بعض افراد کو دودھ سے الرجی (انگریزی: Milk allergy) ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں دودھ پینا شدید تکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔ دودھ سے الرجی زدہ شخص اگر دودھ پی لے تو اسے جلد کے پھٹ جانے، گلے، زبان اور منہ کے سوج جانے کی شکایت ہو سکتی ہے جبکہ شدید کھانسی کا دورہ پڑسکتا ہے۔ ایسے افراد جن کا جسم دودھ کو قبول نہیں کرتا، دودھ پینے سے گردوں یا جگر کے کینسر میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں۔بعض افراد کو دودھ سے الرجی بھی ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں دودھ پینا شدید تکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔ دودھ سے الرجک شخص اگر دودھ پی لے تو اسے جلد کے پھٹ جانے، گلے، زبان اور منہ کے سوج جانے کی شکایت ہو سکتی ہے جبکہ شدید کھانسی کا دورہ پڑسکتا ہے۔ ایسے افراد جن کا جسم دودھ کو قبول نہیں کرتا، دودھ پینے سے گردوں یا جگر کے کینسر میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ جانوروں کی اصل کا دودھ دو عوامل کی وجہ سے انسانوں کے ذریعہ مسترد ہو سکتا ہے۔ پہلا لییکٹیس کی کمی ہے۔ آبادی کا ایک خاص تناسب اس بیماری کا شکار ہے ، یعنی دودھ کی شکر کی مکمل یا جزوی عدم برداشت۔ اگر جسم میں ایک خاص انزائم ، لییکٹیس کی کمی ہوتی ہے ، جو آنتوں میں تیار ہوتا ہے ، تو جب دودھ کی کھجلی ہوتی ہے تو مدافعتی نظام اس پر منفی رد عمل دیتا ہے۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article دودھ سے الرجی, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.