درخت سکھ چین

یہ درخت عام طور پر گرم اور مرطوب علاقوں میں نشو و نما پاتا ہے۔ یہ جاپان، برصغیر، چین، ملائیشیا اور آسٹریلیا میں پایا جاتاہے

یہ  15-25 میٹر اونچا جاتا ہے اور اس کی چھتری کی چوڑائی اونچائی جتنی ہوتی ہے۔ اس لیے یہ درخت  سایہ کے درخت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ مختصر عرصے پتے جڑتا ہے۔

سمندر کی سطح سے لے کر   1200 میٹر کی بلندی  تک یہ پایا جاتا ہے۔

یہ صفر  ° C سے کم اور تقریباً 50  ° C  تک درجہ حرارت پرداشت کر سکتا ہے۔

اسے  500-2،500 ملی میٹر (20-100 انچ) کی سالانہ بارش کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ تقریباُ ہر طرح کی زمین میں اگتا ہے جیسے ریتیلی ، چٹانی ، چونا والی اور تھر والی ۔ یہاں تک کہ اگر اس کی جڑیں نمکین پانی میں بھی ہوں تو بھی یہ بڑھتا رہتا ہے۔

چونکہ یہ مسلسل چند ماہ میٹھے پانی کے اندر ہوتے ہوئے بھی بچ سکتا ہے اس لیے یہ برسات کے موسم میں باخوبی  زندہ رہ سکتا ہے۔

اس کے بیج کا  تیل دیوں کی روشنی اور صابن بنانے کے کام بھی آتا ہے۔ اور بہت سے دیگر اینٹی سیپٹیک علاج کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کی جڑیں  9 میٹر (30 فیٹ) تک پھیل سکتی ہیں۔

اس کی گھنی  جڑیں مٹی کے کٹاو کے عمل کو روکتی ہیں اور ریت کے ٹیلوں کو مستحکم کرنے میں یہ درخت مثالی ہے۔

حوال جات

Tags:

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

جدول گنتیخالد بن ولیدحدیبیہگجرملا وجہیصلاۃ التسبیحجنگ صفیناورنگزیب عالمگیرعالیہ بھٹبارہ امامعشرہ مبشرہمسدس حالیذرائع ابلاغعمرانیاتالانعامرتن ناتھ سرشاربینظیر بھٹوبکرمی تقویماسم نکرہناول کے اجزائے ترکیبیعبد الملک بن مروانانگریزی زبانمحبتایدھی فاؤنڈیشنآلیامحمد بن عبد اللہسکھ متاشعاعی تنزلسورہ قریشصرف و نحوزبیر ابن عواممحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچادبستان دہلیگنتیمثنویتلمودبچوں کی نشوونمادنیااردو زبان کے شعرا کی فہرستمرکب یا کلاممحمد بن ادریس شافعیفحش نگاریقومی ترانہ (پاکستان)تصوفنظیر اکبر آبادیعمرو ابن عاصماریہ قبطیہدرودتراجم قرآن کی فہرستڈپٹی نذیر احمدحسین ابن علیاقبال کا مرد مومنمکروہ (فقہی اصطلاح)پاکستان میں مردم شماریسندھ طاس معاہدہعمار بن یاسرسعادت حسن منٹوپاکستان مسلم لیگ (ن)حروف مقطعاتسوڈاننکاح متعہمرثیہاہل سنتاذانجنگلانشائیہولی دکنیقرآنعلم نجومخلافت عباسیہٹیلی ویژنجوش ملیح آبادیتفسیر قرآنجاٹمیر امنصہیونیتدبری جماعاسلام بلحاظ ملک🡆 More