الجامعۃ الاشرفیہ: اہلسنت کی عظیم دینی درسگاہ

الجامعہ الاشرفیہ ہندوستان کی قدیم اور دینی تعلیم کی معیاری درسگاہ جس کا پرانا نام ”دار العلوم اہل سنت مدرسہ اشرفیہ مصباح العلوم“ ہے۔ بحرالعلوم جامعہ اشرفیہ مبارک پور، بھارت میں اہل سنت و جماعت حنفی بریلوی مسلک کے مسلمانوں کی سب سے بڑی اسلامی درس گاہ ہے۔ یہ ادارہ ہندوستان کے صوبہ یو پی (اتر پردیش) کے ضلع اعظم گڑھ کے اندر قصبہ مبارک پور میں واقع ہے۔ یہ اسلامیان ہند کا معتبر دینی تعلیمی ادارہ ہے۔ اس کے مختلف شعبے اور بہت سی عمارتیں ہیں۔ اس ادارہ کے فارغ التحصیل علما ہندوستان میں اور اس کے باہر امریکا، افریقہ، یورپ وغیرہ کے مختلف ملکوں اور شہروں میں تدریسی، تنظیمی، دعوتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔۔ پہلے یہ مدرسہ محلہ پرانی بستی میں مبارکپور کے بہت بڑے زمیندار گھرانے کی عمارت میں قائم کیا گیا تھا بعد ازاں اس جگہ کے مالکان عبد الوہاب انصاری ،حاجی عبد الرحمن ،اور حافظ عبد الواحد نے اسے 20 مارچ1922ء کو قوم کے نام وقف کر دیا اور پھر جب جگہ تنگ محسوس کی گی تو اسی خاندان کے لوگوں نے یعنی شیخ محمّد امین انصاری وغیرہ نے قصبہ کے قلب میں حسب ضرورت اپنا احاطہ27 ستمبر1934ء کو قوم کے نام وقف کیا جو صدر بازار میں واقع ہے۔ بعد میں جگہ کی قلت کو دیکھتے ہوئے مبارکپور قصبہ کے باہر ایک وسیع قطعہ اراضی پر جامعہ اشرفیہ کی عمارتیں تعمیر کی گئیں جہاں فی الحال اس کے دفاتر اور تمام شعبہ جات ہیں۔ اس ادارہ کے فاضلین مصباحی نسبت رکھتے ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے جامعہ کی ویب سائٹ پر جائیں۔

جامعہ کے فضلا

ان ارباب علم و فضل میں معروف ترین شخصیات یہ ہیں :

  • مفتی محمد شریف الحق امجدی۔
  • مفتی محمد وقار الدین (سابقہ مفتی دار العلوم امجدیہ کراچی)
  • مفتی ظفر علی نعمانی (بانی دار العلوم امجدیہ کراچی )
  • علامہ ضیاء المصطفٰی الاعظمی (معروف محدث کبیر انڈیا)
  • قاری رضاء المصطفٰی الاعظمی
  • علامہ عبد الرؤوف (مرتب فتاوی رضویہ)
  • مفتی عبد المنان الاعظمی (مرتب فتاوی رضویہ)
  • علامہ محمد احمد مصباحی
  • علامہ بدر القادری مصباحی (اسلامک اکیڈمی ہالینڈ )
  • علامہ یاسین اختر مصباحی
  • مفتی محمد نظام الدین رضوی
  • خاندان اشرفیہ کچھوچھہ شریف کے زیادہ تر عظیم ہستیاں بھی فاضلین میں شمار ہیں۔
  • علامہ صدر الوریٰ مصباحی
  • مفتی ناظم علی مصباحی
  • مفتی ساجد الرحمن شبر مصباحی ممبئی بانی و صدر حرا فاؤنڈیشن و ترجمان علمائے اہل سنت و ائمہ مساجد سمستی پور بہار
  • علامہ محمد شہباز عالم مصباحی (دیناج پور) اسسٹنٹ پروفیسر سیتل کوچی کالج، کوچ بہار، مغربی بنگال و رکن آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ، نئی دہلی
  • حضرت علامہ مفتی محمدظفررضامصباحی پورنیہ بہار بانی وصدر مفتی صدائے حق دارالافتاء پورنیہ بہار

جامعہ کے شعبہ جات

تربیت تدریس

جامعہ میں تربیت تدریس کا بھی ایک مستقل شعبہ ہے جس میں محنتی اور باصلاحیت فارغین اشرفیہ کا انتخاب کیا جاتا ہے جو دو برس تک اساتذہ کے زیر نگرانی تدریسی خدمات انجام دیتے ہیں ۔

