روسی فضائيہ روسی ائیر فورس (روسی: Военно воздушные cилы России، tr.
وویاننو ووزدوشنیا سیلی روسی) روسی فضائی وخلائی فوج کی ایک شاخ ہے۔ یکم اگست 2015 کو روسی فضائيہ کا روسی فضائی دفاعی فوج کے ساتھ الحاق کر کے روسی فضائی وخلائی فوج قائم کی گئی۔ جدید روسی فضائیہ 7 مئی 1992 کو صدر بورس يلسن کے وزارت دفاع قائم کرنے پر قیام پزير ہوئی۔ تاہم روسی فضائيہ کے نسب کا سراغ شاہی روسی فضائيہ (1912-1917) اور سوویت فضائیہ (1918-1991) سے لگايا جا سکتا ہے۔ روسی بحریہ کا بھی اپنا ہوائی بازو ہے،جو روسی بحری ایوی ایشن کہلاتا ہے ۔
دسمبر 1991 میں سوویت یونین کی تحلیل اور پندرہ رياستوں ميں تقسيم کے بعد سوویت فضائیہ (وی وی ايس) کے طيارے اور اہلکار ان رياستوں ميں تقسيم کر ديے گئے۔ 24 اگست 1991 کو جنرل پیوٹر دینیکان جو کے سوویت فضائیہ کے سابق ڈپٹی کمانڈر ان چیف تھے نئی روسی فضائيہ کے پہلے کمانڈر بنے۔ روس کو سوویت فضائیہ سے سب سے زیادہ جدید طيارے اور 65 فیصد افرادی قوت ملی۔ سابق سوویت فضائیہ کی طویل رینج ایوی ایشن کمانڈ، فوجی نقل و حمل کمانڈ، ہوا بازی کمانڈ اور فرنٹل ایوی ایشن کمانڈ کو چند تبدیلیوں کے ساتھ نیا نام دیا گیا۔ بہت سے رجمنٹ، ہوائی جہاز اور اہلکار جن رياستوں میں مقیم تھے پے ان رياستوں نے اپنا دعویٰ کیا اور اور وہ ان رياستوں کی نئی فضائیہ کی بنياد بنے۔ بیلاروس اور یوکرائن میں بعض ہوائی جہاز (جیسے ٹوپولوف-160) روس کو بعض اوقات قرضوں ميں کمی کے عوض ديے گئے، اسی طرح قازقستان میں دولاون میں موجود لانگ رينج ایوی ایشن ڈویژن بھی واپس روس آگيا۔ 1990 کی دہائی کے مالی بحران کا اثر باقی مسلح افواج کی طرح فضائیہ پر بھی محسوس کیا گيا۔ پائلٹ اور دیگر اہلکاروں کو مہينوں تنخواہ نہيں ملتی تھی اکثر موٓاقع پے وہ شديد اقدامات پے مجبور ہو جاتے تھے: 1996 میں مشرق بعید میں چار مگ-31 طياروں کے پائلٹوں نے جو کئی ماہ سے موخر تنخواہ کا مطالبہ کر رہے تھے بھوک ہڑتال کر دی آخر کار مسئلہ یونٹ کی دیگر کاموں کے لیے رکھی گئی رقم دے کر حل کیا گیا۔ مالی بحران کے نتیجے ميں بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا اور 1998ء تک 40 فی صد طيارے قابل مرمت ہو گئے ۔ روسی فضائيہ نے پہلی چیچن جنگ (1994-1996) اور دوسری چیچن جنگ (1999 – 2002) میں شرکت کی۔ ان مہمات میں بھی اہم مشکلات پيش آئيں مثلأ اہم مقررہ اہداف کا نہ ہونا اور مسلح شورش پسندوں کا زمين سے فضا ميں مار کرنيولے سٹانگر اور سٹريلا-2 میزائیلوں سے ليس ہونا ۔ سابق سوویت فضائی دفاعی فوج جو کے کئی سالوں تک روسی کنٹرول کے ماتحت آزاد رہي 1998ء ميں جاکے فضائيہ کے ساتھ ضم ہوئي۔ دو فوجوں کو ضم کرنے کے احکامات 16 جولائی 1997 کو صدر بورس يلسن کی طرف سے جاری کيے گئے تھے۔ 