تاج‌ الملوک آیرملو

تاج الملوک ( فارسی: تاج‌الملوک‎ ; 17 مارچ 1896ء - 10 مارچ 1982ء) ایک ایرانی ملکہ تھیں، جو پہلوی خاندان کے بانی رضا شاہ کی بیوی اور 1925ء اور 1941ء کے درمیان میں ایران کی ملکہ تھیں۔ ملکہ بننے کے بعد انھیں جو لقب دیا گیا اس کا مطلب فارسی زبان میں بادشاہوں کا تاج ہے۔ 7ویں صدی میں مسلمانوں کی فتح کے بعد وہ ایران کی پہلی ملکہ تھیں جنھوں نے عوامی شاہی نمائندگی میں حصہ لیا اور 1936ء میں کشف حجاب (پردے پرپابندی) میں اہم کردار ادا کیا۔

تاج‌ الملوک آیرملو
تاج‌ الملوک آیرملو
تاج‌ الملوک آیرملو
تاج‌ الملوک آیرملو
 

معلومات شخصیت
پیدائش 17 مارچ 1896ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باکو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 10 مارچ 1982ء (86 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اکاپولکو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت تاج‌ الملوک آیرملو ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات رضا شاہ پہلوی   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد محمد رضا شاہ پہلوی ،  علی رضا پہلوی ،  شمس پہلوی ،  اشرف پہلوی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد تیمور خان آیرملو   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ ملک سلطان   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان شاہی ایرانی ریاست   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

وہ بریگیڈیئر جنرل تیمور خان ایروملو کی بیٹی تھیں، جو ترک ایروم نسل سے تھے اور ملک سلطان ان کی والدہ تھیں۔

ان کی شادی 1916ء میں ہوئی تھی۔ اس کا خاص اہتمام کیا گیا تھا اور اس وقت رضا شاہ کی فوجی زندگی میں یہ شادی فائدہ مند ثابت ہوئی، اس کے والد کے روابط کی وجہ سے، جس سے وہ کوساک کی درجہ بندی میں آگے بڑھنے کے قابل ہوا۔

23 فروری 1921ء کو رضا شاہ نے تہران میں بغاوت کر کے اقتدار سنبھالا۔

ملکہ

تاج‌ الملوک آیرملو 
ملکہ تاج الملوک، 1926–1941 کے درمیان

15 دسمبر 1925ء کو، اس کے شریک حیات نے خود کو شہنشاہ (بادشاہوں کا بادشاہ) قرار دیا اور اسے ملکہ (ملکہ) کا خطاب دیا گیا۔

نجی طور پر، تاج الملوک اس وقت رضا شاہ کے ساتھ نہیں رہتی تھیں، کیوں کہ مبینہ طور پر انھوں نے اپنا وقت اپنی دوسری بیویوں، توران امیر سلیمانی اور 1923ء سے عصمت دولت شاہی کے لیے وقف کیا ہوا تھا۔ نہ انھوں نے اپنے آپ کو سیاست میں شامل کیا۔ تاہم، یہ وہی تھیں جنہیں ان کے دور حکومت میں ملکہ کا عہدہ دیا گیا تھا، جنھوں نے خواتین سے متعلق ان کی حکمت علمی میں ایک اہم کردار کی نشان دہی کی۔ وہ ایران کی پہلی ملکہ تھیں جنھوں نے عوامی کردار ادا کیا اور عوامی معاشرے میں ایک باضابطہ حیثیت کا مظاہرہ کیا۔

بعد کی زندگی

16 ستمبر 1941ء کو رضا شاہ کو معزول کر کے جلاوطن کر دیا گیا۔ اس نے جنوبی افریقا میں اس کی جلاوطنی تک رضا شاہ کی پیروی نہیں کی، اس کی بجائے اس وہ ایران میں اپنے بیٹے کے دربار میں رہنا قبول کیا۔ رضا شاہ کی موت کے ایک سال بعد، انھوں نے غلام حسین صاحب دیوانی سے شادی کی، جو شیراز کے ایک ممتاز گھرانے کے فرد تھے، جو ان سے چھوٹے تھے۔ بعد میں وہ قومی مشاورتی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔

اولاد

ملکہ تدج الملوک کے چار بچے تھے: شمس، محمد رضا، ایران کے آخری شاہ اور اس کی جڑواں بہن اشرف اور علی رضا۔

حوالہ جات

فہرست شاہان فارس
ماقبل 
بدر الملوک
ملکہ ایران
1925–1941
مابعد 

Tags:

تاج‌ الملوک آیرملو سوانحتاج‌ الملوک آیرملو اولادتاج‌ الملوک آیرملو حوالہ جاتتاج‌ الملوک آیرملورضا شاہ پہلویشاہفارس کی مسلم فتوحاتفارسی زبانپہلوی خاندان

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

قصیدہپاکستان کی انتظامی تقسیماسلام میں خواتینسیرت نبویمشنری پوزیشنزمیندہشت گردیغزوہ احدقاہرہرمضانفہرست وزرائے اعظم پاکستاناسماعیل (اسلام)فتنہبازنطینی سلطنتفلسطینآخرتاسلامواجبقرآن اور جدید سائنسابو داؤدناولپریم چند کی افسانہ نگاریمشتاق احمد يوسفیحدیث جبریلدرۂ خیبرداعشمنافقچنگیز خانفقہ جعفریآریاذو القرنینصلیبی جنگیںاجازہالیگزینڈر ہیملٹنشعرپنجاب کی زمینی پیمائششاعریمير تقی میرقانون اسلامی کے مآخذمحمد بن عبد اللہمحمد بن اسماعیل بخاریقرآنی معلوماتسودہ بنت زمعہغزوہ بنی قریظہزبانبچوں کی نشوونماکمیانہسورہ یٰسہابیل و قابیلعدتجماعمصعب بن عمیردرخواستمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچاادارہ فروغ قومی زبانتقسیم ہنداسلامی قانون وراثترضی اللہ تعالی عنہافسانہجمہوریتمثنوی سحرالبیانغالب کی شاعریمزاحپطرس کے مضامینخاکہ نگاریٹیپو سلطانمعاذ بن عمرو بن جموحدریائے نیلجاپانشہاب الدین غوریمقدمہ شعروشاعریطارق بن زیاداردو حروف تہجیکوپا امریکاسعودی عربقیام پاکستان کے وقت پیش آنے والی ابتدائی مشکلاتتابوت سکینہ🡆 More