بایزید بسطامی

سلطان العارفین حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ، اصل نام طيفور بن عيسى بن شروسان البِسطامِی اور کنیت ابو یزید، ایران کے صوبے خراسان کے شہر بسطام میں سن 188ھجری بمطابق سنہ 804ء میں پیدا ہوئے۔ آپ کو شيخ أبو يزيد البسطامی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آپ کے آبا و اجداد مجوسی تھے جو بعد میں اسلام کی طرف راغب ہو گئے۔ بسطام ایک بڑا قریہ ہے جو نیشاپور کے راستے میں واقع ہے۔ آپ کے داداکے تین بیٹے، آدم، عیسی اور علی تھے۔ عیسی بایزید کے والد محترم تھے۔ یہ سارے ہی بڑے زاہد اور عبادت گزار تھے۔ آپ کا وصال سن 261 ہجری میں ہوا۔

بایزید بسطامی
(فارسی میں: بایزید بسطامی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بایزید بسطامی

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 804ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بسطام   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 874
شہریت بایزید بسطامی دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
استاذ ذوالنون مصری ،  شقیق بلخی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شیخ ،  معلم ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ذوالنون مصری
متاثر خواجہ ابوالحسن خرقانی، منصور حلاج، اقبال

عظیم صوفی

تصوف میں بایزید بسطامی کے استاد، معروف ترین مسلم صوفیہ کرام میں سے ایک، ابوعلی السندی نامی ایک صوفی تھے جوعربی نہیں جانتے تھے۔ تصوف میں آپ کا مرتبہ بہت بلند ہے۔ آپ نے علم باطن میں امام جعفر صادق سے روحانی فیض حاصل کیا۔ ان کے سلسلے کو طیفوریہ اور بسطامیہ کہا جاتا ہے۔

مقام و مرتبہ

سید الطائفۃ جنید بغدادی رحمہ اللہ علیہ نے آپ کے متعلق فرمایا، "بایزید ہمارے درمیان اس طرح ہیں جس طرح ملائکہ میں حضرت جبریل علیہ السلام اور مقام توحید میں تمام بزرگوں کی انتہا آپ کی ابتدا ہے کیونکہ ابتدائی مقام میں ہی لوگ سرگرداں ہو کر رہ جاتے ہیں"۔ جیسا کہ بایزیدبسطامی کا قول ہے، "اگر لوگ دو سو سال تک گلشن معرفت میں سرگشتہ رہیں تو ان کو ایک پھول مل سکتا ہے جو مجموعی طور پر ابتدا ہی میں مجھے مل گیا"۔ امام مناوی رحم اللہ فرماتے ہیں کہ "بایزید بسطامی عارفین کے اماموں کے بھی امام تھے اور محققین صوفیہ کرام کے مشائخ کے شیخ تھے تمھارے لیے ان کے بارے میں جناب خانی کا یہ قول ہی کافی ہے کہ آپ انھیں سلطان العارفین کہا کرتے تھے اور ابن عربی انھیں ابو یزید اکبر کہا کرتے تھے اور انھوں نے ذکر کیا کہ آپ اپنے زمانہ کے قطب تھے"۔ شیخ ابو سعید کا قول ہے کہ "میں پورے عالم کو آپ کے اوصاف پر دیکھتا ہوں لیکن اس کے باوجود بھی آپ کے مراتب کو کوئی نہیں جانتا"۔ جب بایزید نماز پڑھتے تو اللہ کی ہیبت اور شریعت کی تعلیم کی وجہ سے، ان کے سینے سے آواز نکلتی تھی جس کو لوگ سن لیتے تھے۔ بایزید نے موت کے وقت فرمایا؛
الہی ما ذکرتک الا عن غفلۃ؛ وما خدمتک الا عن فترۃ
خدایا میں نے آپ کو یاد نہ کیا سوائے غفلت کے اور میں نے تیری خدمت نہیں کی سوائے نقصان کے۔

وفات

آپ کا وصال 15 شعبان سن231 ھ میں بسطام میں ہوا۔ جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ ان کا وصال 261ھ میں ہوا۔ کوئی مستقل تصنیف نہیں چھوڑی، البتہ چند اقوال مختلف لوگوں کی زبانی تصوف کی کتابوں میں موجود ہیں۔

تصاویر

حوالہ جات

بیرونی روابط

Tags:

بایزید بسطامی عظیم صوفیبایزید بسطامی مقام و مرتبہبایزید بسطامی وفاتبایزید بسطامی تصاویربایزید بسطامی حوالہ جاتبایزید بسطامی بیرونی روابطبایزید بسطامیاسلامایرانبسطامخراسان

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

علم بیانحذیفہ بن یمانبرطانوی ایسٹ انڈیا کمپنیمعاشرہمعراجتاریخ پاکستاناسلامی قانون وراثتآخرتعزیرنکاحخراسانعلت (فقہ)حماساسلام میں حیضاستفہامیہ یا سوالیہ جملےحدیث جبریلسورہ یٰستو کجا من کجابابا فرید الدین گنج شکراقبال کا تصور عورترمضانمرزا غالبرومگھوڑاغریدہ فاروقیسمتزید بن حارثہسر سید احمد خان کے نظریات و تعلیماتکچنارعزل جماعخلافت امویہریڈکلف لائناردو حروف تہجیشیعہ اثنا عشریہپھولقریشفتح قسطنطنیہختم نبوتغار ثورپطرس بخاریابراہیم (اسلام)پنجاب پولیس (پاکستان)ایوان بالا پاکستانمتضاد الفاظحم السجدہسیکولرازمقارونعلا الدین پاشاالتوبہقومی اسمبلی پاکستانجاوید حیدر زیدیمترادفمحمد تقی عثمانیفہرست وزرائے اعظم پاکستانپاکستان میں معدنیاتغزوہ خیبرعبد اللہ بن عمرو بن العاصابن تیمیہفورٹ ولیم کالجولی دکنی کی شاعریفہرست وزرائے اعلیٰ پنجاب، پاکستانہودمشنری پوزیشنابو داؤدنمرودمارکسیتغسل (اسلام)سرخ بچھیاحلف الفضولموبائلدرود ابراہیمیاسم معرفہغزوہ تبوکجمع (قواعد)اسم صفت کی اقساماردو ادبسورہ القصصصفحۂ اولابو جہل🡆 More