1998 میں 580 فارمیشنيس ختم، 134 ازسرنو قائم اور 600 سے زیادہ کو نئے مقاصد ديے گئے تھے۔ فوج کی ازسرنو تعيناتی سے 95 فیصد جہاز، 98 فیصد ہیلی کاپٹر کی 98 فیصد، 93 فیصد اینٹی کرافٹ میزائل ،95 فیصد تکنيکی و مواصلاتی فوجیوں کا سامان اور 60 فیصد سے زیادہ ایوی ایشن اسلحہ متاثر ہوا۔ 600,000 ٹن سے زائد مواد نے مقام اور 3500 طیاروں نے ہوائی اڈے بدلے۔ ایوی ایشن برائے فوجی نقل و حمل کے طیاروں نے 40 ہزار سے زائد خاندانوں کو نئی رہائش گاہوں کے علاقوں تک پہنچايا ۔ عارضی آپریشنل کمانڈزختم کر ديں گئيں۔ دو فضائی افواج، 37ويں فضائی فوج ( لانگ رينج ایوی ایشن) اور 61ويں فضائی فوج ( فوجی نقل و حمل ایوی ایشن)، براہ راست سپریم کمانڈ کے ماتحت قائم کيں گئيں۔ سابق فرنٹل ایوی ایشن اور طيارہ شکن فورسز کو فضائی افواج اور فضائی دفاعی افواج کے طور پر ضلع کے فوجی کمانڈروں کے ماتحت منظم کیا گیا۔ ابتدائی طور پر چار ایسی فضائی افواج کے ہیڈکوارٹر سينٹ پيٹرز برگ (لینن گراڈ کا فوجی ضلع)،روسٹوو آن ڈٓن کہکاف (شمالی کہکاف کا فوجی ضلع)، کحبآروفسک (مشرق بعید کا فوجی ضلع) اور کہات (سائبیریا کا فوجی ضلع) میں تھے۔ دو فوجی اضلاع میں علاحدہ ایئر اور ایئر ڈیفنس کور تھی۔ جب ٹرانسبیکال فوجی ضلع اور سائبیریا فوجی ضلع ضم ہوئے تو، 14ويں ہوائی فوج کو اس علاقے میں فضائیہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے زیر عمل لايا گيا ۔ فضائيہ کے اہلکاروں کی تعداد 318,000 سے کم کر کے 185000 کر دی گئی۔ 123,500 عہدے،جسميں تقریبا 1000 کرنل رينک کے عہدے بھی ختم کرديے گئے۔ 3000 کے قريب اہلکار مستعفی ہوئے جن ميں 15 کرنل جنرل اور 46 جرنیل شامل ہیں۔ 29 دسمبر 1998 ءسابق فضائی دفاعی فورسز کے افسر اور فورس کے نئے کمانڈر ان چیف کرنل جنرل اناطولی کورنوکاوو نے روسی وزیر دفاع کو بتايا کہ مقصد حاصل ہوگيا ہے۔ جنرل کورنوکوف نے فضائيہ کا ہیڈکوارٹر "زرعہ" میں بالاشاخا کے قریب ماسکو سے 20 کلومیٹر کی دوری پر مشرق ميں سی آئی ایس ممالک کی سابق مشترکہ فضائی دفاع کی کمانڈ پوسٹ میں قائم کیا ۔
دسمبر 2003 میں روسی زمینی افواج کے ہوا بازی کے اثاثے جو زیادہ تر ہیلی کاپٹروں پر مشتمل تھے روسی فضائیہ کے حوالے کر ديے گئے جب ایک ایم آئی-26 ہیلی کاپٹر 19 اگست 2002 کو چیچنیا میں مار گرايا گيا جسميں19 لوگ جاں بحق ہوئے۔ سابق آرمی ایوی ایشن زمینی افواج کو براہ راست ٹیکٹکل ایئر سپورٹ , ٹیکٹکل فضائی جاسوسی، الیکٹرانک وارفیئر سپورٹ اوربارودی سرنگ رکاوٹوں کی ترتیب اور دیگر کاموں میں معاونت فراہم کرتی تھی۔ تاہم 2010 میں آرمی ایوی ایشن کے ہوا بازی کے اثاثے زمینی افواج کو 2015 یا 2016 میں واپس منتقل کرنے کا اعلان ہوا۔ 2000 کے عشرے کے دوران، فضائیہ پائلٹ ٹریننگ کے لیے وسائل کی کمی کا شکار رہی۔ 