کمپیوٹر سینٹر

ایک خوب صورت عمارت میں (حافظ ملت انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس ) کمپیوٹر سینٹر قائم ہو چکا ہے۔ جس کے اندر ملٹی میڈیا بیس کمپیوٹرس کی تعداد 25؍ ہے۔ نیلیٹ چنڈی گڑھ (NIELIT CHANDIGARH)سے منظور شدہ ایک سالہ ڈپلوما کورس کے مطابق کمپوزنگ ،ڈیزائنگ اور پروگرامنگ کی تعلیم دی جاتی ہے۔

مجلس شرعی

عہد حاظر کے ابھرتے ہوئے جدید مسائل کے حل کے لیے 23؍ جمادی الآخرہ 1413ھ مطابق 19؍ دسمبر 1992ء بروز شنبہ ’’مجلس شرعی‘‘ کے نام سے اس بورڈ کا قیام عمل میں آیا۔ مجلس شرعی کے زیر اہتمام تا دم تحریر مختلف اہم موضوعات پر چھوٹے بڑے 22؍ فقہی سیمینار منعقد ہو چکے ہیں۔

ادارہ تحقیقات حافظ ملت

1989ء میں سربراہ جامعہ جناب عبد الحفیظ صاحب (عزیز ملت) کی سرپرستی میں ادارہ تحقیقات حافظ ملت کا قیام عمل میں آیا۔ اس کا بنیادی مقصد حیات حافظ ملت، جامعہ اشرفیہ اور فرزندان اشرفیہ کے حوالے سے سوانحی، تاریخی اور تحقیقی کام کرنا ہے۔

مجلس برکات

1419ھ / 1999ء میں ’’مجلس برکات‘‘ کا قیام عمل میں آیا۔ اس کا ایک مستقل بورڈ ہے اس کا بنیادی نشانہ نظر ثانی اور جدید حواشی کے ساتھ درس نظامی کی اشاعت ہے اور حسب ضرورت شروحات نویسی اور ان کی اشاعت بھی۔

نشر و اشاعت

قلم کی اہمیت ہر دور میں تسلیم کی گئی ہے۔ الجامعۃ الاشرفیہ نے بھی تصنیف واشاعت کی ضرورت واہمیت محسوس کرتے ہوئے 11؍ رجب 1974ء میں شعبہ نشریات قائم کیا جس نے مختلف اوقات میں متعدد کتابیں اور سالے شائع کیے سالانہ کلنڈر بھی شائع کیا جاتا ہے اور ہر سال عید الفطر اور عید الاضحیٰ سے قبل ضروری مسائل پر مشتمل ہزاروں پوسٹر ملک بھر میں ارسال کیے جاتے ہیں۔

شریعت کالج(درس نظامی)

مدارس اسلامیہ میں رائج طریقۂ تدریس، نصاب تعلیم و نظام تدریس کو درس نظامی کہا جاتا ہے۔ علومِ اسلامیہ پر مشتمل اس آٹھ سالہ کورس کو ’’عالم کورس‘‘ بھی کہتے ہیں۔ درس نظامی میں صرف، نحو،منطق،حکمت، ریاضی، بلاغت، فقہ، اصول فقہ، کلام، تفسیر،حدیث وغیرہ بائیس موضوعات کی تقریباً ساٹھ کتابیں پڑھائی جاتی ہیں۔ موجودہ دور کے تقاضے کو مد نظر رکھتے ہوئے اس نصاب میں ہندی، انگریزی، حساب اور کمپیوٹر کی تعلیم کو بھی لازمی طور پر شامل کیا گیا ہے۔

دعوت و تبلیغ

یوں تو جامعہ کاہر شعبہ دعوت وتبلیغ دین ہی سے متعلق ہے۔ اس کے باوجود ذمہ داران جامعہ نے اس کے لیے باضابطہ یہ شعبہ قائم کیا ہے۔ قرب وجوار اور دور دراز کے علاقوں میں جہاں ضرورت محسوس ہوتی ہے جامعہ کی طرف سے دعاۃ ومبلغین بھیجے جاتے ہیں۔ طلبہ بھی وقت نکال کر قریبی بستیوں میں دعوت کا کام انجام دیتے ہیں۔

حفظ القرآن

جامعہ میں حفظ کی چار درس گاہیں ہیں۔ ہر درس گاہ میں تقریباً 40؍ طلبہ کا داخلہ ہوتا ہے۔ یہ شعبہ اعظم گڑھ، خاص طور سے مبارک پور کے طلبہ کے لیے ہے۔

