سرزمین سندھ میں تصوف کی جڑیں خاصی پرانی اور گہری ہیں۔ سندھ کی صوفیانہ روایت کی قدامت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ خطہ سندھ کو صوفیا کا علاقہ کہا جاتا ہے۔ یہ علاقہ متعدد عظیم صوفیا اور پیران طریقت کا مرکز ارشاد رہا ہے جہاں ان صوفیا نے امن و بھائی چارے کی تعلیم دی۔ عوامی روایت کے بموجب سندھ کے شہر ٹھٹہ میں واقع مکلی قبرستان 125000 صوفیا کی آخری آرام گاہ ہے۔ ان صوفیا کے سندھ میں طویل قیام کے باعث سندھی زبان کا صوفی ادب بھی خاصا مضبوط اور توانا ہے۔
بعض محققین کے مطابق سندھ میں تصوف کے اصل بانی تیرہویں صدی عیسوی کے بزرگ عثمان مروندی تھے جو لعل شہباز کے نام سے معروف ہیں۔ ان محققین کا خیال ہے کہ سندھ میں تصوف ہرات، قندھار اور ملتان کے راستوں سے پہنچا۔ اٹھارویں صدی عیسوی میں سندھی تصوف اپنے عروج پر تھا جس کے واضح اثرات شاہ عبد اللطیف بھٹائی اور سچل سرمست درازائی جیسے صوفیا کی شاعری میں ملتا ہے۔
مشہور صوفی حسین بن منصور حلاج جو "انا الحق" نعرہ کے موجد ہیں، سنہ 905ء میں گجرات سے ہوتے ہوئے سندھ پہنچے۔ اس سفر میں انھوں نے پورے سندھ کا دورہ کیا اور مقامی صوفیا سے الہیاتی امور پر مکالمے کیے۔ مقامی شعرا اور موسیقاروں پر منصور حلاج کے اس دورے کا خاصا اثر پڑا۔ سچل سرمست منصور حلاج کے بڑے مداح تھے اور اپنی شاعری میں اکثر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
مشیل بووین لکھتے ہیں کہ موسیقی سندھ کی صوفی شاعری کا ناگزیر حصہ ہے۔ سندھی تصوف کے موسیقی سے اس اٹوٹ رشتہ کا سہرا سہروردی صوفی بہاء الدین زکریا ملتانی اور سلسلہ چشتیہ کے بانی معین الدین اجمیری کے سر بندھتا ہے۔ بہاء الدین زکریا ملتانی کے داماد شیخ حمید الدین سندھی ذاکرین (ماہر شعرا) کے استاد تھے۔ پندرہویں صدی کے اواخر میں ان سندھی ذاکرین نے مغل درباروں میں خوب شہرت حاصل کی تھی۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article سندھ میں تصوف, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.