رام دھاری سنگھ (23 ستمبر 1908ء – 24 اپریل 1974ء) تخلص بہ دِنکر بھارتی ہندی شاعر، مضمون نگار، محب وطن اور استاد تھے۔ وہ جدید اہم ہندی شعرا میں سے سمجھے جاتے ہیں۔ وہ باغی شاعر کے طور پر اُبھرے اور آزادی ہند سے قبل قوم پرست شاعری کی۔ ان کی شاعری میں ویر رس کی جھلک نمایاں ہے۔ ان کے متاثر کن مجموعات کی بدولت وہ راشٹر کوی (قومی شاعر) بھی کہلائے۔ وہ ہندی کوی سمیلن کے ہمہ وقت شاعر تھے اور ان ایام میں وہ کافی مشہور ہوئے، جیسے کہ روسیوں کے لیے پوشکن تھے۔
رامدھاری سنگھ دنکر | |
---|---|
(ہندی میں: रामधारी सिंह 'दिनकर') | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 ستمبر 1908ء |
وفات | 24 اپریل 1974ء (66 سال) چنئی |
شہریت | برطانوی ہند (–14 اگست 1947) بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پٹنہ کالج |
پیشہ | مترجم ، شاعر ، سیاست دان ، صحافی ، ادبی نقاد ، مصنف ، اکیڈمک |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، میتھلی زبان |
کارہائے نمایاں | سنسکرت کے چار ادھیائے |
اعزازات | |
دستخط | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
دنکر نے ابتدا میں ہندوستان کی جدوجہدِ آزادی کے دوران انقلابی تحریک کی حمایت کی اور بعد ازاں گاندھیائی ہو گئے۔ تاہم وہ خود کو ”بُرا گاندھیائی“ کہلواتے تھے۔ ”کروکشیتر“ میں انھوں نے اس بات کا اقرار کیا کہ جنگ تباہ کن ہے مگر تحفظِ آزادی کے لیے لازمی ہے۔ وہ وقت کی مشہور قوم پرست شخصیات کے بہت قریب تھے، جیسے کہ راجندر پرساد، انوگرا ناراین سنہا، سری کرشن سنہا، رامبرکش بینی پوری اور برج کشور پرساد۔
دنکر بھارتی ایوان بالا، راجیہ سبھا کی نشست کے لیے تین مرتبہ منتخب ہوئے اور ایوان بالا کے 3 اپریل 1952ء سے 26 جنوری 1964ء تک رکن رہے۔ 1959ء میں پدم بھوشن سے نوازا گیا۔ وہ بھاگلپور یونیورسٹی (بہار) کے ابتدائی 1960ء کی دہائی میں وائس چانسلر بھی تھے۔
ایمرجنسی کے دوران جے پرکاش ناراین نے رام لیلا میدان میں لاکھ کا مجمع اکھٹا کیا اور دِنکر کی مشہور نظم، ”سنگھاسن خالی کرو کہ جنتا آتی“ (منصب چھوڑ دو نہیں تو عوام آ جائے گی) پڑھی۔
دنکر 23 ستمبر 1908ء کو سیماریہ گاؤں، بنگال پریزیڈنسی، برطانوی راج (موجودہ ضلع بیگو سرائے، بہار) میں بابو روی سنگھ اور مَن روپ دیوی کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کی شادی بہار کے ضلع سمستی پور کے تابھکا گاؤں میں ہوئی تھی۔ زمانہ طالب علمی میں ان کے من پسند مضامین تاریخ، سیاست اور فلسفہ تھے۔ اسکول اور بعد ازاں کالج میں انھوں نے ہندی، سنسکرت، میتھلی، بنگالی، اردو اور انگریزی ادب پڑھا۔ دنکر پر اقبال، رابندر ناتھ ٹیگور، کیٹس اور مِلٹن کا گہرا اثر تھا۔ انھوں نے رابندر ناتھ ٹیگور کی تخلیقات کو بنگالی سے ہندی قالب میں ڈھالا۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article رامدھاری سنگھ دنکر, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.