افریقا میں اسلام

آغاز سے ہی اسلام براعظم افریقا میں مرکزی خصوصیت کا حامل رہا ہے۔ افریقا میں اسلام کا پیغام پہنچا اور وسیع پیمانے پر اس کی اشاعت ہوئی، پھر اسلام براعظم افریقا کی تہذیب وثقافت اور تمدن وتاریخ کا اٹوٹ حصہ بن گیا۔ افریقا میں مسلم آبادی کے تناسب سے متعلق کافی متضاد اعداد وشمار بیان کیے جاتے ہیں۔ بریٹانیکا آن لائن کے مطابق 2010ء میں افریقا میں مسلم آبادی 421,938,820 (40.84فیصد) تھی، جبکہ مسیحی آبادی 488,880,000 (47.32فیصد)، افریقا کے روایتی مذاہب کے پیروکاروں (نسلی مذہب پسندوں) کی تعداد 109,592,000 (10.6فیصد) اور بقیہ مذاہب کے متبعین کی تعداد 12,632.200 (1.22فیصد) تھی اور افریقا کی مجموعی آبادی 1,033,043,000 تھی۔ برطانوی دائرۃ المعارف (2003ء) اور ورلڈ بک انسائیکلوپیڈیا اسلام افریقا کا سب سے بڑا مذہب ہے اس کے بعد مسیحیت کا درجہ ہے۔ نیز مسلمانوں کی دنیا بھر کی مجموعی آبادی کے لحاظ سے افریقا میں ایک چوتھائی مسلمان آباد ہیں۔

افریقا میں اسلام
مرکوری، کوت داوواغ کی ایک مسجد

تاریخ

افریقا میں اسلام 
مسجد جینے، مالی، جو 13ویں صدی عیسوی میں سلطنت مالی کے فرمانروا مانسا موسی کے دور میں تعمیر ہوئی۔ مغربی افریقا کے سوڈانی-ساحلی طرز تعمیر کا ایک شاہکار نمونہ۔
افریقا میں اسلام 
جامع مسجد قیروان (جو مسجد عقبہ کے نام سے بھی معروف ہے)، 670ء میں ایک عرب جرنیل اور تابعی عقبہ بن نافع نے تعمیر کی۔ یہ شمالی افریقا کی قدیم ترین اور انتہائی پرشکوہ مسجد سمجھی جاتی ہے اور تیونس کے شہر قیروان میں واقع ہے۔

افریقا میں اسلام کی آمد کی تاریخ ساتویں صدی عیسوی سے ملتی ہے، جب حضرت محمدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے صحابہ کو کفار مکہ کی اذیتوں اور تکلیفوں سے بچنے کے لیے بحیرہ احمر کے پار واقع زیلع کے جانب ہجرت کی اجازت دی؛ یہ علاقہ اس وقت نجاشی شاہ حبشہ کے زیر نگین تھا۔ اس ہجرت کو ہجرت اولی اور ہجرت حبشہ کہا جاتا ہے۔ ان اولین مسلم مہاجرین رضی اللہ عنہم کو اس ہجرت میں کامیابی ملی اور صومالیہ کا ساحل اولین مسلمانوں کی پہلی پناہ گاہ بنا۔ جزیرہ نمائے عرب کے باہر یہی پہلا خطہ تھا جہاں اسلام کے قدم پہنچے۔ حضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات کے سات سال بعد 639ء مطابق 17ھ میں مسلمان افریقا کی طرف بڑھے اور محض دو نسلیں گذرنے کے بعد اسلام قرن افریقا، شمالی افریقا اور وسطی المغرب کے مکمل علاقوں تک پہنچ گیا۔

مکاتب فکر

افریقا میں اکثریت اہل سنت و جماعت مسلمانوں کی ہے، اگرچہ اہل تشیع کی بھی کافی تعداد ہے۔ اس کے علاوہ، تصوف سے وابستہ مسلمان بھی موجود ہیں۔ فقہی مکاتب فکر میں اہل سنت کی اکثریت مالکیہ فقہ کی پیروی کرتی ہے۔ جبکہ شافعی فقہ کے پیروکار قرن افریقا، مشرقی مصر اور سواحلی کوسٹ میں ہیں اس کے علاوہ حنفی افراد کی ایک بڑی تعداد مغربی مصر میں ہے۔

قابل ذکر سلطنتیں

حوالہ جات

Tags:

افریقا میں اسلام تاریخافریقا میں اسلام مکاتب فکرافریقا میں اسلام قابل ذکر سلطنتیںافریقا میں اسلام حوالہ جاتافریقا میں اسلامافریقا

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

سلیمان کا ہدہدمعتزلہیعقوب (اسلام)اسلام میں خواتینبلاغتقصیدہمسلم سائنس دانوں کی فہرستفضل الرحمٰن (سیاست دان)علم بدیعحدیثالتوبہکریئیٹیو کامنز اجازت نامہقرون وسطیکاؤنٹیوں کی فہرست بلحاظ امریکی ریاستقرآنی معلوماتقرۃ العين حيدرسب رسغزوہ خیبرجدہموہن جو دڑومصرمسیلمہ کذابگنتیہارون الرشیدزکریا علیہ السلامقتل علی ابن ابی طالبعمر بن عبد العزیزمیا خلیفہپنجاب کی زمینی پیمائشانگریزی زبانواشنگٹن، ڈی سیمحمد بن حسن مہدی100 خواتین (بی بی سی)محاورہکمپیوٹرمعاذ بن عمرو بن جموحیمنعلم الناسخ والمنسوخجنارم (شداد کی جنت)اندلستاریخدرود ابراہیمی2023-24ء میں بین الاقوامی کرکٹ مقابلےکیبنٹ مشن پلان، 1946ءسورہ العلقعید الفطرسحریروزہ (اسلام)نورالدین جہانگیرادریسسنتٹک ٹاکاصحاب الایکہحسن ابن علیحیاتیاتدریائے نیلبلال ابن رباححدیث جبریلعلم عروضمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچاپولن الرجیپروگراماسماء بنت ابی بکرتفاسیر کی فہرستزنااہل سنتحسین بن علیستارۂ امتیازمشکوۃ المصابیحتحریک ختم نبوت 1974ءعلی امین گنڈاپورجون ایلیامحمد علی جناحمزاج (طب)ناولقرارداد پاکستانصلاح الدین ایوبی🡆 More