سلطان العارفین حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ، اصل نام طيفور بن عيسى بن شروسان البِسطامِی اور کنیت ابو یزید، ایران کے صوبے خراسان کے شہر بسطام میں سن 188ھجری بمطابق سنہ 804ء میں پیدا ہوئے۔ آپ کو شيخ أبو يزيد البسطامی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آپ کے آبا و اجداد مجوسی تھے جو بعد میں اسلام کی طرف راغب ہو گئے۔ بسطام ایک بڑا قریہ ہے جو نیشاپور کے راستے میں واقع ہے۔ آپ کے داداکے تین بیٹے، آدم، عیسی اور علی تھے۔ عیسی بایزید کے والد محترم تھے۔ یہ سارے ہی بڑے زاہد اور عبادت گزار تھے۔ آپ کا وصال سن 261 ہجری میں ہوا۔
بایزید بسطامی | |
---|---|
(فارسی میں: بایزید بسطامی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 804ء بسطام |
وفات | 874 |
شہریت | دولت عباسیہ |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
استاذ | ذوالنون مصری ، شقیق بلخی |
پیشہ | شیخ ، معلم ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
مؤثر | ذوالنون مصری |
متاثر | خواجہ ابوالحسن خرقانی، منصور حلاج، اقبال |
درستی - ترمیم |
تصوف میں بایزید بسطامی کے استاد، معروف ترین مسلم صوفیہ کرام میں سے ایک، ابوعلی السندی نامی ایک صوفی تھے جوعربی نہیں جانتے تھے۔ تصوف میں آپ کا مرتبہ بہت بلند ہے۔ آپ نے علم باطن میں امام جعفر صادق سے روحانی فیض حاصل کیا۔ ان کے سلسلے کو طیفوریہ اور بسطامیہ کہا جاتا ہے۔
سید الطائفۃ جنید بغدادی رحمہ اللہ علیہ نے آپ کے متعلق فرمایا، "بایزید ہمارے درمیان اس طرح ہیں جس طرح ملائکہ میں حضرت جبریل علیہ السلام اور مقام توحید میں تمام بزرگوں کی انتہا آپ کی ابتدا ہے کیونکہ ابتدائی مقام میں ہی لوگ سرگرداں ہو کر رہ جاتے ہیں"۔ جیسا کہ بایزیدبسطامی کا قول ہے، "اگر لوگ دو سو سال تک گلشن معرفت میں سرگشتہ رہیں تو ان کو ایک پھول مل سکتا ہے جو مجموعی طور پر ابتدا ہی میں مجھے مل گیا"۔ امام مناوی رحم اللہ فرماتے ہیں کہ "بایزید بسطامی عارفین کے اماموں کے بھی امام تھے اور محققین صوفیہ کرام کے مشائخ کے شیخ تھے تمھارے لیے ان کے بارے میں جناب خانی کا یہ قول ہی کافی ہے کہ آپ انھیں سلطان العارفین کہا کرتے تھے اور ابن عربی انھیں ابو یزید اکبر کہا کرتے تھے اور انھوں نے ذکر کیا کہ آپ اپنے زمانہ کے قطب تھے"۔ شیخ ابو سعید کا قول ہے کہ "میں پورے عالم کو آپ کے اوصاف پر دیکھتا ہوں لیکن اس کے باوجود بھی آپ کے مراتب کو کوئی نہیں جانتا"۔ جب بایزید نماز پڑھتے تو اللہ کی ہیبت اور شریعت کی تعلیم کی وجہ سے، ان کے سینے سے آواز نکلتی تھی جس کو لوگ سن لیتے تھے۔ بایزید نے موت کے وقت فرمایا؛
الہی ما ذکرتک الا عن غفلۃ؛ وما خدمتک الا عن فترۃ
خدایا میں نے آپ کو یاد نہ کیا سوائے غفلت کے اور میں نے تیری خدمت نہیں کی سوائے نقصان کے۔
آپ کا وصال 15 شعبان سن231 ھ میں بسطام میں ہوا۔ جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ ان کا وصال 261ھ میں ہوا۔ کوئی مستقل تصنیف نہیں چھوڑی، البتہ چند اقوال مختلف لوگوں کی زبانی تصوف کی کتابوں میں موجود ہیں۔
ویکی اقتباس میں بایزید بسطامی سے متعلق اقتباسات موجود ہیں۔ |
ویکی ذخائر پر بایزید بسطامی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article بایزید بسطامی, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.