وراثہ

وراثہ (Gene) والدین (حیوانات و نباتات دونوں) کی جانب سے اولاد میں وراثت (heredity) کو منتقل کرنے والی بنیادی اکائی ہے (یادآوری کرلیجیئے کہ علم وراثیات و حیاتیات میں وراثت سے مراد جائداد نہیں بلکہ والدین کے حیاتیاتی (biological) خواص ہیں) گویا وراثہ (ج: وراثات) کو موروثی اکائی کہا جا سکتا ہے جو والدین کا کوئی خاصہ (trait) یا کئی خاصات مثلا آنکھ کا رنگ، جسم کا قد وغیرہ اولاد کو منتقل کرتی ہے۔ یہ موروثی اکائیاں یا وراثات (جینز) ڈی این اے کے طویل سالمے پر ایک قطار کی صورت میں موجود ہوتی ہیں۔ اس کی مثال کچھ یوں دی جا سکتی ہے کہ جیسے دھاگے کے بہت سے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو گرہ باندھ کر ایک کر دیا جائے تو اس طرح بننے والے بڑے دھاگے کو ڈی این اے اور گرہ سے بندھے ہوئے چھوٹے ٹکڑوں کو جین (وراثہ) کہا جا سکتا ہے۔

وراثہ
ڈی این اے اور وراثہ (جین) کے مابین تعلق - ڈی این اے سالمے میں لکیر کی صورت میں لگے ہوئے وراثات (جینز)، ہر وراثہ ایک مخصوص پروٹین تیار کرتا ہے

ابتداء میں دو اہم الفاظ کی وضاحت اور انکے مفہوم کا فرق

  • وراثی امراض = Genetic diseases : یہ وراثوں میں پیدا ہونے والے مختلف نقائص کی وجہ سے نمودار ہونے والے امراض ہیں۔ یہ نقص ، قبل از پیدائش یعنی وراثتی (heredity) بھی ہو سکتا ہے اور بعداز پیدائش یعنی حصولی (acquired) بھی۔
  • وراثتی امراض = Hereditary diseases : یہ وراثوں میں پیدا ہونے والے مختلف نقائص کی وجہ سے نمودار ہونے والے امراض ہیں۔ یہ نقص ، قبل از پیدائش یعنی وراثتی (heredity) ہوتا ہے اور اسی لیۓ انکو پیدائشی امراض بھی کہتے ہیں۔

وراثہ یا جین کہلانے والے ڈی این اے کے سالمہ کے یہ ٹکڑے یا قطعات اپنے طور پر الگ الگ مخصوص و مختلف اقسام کی پروٹین تیار کرتے ہیں، یعنی ڈی این اے کے سالمہ میں جسم کو درکار مختلف اقسام کی پروٹین کو تیار کرنے کے لیے علاحدہ علاحدہ مخصوص حصے یا جینز ہوتے ہیں۔ دراصل جینز، پہلے کسی ایک پروٹیں کے لیے مخصوص RNA کا مسودہ ڈی این اے سے نقل کرتے ہیں اور پھر یہ آراین اے ، پروٹیں تخلیق کرتا ہے

  • تقریباًًً ہر وراثہ میں تین اہم حصے ہوتے ہیں جن کے نام نیچے درج کیے جا رہے ہیں جبکہ ان کے کام کی تفصیل نیکلیوٹائڈ کو بیان کرنے کے بعد درج کی جائگی۔
  1. مِعزاز (promoter) یہ اپنے نیوکلیوٹائڈ کی ترتیب (sequence) کے ذریعہ ڈی این اے سے آراین اے بنانے کی شروعات کرتا ہے
  2. تَرميزی (encoding) یہ اپنے نیوکلیوٹائڈ کی ترتیب کے ذریعہ آراین اے کی نقل (کاپی) بناتا ہے
  3. توقف (stop) یہ اپن نیوکلیوٹائڈ کی ترتیب کے ذریعہ آراین اے کی نقل کا عمل ختم کرتا ہے

متعلقہ مضامین

Tags:

حیاتیاتخاصہوراثیاتڈی این اے

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

لفظ کی اقساممنافقکشمیرصرف و نحوبسم اللہ الرحمٰن الرحیماسرار احمدویکیپیڈیازید بن حارثہعمران خانخانہ کعبہاردو ادب کا دکنی دوررجمابراہیم بن منذر خزامیمحمد بن قاسم کا سندھ پر حملہریختہانسانی حقوقالمغربیاجوج اور ماجوجاصول فقہمسجد اقصٰینظام شمسیریڈکلف لائنخلفائے راشدینوزیراعظم پاکستانمعاشرہمصوتے اور مصمتےعلی ہجویریاسلام میں زنا کی سزابنو نضیراسلام میں بیوی کے حقوقنشان حیدرفصاحتمقبرہ جہانگیرقلعہ لاہوراندلساردولوئس ماؤنٹ بیٹنعربی زبانقیام پاکستان کے وقت پیش آنے والی ابتدائی مشکلاتابو ہریرہصدر پاکستانسنتجمہوریتفہرست ممالک بلحاظ رقبہمثنوی سحرالبیانلفظشیزوفرینیاابن کثیرمشفق خواجہابو جہلاردو نظمفہرست ممالک بلحاظ آبادیپنجاب کی زمینی پیمائشپاکستانطلحہ بن عبید اللہمولوی عبد الحقآل ابراہیمچی گویراسورہ الحدیدہندوستانی عام انتخابات 1945ءتفاسیر کی فہرستاردو ادبنواب مرزا داغ دہلوی کی شاعریایوب خاناجزائے جملہباب خیبرمحمد تقی عثمانیفہرست وزرائے اعلیٰ پنجاب، پاکستانافسانہہند آریائی زبانیںکنایہپاکستان کا پرچممغلیہ سلطنت کے حکمرانوں کی فہرستعمر بن خطابخواجہ سرااختلاف (فقہی اصطلاح)بھارت🡆 More