بھارت میں خواتین کی حیثیت میں گذشتہ چند ہزار سال میں بہت بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔ قدیم دور کی پست حیثیت عورت سے قرون وسطی تک کا دور، جس میں کئی مصلحین کی طرف سے مساوی حقوق دیے جانے تک، ان کی تاریخ بھرپور رہی ہے۔ جدید بھارت میں، خواتین کئی اعلیٰ دفاتر تک پہنچ چکی ہیں بشمول صدر، وزیر اعظم، بھارت کی لوک سبھا کی اسپیکر، قائد حزب اختلاف، یونین کونسلر، وزرائے اعلیٰ اور گورنر وغیرہ۔
جنسی عدم مساوات کا اشاریہ-2015 | |
---|---|
سماجی اقدار | 0.683 (2016) |
درجہ | 87th out of 144 |
زچگی کے دوران میں ماؤں کی اموات (per 100,000) | 174 |
پارلیمان میں خواتین | 12.2% |
25 سال سے زائد عمر خواتین کی ثانوی تعلیم | 35.3% [M: 61.4%] |
افرادی قوت میں خواتین | 28% [M: 82%] |
عالمی جنسی خلا کا اشاریہ-2017 | |
سماجی اقدار | 0.669 |
درجہ | 108ویں out of 144 |
تاہم، بھارت میں خواتین کو جنسی تشدد اور صنفی عدم مساوات جیسے متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ابتدائی ویدک دور کے دوران میں عورت زندگی کے تمام پہلوؤں میں مرد کے مساوی حیثیت رکھتی تھی۔قدیم ماہرین صرف و نحو جیسے پتنجلی اور کتیانا کے کام سے پتا چلتا ہے کہ ویدک عہد میں عورتیں تعلیم یافتہ تھیں۔ رگ وید کی عبارات سے علم ہوتا ہے کہ عورتیں بالغ عمر میں شادی کرتیں اور شاید ان کو اپنا شوہر چننے کی آزادی ہوتی تھی اس عمل کو سویمبر کہا جاتا تھا یا براہ راست تعلق کی ایک صورت گندروا ویاہ بھی ایک ذریعہ تھا۔ مقدس متون مثلاً رگ وید میں ایسی کئی خواتین کا ذکر ہے دانش مند اور روحانی بصیرت کی حامل تھیں۔
برصغیر پاک و ہند میں مسلم فتح ہندوستانی سماج میں تبدیلی لائی۔ اس مدت کے دوران معاشرے میں بھارتی خواتین کی حیثیت تنزلی کا شکار ہوئی۔پردے کا نظام اور جوہر دسویں صدی کے مسلم قواعد و ضوابط سے منسوب ہیں۔
راجستھان کے راجپوتوں میں، دسویں صدی میں یہاں اسلام کی آمد کے ایک صدی بعد یہ رسم شروع ہوئی۔ سندھ میں ابتدائی مسلم حملوں کے نتیجے میں جوہر کی رسم نہیں ملتی، جیسا کہ راجا داہر یا سندھ کی تاریخ سے واضح ہے۔ محمد بن قاسم کے صدی میں حملے کے بعد، داجا داہر کو قتل کیا گیا اور اس کی بیوی اور بیٹی کو دمشق میں لونڈی کے طور پر بھیج دیا۔
ہندو کشتریہ حکمرانوں میں کثیر الازواجی نظر آتی ہے۔
بھارتی خواتین کی فہرستیں بلحاظ پیشہ:
ویکی ذخائر پر بھارت میں خواتین سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article بھارت میں خواتین, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.