صاع ایک پیمانہ ہے جس کی جمع اصواع ہے یہ پیمانہ خریدو فروخت میں ناپنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، فقہا میں صاع کے بارے اختلاف ہے۔
صاع کا دوسرا نام مختوم بھی ہے اس کی وجہ یہ تھی کہ والیان نے اس کے اوپر ڈھلی مہر لگا دی تھی تاکہ اس میں کمی بیشی نہ کی جاسکے۔
عہد رسالت میں صاع اور مد، کیل کی بنیادی اکائی تھی۔
امام ابو حنیفہ کے نزدیک 8رطل کا ایک صاع ہوتا ہے۔ اسے صاع بغدادی کہا جاتا ہے۔
اگرصاع اور مد پر اختلاف نہ ہوتو تمام کیلی مقادیر میں بھی اختلاف ختم ہوجاتا
قرن اول کے مسلمانوں کے لیے اس ابتدائی مد کو زید بن ثابت نے معیار قرار دیا اور جو بعد میں شرعی ضرورتوں کے لیے پیمانے مقرر کیے گئے وہ تقریباً اسی کے مطابق تھے۔ جہاں تک تجارت معاملات کا تعلق ہے ہر قصبے اور علاقے کی طرح صاع اور مد کی مقدار مختلف تھی قدیم پیمانوں کے مطابق ایک صاع چارمد یا پانچ رطل کے برابر ہوتااور ایک رطل بارہ اوقیہ کے برابرکئی لغت نویسوں نے اپنی تحقیقات کی بنا پر ایک صاع کو 234 تولے کے برابر قرار دیا
This article uses material from the Wikipedia اردو article صاع, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.