قافیہ

اردو شاعری میں قافیہ سے مراد شعر کے آخر میں آنے والے ہم آواز الفاظ ہیں۔ یاد رکھیے قافیہ شعر کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے اور ردیف قافیہ کے بھی بعد آتا ہے اور وہ تمام مصرعوں میں یکساں رہتا ہے۔ قافیے کی مثالیں:

    ہستی اپنی حباب کی سی ہے
    یہ نمائش سراب کی سی ہے


ہر اک ہے مجھ سے تنگ تو میرا ہے کیا قصور!

مجھ کو نہیں ہے ڈھنگ تو میرا ہے قصور!


خوشیوں کو کر لیں عام کہ ہے عید کا یہ دن

سب کو کریں سلام کہ ہے عید کا یہ دن

شاعر : محمد اسامہ سَرسَریؔ

Tags:

ردیف

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

اسلامی قانون وراثتسیرت النبی (کتاب)کلمہ کی اقسامبھارتاسم مصدرشیعہ کتب کی فہرستبلاغتمصرتصویرشطرنجحمزہ بن عبد المطلبجعفر صادقمترادفمثنویصحیح مسلمہند بنت عتبہابو حنیفہمشفق خواجہکرکٹمحمد علی جناحالتوبہبی بی پاکدامنواقعہ افکرابطہ عالم اسلامیتحویل قبلہریاستہائے متحدہ میں امیگریشنقافیہوفد جنانسانی حقوقداڑھیدوسری جنگ عظیمتشبیہپنجابی زباندو قومی نظریہہجرت مدینہسید قطبیوم ارضداؤد (اسلام)اردو ناول نگاروں کی فہرستیزید بن معاویہشبلی نعمانیتقویخارجیعبد اللہ بن مسعوددعائے قنوتصل اللہ علیہ وآلہ وسلملفظ کی اقسامحلف الفضولعمران خاناولاد محمدالانعاموجدذوالفقار علی بھٹووطنیت و قومیتذرائع ابلاغزید بن ثابتکتابیوٹیوبآئین پاکستان میں ترامیمداستانہند آریائی زبانیںگلگت بلتستانعلی ہجویرییعقوب (اسلام)نشان حیدرتاریخمذکر اور مونثالپ ارسلانفہرست پاکستان کے دریاترقی پسند تحریکاردو ادب کا دکنی دورعصمت چغتائیپاکستان میں ماحولیاتی مسائلریختہتوحیداسلام میں خواتینمختار ثقفیمحمد بن عبد اللہ🡆 More