اردو شاعری میں قافیہ سے مراد شعر کے آخر میں آنے والے ہم آواز الفاظ ہیں۔ یاد رکھیے قافیہ شعر کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے اور ردیف قافیہ کے بھی بعد آتا ہے اور وہ تمام مصرعوں میں یکساں رہتا ہے۔ قافیے کی مثالیں:
اس کے لیے آسان علم قافیہ ، از یعقوب آسی کا مطالعہ مفید ہے۔ میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ (15 ستمبر بروز بدھ) |
ہر اک ہے مجھ سے تنگ تو میرا ہے کیا قصور!
مجھ کو نہیں ہے ڈھنگ تو میرا ہے قصور!
خوشیوں کو کر لیں عام کہ ہے عید کا یہ دن
سب کو کریں سلام کہ ہے عید کا یہ دن
شاعر : محمد اسامہ سَرسَریؔ
This article uses material from the Wikipedia اردو article قافیہ, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.