نانجنگ قتل عام (انگریزی: Nanjing Massacre) یا نانجنگ کی عصمت دری (انگریزی: Rape of Nanjing) (چینی: 南京大屠殺)((جاپانی: 南京事件、南京大虐殺、南京虐殺事件)) دوسری چین-جاپانی جنگ کے دوران جاپان کی افواج کا اس وقت کے جمہوریہ چین کے دار الحکومت نانجنگ (نانکنگ) میں قتل عام اور وسیع پیمانے پر خواتین کی عصمت دری تھی۔ کیونکہ اس زمانے میں انگریزی نقل حرفی کے لحاظ سے نانکنگ کہا جاتا تھا اسی لیے اس واقعے کو نانکنگ قتل عام اور نانکنگ کی عصمت دری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
نانجنگ قتل عام Nanjing Massacre (نانجنگ کی عصمت دری) (Rape of Nanjing) | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ دوسری چین-جاپانی جنگ | |||||||
دریائے چینہوائی کے کنارے قتل عام کے متاثرین کی لاشیں قریب کھڑے ایک جاپانی فوجی کے ساتھ | |||||||
|
نانجنگ قتل عام | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
چینی نام | |||||||||
روایتی چینی | 南京大屠殺 | ||||||||
سادہ چینی | 南京大屠杀 | ||||||||
| |||||||||
جاپانی نام | |||||||||
کانجی | 1. 南京大虐殺 2. 南京事件 | ||||||||
|
یہ قتل عام 13 دسمبر، 1937ء کو جس دن جاپانی افواج نے نانجنگ پر قبضہ کیا سے شروع ہو کر چھ ہفتے جاری رہا۔ اس مدت کے دوران شاہی جاپانی فوج کے سپاہیویں نے چینی شہریوں اور غیر مسلح فوجیوں کو قتل کیا جن کی تعداد کا اندازہ 40،000 سے 300،000 تک لگایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جاپانی افواج نے وسیع پیمانے پر خواتین کی عصمت دری اور لوٹ مار کا بھی ارتکاب کیا۔
چونکہ جاپانی فوج کا زیادہ تر ریکارڈ مخفی رکھا جاتا تھا اور 1945ء میں جاپان کے ہتھیار ڈال دینے کے بعد اسے تباہ کر دیا گیا تھا اس لیے مورخین درست طریقے سے قتل عام میں مرنے والوں کی تعداد کا اندازہ کرنے سے قاصر ہیں۔ ٹوکیو میں قائم ہونے والے بین الاقوامی فوجی ٹربیونل برائے مشرق بعید کا اندازہ ہے کہ اس واقعہ میں 200،000 سے زائد چینی ہلاک ہوئے۔ 1947ء میں بننے والے نانجنگ جنگی جرائم ٹربیونل کے مطابق چین کا سرکاری اندازہ ہے کہ اس میں 300،000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ مرنے والوں کی صحیح تعداد کا اندازہ 1980ء کی دہائی میں کئی محققین کے درمیان زیر بحث رہا ہے۔
یہ واقعہ چین-جاپان تعلقات میں متنازع سیاسی مسئلہ اور ایک رکاوٹ بنا رہا۔ جاپانیوں کی طرف سے قتل عام میں مرنے والوں کی تعداد میں مبالغہ آرائی کا الزام لگایا جاتا رہا، جبکہ کچھ تاریخی نفی پسندوں اور جاپانی قوم پرستوں نے قتل عام کا دعوے کو پروپیگنڈا مقاصد کے لیے من گھڑت قصہ بھی قرار دیا۔ تنازع قتل عام جاپان کا ایشیا بحر الکاہل کی دیگر اقوام کے ساتھ تعلقات، خاص طور پر جنوبی کوریا کے ساتھ ایک مرکزی مسئلہ بنا رہا۔
حکومت جاپان سکوت نانجنگ کے بعد شاہی جاپانی فوج کی بڑی تعداد میں غیر عسکریت پسندوں کے قتل، لوٹ مار اور دیگر جرائم کا اعتراف کر چکی ہے، اور جاپانی فوجیوں جو وہاں موجود تھے اس کی تصدیق کی ہے، تاہم اب بھی جاپانی حکومت اور معاشرے کے اندر ایک چھوٹی اقلیت مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں اعتراض کرتی ہے۔
ویکی ذخائر پر نانجنگ قتل عام سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
ویکی ماخذ میں نانجنگ قتل عام سے متعلق وسیط موجود ہے۔ |
چینی ویکی ماخذ پر اس مضمون سے متعلق اصل متن موجود ہے: |
This article uses material from the Wikipedia اردو article نانجنگ قتل عام, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.