1990 کے عشرے میں روسی پائلٹوں نے مریکی فضائیہ کے پرواز کے گھنٹوں کے مقابلے ميں تقریباً 10 فیصد پرواز کی۔ 2007ء کے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ برائے سٹریٹجک سٹڈیز کے ایڈیشن کے مطابق ٹیکٹکل ایوی ایشن کے پائلٹوں نے ایک سال ميں 20-25 گھنٹے پرواز کی جبکہ، 61ويں فضائی فوج (سابق ایوی ایشن برائے فوجی نقل و حمل)ميں ایک سال ميں 60 گھنٹے جبکہ آرمی ایوی ایشن کے پائلٹوں نے ایک سال ميں55 گھنٹے پرواز کی۔ 2007 میں ولادمير پیوٹن کی قیادت میں روسی فضائیہ نے اپنے سٹریٹجک بمبار طیاروں کو طويل گشت پر تعینات کرنے کی سوویت دور کی مشق دوبارہ شروع کی۔ اس گشت سے سوویت یونین کے زوال کے بعد سے ایندھن کے اخراجات اور دیگر اقتصادی مشکلات کی وجہ سے ایک 15 سالہ یک طرفہ معطلی اختتام پزير ہوئی۔ قطب شمالی، بحر اوقیانوس اور بحرالکاہل کی طرف گشت کی بحالی کے بعد روسی ہوائی جہاز اکثر نیٹو کے علاقوں کے قریب آتے رہے اور ایک پرواز آئرش سمندر، جو کے برطانیہ اور آئرلینڈ کے درمیان ہے پے بھی کی۔ 2008ء میں جنوبی اوسیشیا جنگ میں جارجیا کے طيارہ شکن فائر کی وجہ سے روسی فضائیہ کو 4 سے 7 طياروں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ مغربی ماہرین کے مطابق 2008 کی روسی فوجی اصلاحات فوری طور پر جنگ کے نتائج وٓاسباق کی روشنی ميں کی گئيں۔ 2009 کے دوران فضائیہ کی اصلاحات میں فضائی افواج کو کمانڈز سے اور رجمنٹوں کو ائیر بيسيز سے تبديل کيا گيا۔ ایوی ایشن ويک & خلائی ٹیکنالوجی نے تصدیق کی کہ تنظیم نو دسمبر 2009 تک مکمل ہو جائے گی اور طياروں کی تعداد میں چالیس فیصد کمی ہو جائے گی۔ فروری 2009 میں روسی اخبار کومرسانت نے اطلاع دی کہ روسی فضائیہ کے 291 مگ-29 طياروں میں سے 200 طيارے اڑان کے ليے غیر محفوظ ہيں اسليے انہيں فارغ کيا جائے۔ اس طرح سے روس کی کل فضائیہ کا ایک تہائی حصہ ختم ہو جاتا ہے۔ 5 جون 2009 کو روسی فضائیہ کے چیف آف جنرل سٹاف، نکولائی ماکاروف نے فضائیہ کے حوالے سے کہا کے "وہ صرف دن میں چمکتے سورج میں بمباری مشنز چلا سکتے ہیں، لیکن وہ بھی اہدف بہرصورت مس کريں گے۔ میجر جنرل پاوال اندروسوف نے کہا کہ روس کی لانگ رينج ایوی ایشن کو 2009 میں اپ گریڈ کرکے ہدف کے 20 میٹر کے قريب قريب نشانہ لگانے کے کابل بنايا جائے گا۔ ستمبر 2009 میں ايک رپورٹ کے مطابق روس اور بیلاروس کی طرف سے مشرقی یورپ میں ایک مشترکہ مشرقی یورپی سی آئی ایس فضائی دفاعی نظام کا نیٹ ورک قائم کیا گیا تھا۔ يہ نیٹ ورک روس اور بیلاروس کی فضائی حدود کی حفاظت کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اس مجوزہ نیٹ ورک میں پانچ فضائیہ کے یونٹس، 10 طيارہ شکن یونٹ، پانچ ٹیکنیکل سروس اور سپورٹ یونٹ اور ایک الیکٹرانک وارفیئر یونٹ شامل ہے۔ یہ نیٹ ورک روسی یا بیلاروسی فضائیہ یا فضائی دفاعی فوج کے سینئر کمانڈر کے ماتحت رکھا جاتا ہے ۔ جولائی 2010 میں روسی جیٹ طياروں نے پہلی بار بغير رکے یورپی روس سے روسی مشرق بعید تک پرواز کی۔ اگست 2010 میں روسی فضائیہ کے کمانڈر ان چیف اليگزينڈر زیلان کے مطابق روسی فضائیہ میں ا یک پائلٹ کے اوسط پرواز کے اوقات ایک سال میں 80 گھنٹے تک پہنچ چکے ہيں جبکہ آرمی ایوی ایشن اور ایوی ایشن برائے فوجی نقل و حمل میں يہ ایک سال میں 100 گھنٹے سے بھی تجاوز چکے ہيں۔ 15 اگست کو روسی فضائیہ کا سخوئی-25 زمینی حملہ آور ہوائی جہاز تربیتی مشن کے دوران حادثے کا شکار ہوگيا۔ فضائیہ نے تحقیقات مکمل ہونے تک تمام سخوئی-25 زمینی حملہ آور ہوائی جہاز عارضی طور پر گراونڈ کرديے۔ آر آئی نووستی کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا جہاز شمال مغربی سائبیریا میں قدم ایئر بیس سے 60 کلومیٹر دور گرا ۔
مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی دی گئی ہدایات کے مطابق 1 ستمبر 2011 سے روسی فضائیہ کے بغير پائلٹ طيارے اور ان کے عملے کو روسی زمینی فوج کی کمان کے ماتحت کر دیا گيا۔ 2012 تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 61 ہوائی اڈے روسی فضائیہ کے استعمال ميں ہيں، جن میں 26 ہوائی اڈے ٹیکٹکل طیاروں سے لیس ہیں ان میں 14 ہوائی اڈے لڑاکا طیاروں کے ہیں۔ پرواز کے اوقات کے حوالے سے مغربی فوجی ضلع میں پائلٹ ٹریننگ سال 2012 کے دوران 125 گھنٹے ہوئی۔ کورسک ہوائى اڈے کے پائلٹوں نے اوسطاً 150 گھنٹے، ٹرانسپورٹ طیاروں نے 170 گھنٹے پرواز کی۔ یکم اگست 2015 کو روسی فضائيہ کا روسی فضائی دفاعی فوج کے ساتھ الحاق کر کے روسی فضائی وخلائی فوج قائم کی گئی۔ 30 ستمبر 2015 کو روسی فضائیہ نے شام میں فوجی مداخلت کا آغاز کیا۔24 نومبر 2015 کو ترک فضائیہ کے ايک ايف-16 لڑاکا طیارے نے شام ترک سرحد کے قريب داعش کے ٹھکانوں پر بمباری ميں مصروف ایک روسی سخوئی-24 فينسر لڑاکا طیارہ مار گرايا، ترک حکام کے مطابق طيارے نے ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی تاہم روسی حکام کے مطابق طيارہ مکمل طور پر شامی فضائی حدود کے اندر پرواز کر رہا تھا۔ اس واقع کے بعد داعش کے خلاف مصروفِ عمل تمام روسی لڑاکا طياروں کو ترک طياروں سے ممکنہ جھڑپ کے پيشِ نظر فضا سے فضا ميں مار کرنيوالے ميزائلوں سے مسلح کرکے بھيجا جانے لگا۔
روسی فضائيہ کے کمانڈر ان چيف:
یکم اگست 2015 کو روسی فضائيہ کے روسی فضائی دفاعی فوج کے ساتھ الحاق کے بعد روسی فضائی وخلائی فوج (رشين ائروسپيس ڈيفينس فورس) قائم کی گئی جس کا سربراہ" کمانڈر ائروسپيس فورس" کہلاتا ہے۔
کمانڈر روسی ائروسپيس فورس:
