گبرون

گبرون افریقا کا تیز ترین تر‍قی کرتا ہوا رنگا رنگ شہر اور بوتسوانہ کا دارالحکومت ہے، جو گالی اور اودی کی پہاڑیوں کی درمیانی وادی میں دریائے نوٹوان کے کنارے آباد ہے۔ جنوری 2005ء کی مردم شماری کے مطابق شہر کی آبادی دو لاکھ آٹھ ہزار چار سو گیارہ ہے۔

گبرون
گبرون، بوتسوانہ

تاریخ

گبرون کا نام قریب واقع دیہات گیبرونز سے لیا گیا ہے اور یہ نام اس دیہات کو پرانی افریقی رویات کے مطابق ایک سابقہ سردار کے نام پر دیا گيا، جس کا نام گوسی گبرون (Kgosi Gaborone) تھا۔ اور اس کا تعلق باتلوکوا (موجودہ لوکوینگ) سے تھا۔

1969ء سے پہلے شہر گبرونز کے نام سے ہی جانا جاتا تھا، جسے بعد میں مافکنگ کی جگہ دار الحکومت بنایا گیا۔ 1965ء میں برطانیہ کے زیر انتطامیت سے نکلنے کے بعد اور مافکنگ کے بوتسوانہ سے باہر ہونے کی وجہ سے ایک نئے دار الحکومت کی ضرورت محسوس کی گئی۔ اس کے لیے کئی شہر زیر غور آئے لیکن گبرون کو علاقائی اہمیت کی وجہ سے چنا گیا، کیونکہ یہ واحد شہر تھا جہاں سبھی قبائل کی رسائی آسانی سے ممکن تھی اور یہ کسی ایک قبیلہ کے زیر اثر بھی نہیں تھا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ شہر پانی کے منبہ کے قریب تھا۔

شہر کے مرکز کو تین سال میں تعمیر کیا گیا، جس میں قومی اسمبلی، حکومتی دفاتر، بجلی گھر، ہسپتال، سکول، ریڈیو سٹیشن، ٹیلیفون ایکسچینج، تھانہ، ڈاکخانہ اور تقریباً ایک ہزار رہائشی مکانات شامل تھے۔ تمام انتظامات 30 جون 1966ء تک مکمل کر لیے گئے تھے جس دن بوتسوانہ کو آزادی ملی جو افریقہ میں تاج برطانیہ سے چھٹکارہ پانے والا گیارھواں ملک تھا۔

موجودہ شہر

گبرون 
گبرون، بوتسوانہ رات کا منظر
گبرون 
گبرون، بوتسوانہ
گبرون 
گبرون، بوتسوانہ شہر کی سڑکیں

کئی سالوں تک گبرون دنیا کے تیز ترین ترقی کرنے والے شہروں میں رہا اور اب بھی ہے۔ ہر سال ملک کے بجٹ میں سے خطیر حصہ گبرون کی سڑکوں اور دیگر سہولتوں کی تعمیر نو اور بہتری پر خرچ کیا جاتا ہے۔ مرکزی حصہ کی تمام عمارتیں جدید طرز تعمیر کی عکاسی کرتی ہیں، جن کی تعمیر میں شیشہ، سٹیل اور اینٹوں کو ملا کر استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کے مضافات کو بھی مرکز کی طرح جدید بنایا جا رہا ہے۔ نئے شہر میں پانی کی ترسیل کا اچھا نظام موجود ہے جو شروع میں ایک چھوٹے قصبہ کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر بنایا گیا تھا، لیکن شہر کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک بڑا ڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔ قریب واقع مینگانیز اور اسبسٹاس کی کانوں کی وجہ سے صنعتی ترقی بھی ہوئی ہے۔

جنوبی افریقی تعمیراتی اتحاد یا ساؤتھ افریقن ڈویلوپمنٹ کمیونٹی (SADC) کے مرکزی دفاتر بھی گبرون میں واقع ہیں۔ تنظیم کی تشکیل رکن ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ اور جنوبی افریقا پر انحصار کم کرنے کے لیے 1988ء میں کی گئی۔ اس کے علاوہ شہر میں جامعہ بوتسوانہ (یونیورسٹی آف بوتسوانہ) اور بوتسوانہ کا پہلا ائر پورٹ سرسیریتسے خامہ بین الاقواقی ائر پورٹ واقع ہیں۔

خارجی ربط

Tags:

2005ءافریقابوٹسوانادارالحکومتشہرمردم شماری

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

کاؤنٹیوں کی فہرست بلحاظ امریکی ریاستپطرس کے مضامینبیت المقدسگورنر پنجاب، پاکستانپاکستان میں معدنیاتصرف و نحوحم السجدہایمان بالقدرحفصہ بنت عمرشمس تبریزیخاکہ نگاریٹک ٹاکسورہ الحجغزوہ خندقایوب (اسلام)بنی قینقاعآل عمرانیہودیتانسانی غذا کے اجزادرود ابراہیمیشہاب الدین غوریمعاذ بن جبلسورہ الاحزابالیٹا اوشنانگریزی زبانپنجاب، پاکستانمصنف ابن ابی شیبہسائنسالاعرافجمع (قواعد)اردو شاعریاسم معرفہچنگیز خانعلی گڑھ تحریکمیثاق لکھنؤقرآنی رموز اوقافدنیاجون ایلیاامجد اسلام امجدجنوبی ایشیافاعل-مفعول-فعلقرارداد پاکستاناسم ضمیر اور اس کی اقسامسودہ بنت زمعہموسیٰ اور خضرحسن ابن علیموبائلخضر راہصفحۂ اولقاہرہ بین الاقوامی ہوائی اڈاسونے کی قیمتالانفالواقعہ افکپنجاب پولیس (پاکستان)حلالہ فقہ حنفیہ کی روشنی میںارکان ایوان بالا کی فہرست (پاکستان)خیبر پختونخوااحساس پروگرامزراعتبدعت (اسلام)ایشیا اور اوقیانوسیہ کی خود مختار ریاستوں کی فہرست بلحاظ انسانی ترقیاتی اشاریہغزوہ خیبرمعاشرہدبستان لکھنؤفہرست بلند ترین ڈومین نیماردویمندوسری جنگ عظیماللہضرب المثلبہادر شاہ ظفرپہلی جنگ عظیم کی وجوہات17 رمضانانس بن مالکقومی ترانہ (پاکستان)صنعت تضادشاہ ولی اللہمچھر🡆 More