سیمنز

سیمنز (اے جی) ایک جرمن کثیرالاقوامی (Multinational) کمپنی ہے۔ اس کا مرکزی دفتر جرمنی کے شہر میونخ (Munich) میں واقع ہے۔ یورپی برقیات اور برقی کمپنیوں میں اس کا شمار سرفہرست ہوتا ہے۔ سیمنز بنیادی طور سے تین انڈسٹریز میں کام کرتی ہے۔ توانائی ،صنعت اور صحت یعنی (Energy, Indusry and HealthCare)۔ دنیا کے 190 ممالک میں تقریباً 3 لاکھ 60 ہزار لوگ اس کمپنی کے لیے کام کرتے ہیں۔

سیمنز (اے جی)
صدر دفتربرلن, میونخ اورارلانگن, جرمنی, یورپی اتحاد
ویب سائٹwww.siemens.com

پس منظر و تاریخ

سیمنز کے بانی ویرنر فون سیمنز (Werner Von Siemens) نے 1847ء میں مرافقہ کی بنیاد ڈالی۔ آپ کی ایجاد ٹیلیگراف اس کمپنی کا مرکز تھی۔ اس کمپنی نے پہلی دوردراز ٹیلیگراف لاین برلن اور فرینکفرٹ کے درمیان بچھای جو 500 کلومیٹر طویل تھی۔ 1850ء تک یہ کمپنی روس تک ٹیلیگراف کا جال بچھانے لگی۔ سنہ 1867ء میں لندن سے کلکتہ تک ٹیلیگراف لائن بچھانے کا سہرا بھی سیمنز کے سر ہے۔ 1881ء میں برطانیہ کے شہر گوڈالمنگ میں پن چکی سے بجلی بنا کر شاہراہوں کوروشن کرنے کا کام کیا گیا۔

1907ء تک سینمز کے تقریبا 34 یزار ملازمین تھے جو کمپنی کو جرمن امپایر کی ساتویں بڑی کمپنی بناتے تھے۔ 1920ء اور 1930ء کے درمیان کمپنی نے ریڈیو ٹیلی ویژن اور الیکٹرون مایکروسکوپ بنانے شروع کردیے۔ 1950ء سے کمپنی نے کمپیوٹر اور واشنگ مشینز بھی بنانی شروع کر دیں۔ کمپنی کا پہلا ڈجیٹل ٹیلی فون ایکسینج 1980ء میں بنا۔

موجودہ صورت حال

موجودہ سربراہ Peter Löscher ہیں جو July 2007 سے اس عہدے پر فایز ہیں۔ سیمنز کی چار مندرجہ ذیل ذیلی شاخیں ہیں۔

شعبہ صنعت

سیمنز صنعتی خودکار مشینوں کو بنانے میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔

شعبہ صحت

طبی آلات کی بناوٹ بھی سیمنز کا اہم کردار رہا ہے۔

شعبہ تونای

تیل اور گیس سے بجلی بنانے کے علاوہ شمسی تونای اور ہوای تونای سے بجلی کی پیداوار کی صنعت میں بھی سیمنزکام کرتی ہے۔

شعبہ شہری ڈھانچہ

نقل و حمل کے ذرایع مثلا ٹرین سازی کی صنعت میں بھی سیمنز کام کرتی ہے۔

بیرونی روابط

Tags:

سیمنز پس منظر و تاریخسیمنز موجودہ صورت حالسیمنز بیرونی روابطسیمنزجرمنیمیونخ

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

عبد اللہ بن ابیہندو متسی آر فارمولاجعفر صادقوراثت کا اسلامی تصوردو قومی نظریہسفر نامہشدھی تحریکعشقسعد بن معاذاحمدیہعبادت (اسلام)معراجغزوہ احدحقوق نسواںداوڑلاہورمسجد نبویلسانیاتجادوخلافت امویہ کے زوال کے اسباباسلامی عقیدہغالب کی شاعریسید احمد خانمقبرہ جہانگیرابن سینااصحاب کہفاردو افسانہ نگاروں کی فہرستپولیوابو الحسن علی حسنی ندویعبد الرحمن بن ابی بکرہخدیجہ بنت خویلدلینن امن انعامفہرست پاکستان کے دریاروزنامہ جنگزینب بنت محمدجنگمحمد بن عبد الوہابریڈکلف لائنانار کلی (ڈراما)پاکستان میں معدنیاتاصول الشاشیدجالاسلام میں بیوی کے حقوققیامتفہرست گورنران پاکستانعثمان غازی (سیریل)سیرت النبی (کتاب)پاکستان کی زبانیںبریلوی مکتب فکرنور الدین زنگیطاعونموسم بہار ( بچوں کے لیے مضمون )لوئس ماؤنٹ بیٹنبواسیرفقہی مذاہبقصیدہجہاداردو ہندی تنازعمطلعدرود ابراہیمیجلال الدین محمد اکبرصحابیحروف کی اقسامخطبہ الہ آبادجزیہدہریتعلم غیب (اسلام)سعد الدین تفتازانیشبلی نعمانیسورہ یٰسقرآن میں مذکور خواتینعلی ہجویریترکیب نحوی اور اصولزمین کی حرکت اور قرآن کریمزین العابدینداستان امیر حمزہ🡆 More