموزیراعظم پاکستانشہاب نامہعبد الکلامچینعبد اللہ شاہ غازیجامعۃ الرشید کراچیتحریک لبیک پاکستانافلاطونیحیی بن زکریاحسان بن ثابتترقی پسند شاعری🡆 More