زرتشت نے کہا

زرتشت نے کہا ((جرمنی: Also sprach Zarathustra: Ein Buch für Alle und Keinen)‏ فلسفیانہ ناول ہے، جو جرمنی کے مشہور فلسفی نطشے نے جرمنی زبان میں 1883ء سے 1885ء کے درمیان چار حصوں میں ترتیب دیا، جسے اس نے 1883ء سے 1891ء کے درمیان شائع کرایا۔ نطشے کی کتابوں میں، اس کتاب کو سب سے اہم تصنیف تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس میں نطشے کی ساری فلسفیانہ فکر یکجا ہے۔ اپنے تخلیقی اور ادبی اسلوب کی حیثیت سے بھی اس کا شمار دنیا کے محدودے چند کتابوں میں ہوتا ہے۔ نطشے نے خود ہی اپنی آخری تصنیف میں اس کتاب کے عنوان میں زرتشت کے نام شامل کرنے اور زرتشت کی زبانی اس کتاب کو لکھنے، کا مقصد بیان کیا ہے۔

زرتشت نے کہا
Also sprach Zarathustra
زرتشت نے کہا
پہلا اشاعت کا سرورق
مصنففریڈرک نطشے
اصل عنوانAlso sprach Zarathustra: Ein Buch für Alle und Keinen
ملکجرمنی
زبانجرمن
ناشرارنسٹ سچمیتزنر
تاریخ اشاعت
1883–1891
قسم ذرائع ابلاغمجلد، paperback
سابقہThe Gay Science
اگلیBeyond Good and Evil

مجھ سے یہ پوچھا نہیں گيا حالانکہ یہ سوال کیا جانا چاہیے تھا۔ کہ زرتشت کا یہ نام میرے نزدیک کیا مطالب و مفاہیم رکھتا ہے۔ زرتشت پہلا مفکر اور انسان تھا تھا جس نے خیر اور شر کی کش مکش کو دیکھا۔ اور یہ وہی کش مکش ہے جو انسانی زندگی میں اعمال کے پس منظر میں پہیے کی طرح گردش کرتی ہے۔ اس نے اخلاقیات کو مابعدالطبعیات کی مملکت تک پہنچا دیا۔ میرے لیے جو چيز بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ زرتشت دوسرے تمام مفکرین کے مقابلے میڑ زیادہ راست باز ہے۔ وہ اس میدان میں اکیلا ہے۔ اس کی تعلیمات سچائی کا پرچم اٹھائے ہوئے ہیں۔

تاریخ تصنیف

زرتشت نے کہا، کا خیال، نطشے کو جنس کی سائنس لکھنے کے دوران آیا، اس نے مختصر سا جملہ (نوٹ) یادہانی کے لیے لکھا، "انسان اور وقت سے باہر 6,000 پاؤں" اس کے ثبوت کے طور پر۔ نطشے نے کتاب، اسلس ماریا کے مقام پر لکھی، جو یورپ میں اپرانگا ڈائن کا ایک بلند مقام ہے۔ نطشے کا ارادہ کتاب کو تین حصوں میں لکھنے کا تھا، نطشے کو ناشر کی طرف سے کتاب کی اشاعت میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، 1883ء سے 1885ء تک پہلے تین حصے چھپے، مگر چوتھا حصہ، جس کا اسلوب، باقی تینوں حصوں سے الگ تھا، جسے نطشے نے بعد میں لکھا تھا، ناشر نے شائع کرنے انکار کر دیا، اس حصے کے چند نسخے ہی شائع ہو سکے، جن کا خرچ خود، نطشے نے برداشت کیا۔

خاکہ/خلاصہ

تین حصوں میں نطشے نے تین اہم عنوانات پر لکھا، فوق الانسان یا فوق البشر، خدا کی موت، خیر اور شر

حوالہ جات

Tags:

1883ء1885ء1891ءجرمن زبانجرمنیزرتشتفلسفینطشے

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

دبری جماعمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچادرس نظامیسود (ربا)معجزات نبویابن عربیعبد الرحمن السمیطخط نستعلیقعرب قبل از اسلاممسجد نبویزکاتابن کثیرآیت مباہلہبابا فرید الدین گنج شکرایوان بالا پاکستانحفیظ جالندھریمقدمہ شعروشاعریمروان بن حکممیثاق لکھنؤاملاسچل سرمستنور الدین زنگیپاکستان کی یونین کونسلیںصل اللہ علیہ وآلہ وسلموحدت الوجودزمین کی حرکت اور قرآن کریمایلاءغزوہ حنینمشکوۃ المصابیحبنگلہ دیشقرآن میں مذکور خواتینصحابیاشتراکیتقصیدہسنگٹھن تحریکعبد الرحمٰن جامیاسلام میں جماعسائمن کمشنمرزا محمد ہادی رسواایمان مفصلائمہ اربعہایرانہندوستان میں تصوفاسماء اصحاب و شہداء بدرقطب الدین ایبککائناتظہارمحمد مکہ میںشیزوفرینیاسجاد حیدر یلدرممحمود حسن دیوبندیٹیپو سلطانقرآنی سورتوں کی فہرستابو الحسن علی حسنی ندویسورہ صقرۃ العين حيدرآپریشن طوفان الاقصیٰبینظیر انکم سپورٹ پروگراممثنویجنسی دخولاصطلاحات حدیثفقہجبل احدپاکستانی ناولفاطمہ جناحنماز استسقاءمصراردو صحافت کی تاریخمسلم بن الحجاجالفوز الکبیر فی اصول التفسیرمحمد بن ابوبکرعمر بن خطاباختلاف (فقہی اصطلاح)گوگلپاکستان قومی کرکٹ ٹیمقیامتوادی نیلم🡆 More