تجوید و قراءت

یہ درس نظامی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ ایک مخصوص درجہ میں پہنچنے کے بعد ہر طالب علم کے لیے اس کی تعلیم ضروری ہوجاتی ہے۔ اس کے لیے باضابطہ نصاب بھی مقرر ہے جس میں پاس ہونا ہر طالب علم کے لیے لازم ہے۔ اس کے علاوہ تجوید وقراءت کے خصوصی درجات بھی ہیں جن میں قراءت حفص، قراءت سبعہ وغیرہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔

تخصص/ اختصاص

اختصاص فی الفقه الحنفى

یہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور کا سب سے پہلا تحقیقی شعبہ ہے، یہ شعبہ بیسوں سال سے اِس اہم کام کو انجام دے رہا ہے، ابھی تک سیکڑوں کی تعداد میں مفتیان کرام فارغ ہو چکے ہیں جو ہند اور بیرون ہند خدمت دین میں سرگرم ہیں۔

اختصاص عربی ادب

یہ شعبہ بھی جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے اہم شعبہ جات میں سے ایک ہے، اِس کے تحت عربی ادب سے دلچسپی رکھنے والے طلبہ کو عربی زبان بولنے، لکھنے اور سمجھنے کی تربیت دی جاتی ہے۔

اختصاص فی الحدیث

احادیث نبویہ قرآن کی حقیقی تفسیر اور علوم اسلامی کا سرچشمہ ہیں، اسی مقصد کے پیش نظر اس شعبے میں حدیث و اصول حدیث کے ماہرین پیدا کرنے کی کوشش جاری ہے۔

مشق افتا

تحقیق فی الفقہ کے شعبے میں طلبہ کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے مشق افتا کا ایک مستقل شعبہ قائم ہو چکا ہے، جس میں ماہر مفتیان کرام کی نگرانی میں فتاوی نویسی کی مشق کرائی جاتی ہے اور فتاوی نویسی کے اصول وضوابط کی جانکاری کے لیے باضابطہ نصاب بھی مقرر ہے۔

بیرونی حوالہ جات

* جامعہ اشرفیہ کی دفتری ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aljamiatulashrafia.org (Error: unknown archive URL)

Tags:

الجامعۃ الاشرفیہ جامعہ کے فضلاالجامعۃ الاشرفیہ جامعہ کے شعبہ جاتالجامعۃ الاشرفیہ بیرونی حوالہ جاتالجامعۃ الاشرفیہ1922ء1934ء20 مارچ27 ستمبراتر پردیشاعظم گڑھاہل سنتبریلویبھارتحنفیصدر بازارمصباحیویب سائٹ

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

مرزا محمد رفیع سوداجعفر صادقکرشن چندریورونصاب تعلیممحمد ضیاء الحقتخلیق انسانشرکخدا کے نامن م راشدفقیہیونستشہدثقافتاسلامی اقتصادی نظامحلالہ فقہ حنفیہ کی روشنی میںدار العلوم ندوۃ العلماءاقسام حدیثایکڑاردو ہندی تنازعپاکستان کی یونین کونسلیںمذہببرصغیر میں تعلیم کی تاریخجنوبی ایشیااشرف علی تھانویرومانوی تحریکبئر غرسنظم و ضبطسورہ الحجراتنیرنگ خیالزید بن حارثہانور شاہ کشمیریغزوہ بنی قینقاعاحمد قدوریتلمیحمرزا غالبارکان اسلامشبلی نعمانیاسلاموفوبیاعمران خانسنتعلی گڑھ تحریکاکیسویں صدی کے اردو ناول نگاروں کی فہرستمحمود غزنویفہرست ممالک بلحاظ آبادیقصیدہالانعامپاکستان کا پرچمابن حجر عسقلانیمتضاد الفاظغسل (اسلام)جنگ جملنواز شریففقہ جعفریشافعیگلگت بلتستانفیض احمد فیضگوتم بدھداستان امیر حمزہجنگ پلاسیاسم نکرہاسم صفتحدیث ثقلینعبد اللہ بن عمرغزوہ خیبرحمداسلام میں طلاقابو داؤدذو القرنیندیوبندی مکتب فکرناول کے اجزائے ترکیبیپروین شاکراابوبکر صدیقتشبیہکتاب الآثاروزن کی متروک اکائیاں (پاکستان)🡆 More