2009 میں روسی فضائیہ کے ڈھانچے کومکمل طور پر فضائی فوج ڈویژن یا کور ایئر رجمنٹ سے کمانڈ ایئر بیس ميں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ روسی فضائيہ (وی وی ایس) کو اب 4 آپریشنل کمانوں، فضائی وخلای سٹريٹيجک آپریشنل دفاع کمان، فوجی نقل و حمل کمان اور طویل رینج ایوی ایشن کمان ميں تقسیم کرديا گیا ہے ۔ فارميشنوں کی فہرست: فضائی وخلای سٹريٹيجک آپریشنل دفاع کمان (ماسکو):
پہلی فضائی و فضائی دفاع کمان (مغربی فوجی ضلاع) (وورونيضح)- (بشمول سابقہ پی وی او اور وی وی ایس کی 6ويں فوج کے صيغوں کے )
دوسری فضائی و فضائی دفاع کمان (ييکاتيرينبرگ)(وسطی فوجی ضلاع)
تيسری فضائی و فضائی دفاع کمان (خابارووسک)(مشرکی فوجی ضلاع)
چوتھی فضائی و فضائی دفاع کمان (جنوبی فوجی ضلاع) (روسٹوو ڈان)- (سابقہ پی وی او اور وی وی ایس کی 4ويں اور 5ويں فوج)
فوجی ٹرانسپورٹ ایوی ایشن کمان (ماسکو)
طويل رينج ایوی ایشن کمان (ماسکو)
2008 میں روسی فضائیہ کی وسطی زيرِ کمان فورسزز
روسی رياستی سائنسی وتحقيقی انسٹيٹيوٹ و سينٹر برائے خلاہ باز — سٹار سٹی (زويوزدنی گورودوک)
تربيتی يونٹس:
فہرست ميں سوویت فضائیہ کے وہ اڈے جو روسی فضائیہ کے ساتھ اب بھی زیر استعمال ہيں شامل۔
خلائی دفاع:
ميزائل حملے کی پيشگی اطلاع کا سسٹم:
خلائی ريکی:
ميزائل ڈيفينس:
سيٹلائٹ سسٹم؛
فضائی وخلائی دفاع کمان
روسی فضائیہ کے مقدار اور معیار کے بالکل صحيح اعداد و شمار نامعلوم ہیں اور ان اعداد و شمار میں قابلِ مرمت اور ذخیرہ شدہ دونوں طرح کے طیارے شامل ہیں۔ تاہم، قابل اعتماد اندازوں کے مطابق کل ہوائی جہاز کی انوینٹری، بقول انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے سٹریٹجک سٹڈیز اعداد و شمار تقریباً 3,040 + طیارے ہے اور فلائٹ انٹرنیشنل کے مطابق، 3,155 طیارے ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق جدید اسلحہ میں فضائیہ کا حصہ 2014 کے دوران تقریباً 35 فیصد پے پہنچ چکا تھا۔2015 کے وسط تک اس کو 55.6 فیصد تک لايا جانا تھا۔ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے سٹریٹجک سٹڈیز کی طرف سے فراہم کردہ اندازوں کے مطابق اس وقت لڑاکا روسی پائلٹ کے اوسط پرواز کے اوقات فی سال 60 سے 100گھنٹے جبکہ ٹرانسپورٹ طیارے کے پائلٹ کے اوسط پرواز کے اوقات فی سال 120 گھنٹے ہیں۔
2014 کے مطابق:
روسی فضائيہ نے سوویت یونین کے رينک مستعار ليے ہيں تاہم نشانات اور ورديوں ميں تھوڑی بہت تبديلی لائی گئی ہے پرانا زار کا تاج ور دو سِرا عقاب دوبارہ متعارف کروائے گئے ہيں۔ روسی فضائيہ وہی رينک استعمال کرتی ہے جو روسی فوج کرتی ہے۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article روسی فضائيہ, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.