فلسفہ تاریخ

تعارف فلسفہ تاریخ

جب انسانیت کا ایک حصہ کسی بڑے قطعہ زمین پر لمبی مدت تک مل جُل کر رہتا ہے تو قدرتِ الٰہیہ اُن کی طبعی ترقی کے ساتھ عقلی اور اخلاقی بلندی کا سامان بھی بہم پہنچاتی ہے۔ یعنی انبیا کرام اور اولیاء عظام کے ساتھ اصلح سلاطین اور حکام بھی پیدا ہوتے ہیں یا حکماء اور شعرا کے ساتھ عدالت شعار بادشاہ اور بلند ہمت سپاہی برسرِکار آتے ہیں۔ اس طرح وہ قوم ترقی کے تمام مدارج طے کرتی ہے۔ اپنی حکومت کا نظام بناتی ہے، جس سے ظلم کی بیخ کنی ہو۔ شہر بساتی ہے، ہُنر پھیلاتی ہے، جس سے رفاہِ عامہ کا سامان بہم پہنچتا ہے۔ اس کی ہمسایہ قومیں اس کی رفاقت اور سرپرستی میں اپنی فلاح سمجھتی ہیں۔ اگر اس کی اجتماعی تاریخ کو انسانیت کے عام پسند عقلی افکارواخلاق پر مرتب کیا جاءے تو اسے "حکمتِ الادیان" یا "فلسفہءِ تاریخ" کہا جاءے گا۔

حوالہ جات

Tags:

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

بھارت کے صدورغالب کی مکتوب نگاریپاکستان کے اضلاععباس بن علیزرتشتجغرافیہ پاکستانشبلی نعمانیکائناتعید الفطرنظام شمسیاردومیاں محمد بخشکتب سیرت کی فہرستمقدمہ شعروشاعریگلگت بلتستانعائشہ بنت ابی بکرپولیوبعثتیونسحدیث جبریلاسلامی قانون وراثتنواز شریفعمرانیاتخلفائے راشدینہندوستانی صوبائی انتخابات، 1946ءبنو قریظہلسانیاتابراہیم بن منذر خزامیآل عمراناعرابکریئیٹیو کامنز اجازت نامہبشر بن حکمغزوہ بنی قریظہخلافت امویہدہشت گردیلوئس ماؤنٹ بیٹنسنن ابی داؤدائمہ اربعہہندوستانی صوبائی انتخابات، 1937ءابو حنیفہدعوت اسلامیوزیراعظم پاکستانخواجہ سراعلی ابن ابی طالبغزوات نبویانڈین نیشنل کانگریسفہرست وزرائے اعظم پاکستانمرزا محمد ہادی رسواسورہ النورتفاسیر کی فہرستنور الدین زنگیمحمد علی جوہرترکیب نحوی اور اصولبھارتخدیجہ بنت خویلدشمس تبریزیرومانوی تحریکپنجاب، پاکستانواقعہ کربلاسورہ الاحزابعمر بن عبد العزیزکشتی نوحوزارت داخلہ (پاکستان)اسلامی عقیدہعبد الستار ایدھیفلسطینغزوہ خیبرمعین الدین چشتیوادی نیلمسب رسہودفہرست ممالک بلحاظ رقبہخلافت عباسیہقافیہمقبول (اصطلاح حدیث)خلافتافسانہ🡆 More