کرایہ پر چلنے والی مرٹر کار۔ ہر ٹیکسی میں سرکاری حکم سے ایک میٹر لگا ہوتا ہے جو وقت اور فاصلہ گزرنے کے ساتھ کرایہ دکھاتا ہے۔ لیکن پاکستان میں قانون کی کون پروا کرتا ہے۔ اس لیے بغیر میٹر کی ٹیکسی ہی آج کل سڑکوں پر نظر آتی ہے۔ سفر کرنے والوں کی آسانی کے لیے حکومت خود ٹیکسی کا کرایہ مقرر کرتی ہے۔ لیکن پاکستان میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اپنی ہی من مانی چلتی ہے۔
فاصلہ اور کرایہ بتانے والا یہ میٹر فرانس کے ایک شخص اے گرونر نے 1895ء میں ایجاد کیا اور اس کا نام ’’ٹیکسی میترے‘‘(کرایہ بتانے والا آلہ) رکھا۔ بعد ازاں لوگ اس کار ہی کو ٹیکسی کہنے لگے جو کرائے پر چلتی ہے۔ اور جس میں یہ آلہ لگا ہوتا ہے۔
کچھ ممالک میں، ٹیکسیوں کو عام طور پر ایک مخصوص رنگ میں پینٹ کیا جاتا ہے تاکہ وہ سڑک پر نمایاں ہوں۔
ویکی ذخائر پر ٹیکسی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article ٹیکسی, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.