تولیدی نظام

  • یہ مضمون بالعموم جانداروں اور بالخصوص انسان کے تولیدی نظام (reproductive system) کے بارے میں ہے۔ تولیدی نظام، جاندار نامیوں (organisms) میں اپنی نسل کو برقرار رکھنے کے لیے پایا جانے والا ایک نظام ہے جو تولیدی اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے۔ ان تولیدی اعضاء سے دیگر افعال لیے جانے کے ساتھ ساتھ سب سے اہم کام یہ لیا جاتا ہے کہ ان سے تولیدی خلیات یا reproductive cells پیدا کیے جاتے ہیں جو عرس (gamete) کہلاتے ہیں۔ تولیدی اعضاء میں بننے والے یہ اعراس (عرس یعنی gamete کی جمع) ظاہر ہے کہ بنیادی طور پر دو ہی اقسام کے ہوتے ہیں ایک وہ جو مادہ (female) کے جسم میں پیدا ہوتے ہیں اور ان کو بیضہ (ova) کہا جاتا ہے جبکہ دوسرے وہ جو نر (male) کے جسم میں پیدا ہوتے ہیں جنکو نطفہ (sperm) کہا جاتا ہے۔ پھر جب بالغ جاندار (مادہ اور نر) میں اعراس (یعنی تولیدی خلیات) بن جاتے ہیں تو اس کے بعد نر اور مادہ کے جماع (intercourse) کرنے پر نر کا نطفہ، مادہ کے بیضہ سے مل جاتا ہے اور اس طرح ان دو خلیات کے ملاپ سے ایک نیا خلیہ بنتا ہے جسے لاقحہ (Zygote) کہا جاتا ہے اور یہی نیا بننے والا خلیہ رحم میں پرورش پاکر اس جاندار کا (جس نے جماع کی ہو) ایک نیا بچہ بنا دیتا ہے۔

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

الیکسا انٹرنیٹحرفسیداردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتجنگ صفینغزوہ بنی قریظہلفظ کی اقسامچیک جمہوریہلسانیاتادریسوفاق المدارس العربیہ پاکستانجامعہ کراچیاتقویمسئلہ کشمیرفحش اداکارتوحیدتحریک پاکستانوزن کی متروک اکائیاں (پاکستان)اردو شاعریزبانترکیہبلوچستانکشتی نوحغزوہ خیبرکروا چوتھاہل حدیثپاکستان میں خواتینپشتو زبانکارل مارکسسلطنت عثمانیہحلقہ ارباب ذوقامیر تیمورمترادفعبد اللہ بن عمرحکیم لقمانتاریخمائکلونگ ریلوےکلمہحسین ابن علیضمرزا محمد رفیع سوداسر سید احمد خان کے نظریات و تعلیماتموسی بن جعفرپیرسپاکستان کی یونین کونسلیںاسمائے نبی محمدمراۃ العروسسلجوقی سلطنتقرارداد مقاصدآب حیات (آزاد)احمد بن شعیب نسائیامتیاز علی تاجشبلی نعمانییزید بن معاویہابو جہلمسلمانمرکب یا کلامزین العابدیننماز مغربچینل پریسٹناردو ادب کا دکنی دورالانفالاسلام میں انبیاء اور رسولاسلام آبادجنگلانشائیہعلم تجویداولاد محمدمذہبنمازغزوہ حنینہجرت مدینہقومی اسمبلی پاکستانغار حراخودی (اقبال)بدھ متشہباز شریفنواز شریف🡆 More