جارج اورول (1903–1950) George Orwell ایک انگریز صحافی، مضمون نگار اور ناول نگار تھے۔ وہ ثقافت اور سیاست کے نقادبھی تھے ۔
جارج اورویل | |
---|---|
(انگریزی میں: George Orwell)،(انگریزی میں: Eric Arthur Blair) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Eric Arthur Blair) |
پیدائش | 25 جون 1903ء موتیہاری |
وفات | 21 جنوری 1950ء (47 سال) لندن |
وجہ وفات | سل |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | بارن ہل (1946–1950) لندن پیرس |
شہریت | مملکت متحدہ (1927–21 جنوری 1950) متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (25 جون 1903–1927) |
نسل | انگریز |
عارضہ | سل |
زوجہ | ایلین او شاگنیسی (9 جون 1936–29 مارچ 1945) سونیا آرویل (13 اکتوبر 1949–21 جنوری 1950) |
اولاد | رچرڈ بلیئر |
والد | رچرڈ والمسلی بلیئر |
والدہ | آئیڈا میبل لیموزین |
بہن/بھائی | مارجوری فرانسس بلیئر ، ایورل نورا بلیئر |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ایٹن کالج (–دسمبر 1921) ویلنگٹن کالج سینٹ سائپرینز اسکول (–1917) |
پیشہ | مصنف ، جنگی نامہ نگار ، شاعر ، مضمون نگار ، صحافی ، ناول نگار ، ادبی نقاد ، آپ بیتی نگار ، کتب فروش ، منظر نویس ، عوامی صحافی |
مادری زبان | انگریزی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، فرانسیسی |
شعبۂ عمل | پرفارمنگ آرٹس |
کارہائے نمایاں | ہومیج ٹو کیٹالونیا ، اینیمل فارم ، انیس سو چوراسی ، کمنگ اپ فار ائیر ، ڈاؤن اینڈ آؤٹ ان پیرس اینڈ لنڈن |
مؤثر | چارلس ڈکنز |
عسکری خدمات | |
شاخ | انٹرنیشنل بریگیڈز |
لڑائیاں اور جنگیں | ہسپانوی خانہ جنگی ، دوسری جنگ عظیم |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
جارج اورول 1903ء میں بہار کے شہر موتیہاری (Matihari) میں پیدا ہوا۔ اس کی پیدائیش کے بعد اس کا خاندان انگلستان منتقل ہو گیا۔ اس نے ایٹن Eton اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ انڈین امپیرل پولیس کی طرف سے برما میں پانچ سال (1922ء سے 1927ء تک) ملازمت کی۔ 1927ء میں واپس انگلستان آیا اور ملازمت چھوڑ کر پیرس چلا گیا جہاں اس نے کتابیں لکھنا شروع کر دیا۔ 1929-1935ء کے درمیانی عرصہ میں ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھاتا رھا اور صحافت سے منسلک رھا۔ 1935ء واپس انگلستان آ گیا۔ کچھ عرصہ پو لٹری فارم اور ھوٹل چلاتا رھا۔ پھر ایک اسٹور پر کام کرتا رھا۔ اسی دور میں اس کا پہلا کام سراھا جانے لگا۔ 1936ء میں ایلین او شہوگنیسی سے شادی کی۔ اور اسپین چلا گیا۔ ایک قاتلانہ حملے میں اسے گولی لگ گئی اور وہ واپس انگلستان آ گیا۔ میڈیکلی ان فٹ ہونے کی بنا پر دوسری جنگ عظیم میں نہ لڑ سکا۔ بی۔ بی۔ سی انڈیا پر اردو میں خبریں پڑھتا رھا۔ جنگ کے خاتمے پر وہ ادب میں دوبارہ واپس آیا۔ اس کی بیوی ایک معمولی سے آپریشن میں وفات پا گئی۔ اورول نے ایک لڑکے کو گود لیا۔ آخری وقتوں میں وہ بہت بیمار رھا۔ اسے ٹی۔ بی ہو گئی تھی۔ اسی عرصہ میں اس نے سونیا براؤنیل سے دوسری شادی کر لی۔ 23 جنوری 1950ء میں فوت ہو گیا۔ اسے اس کی وصیت کے مطابق انگلستان کے ایک گاؤں کے گرجا گھر میں دفن کیا گیا۔ 1949ء میں لکھے اپنے شہرہ آفاق ناول "1984" میں اورول نے دنیا پر ایسی حکومت کا قصہ بیان کیا جس میں قابل اعتراض سوچ رکھنا بھی جرم سمجھا جاتا ہے۔
“Until they become conscious they will never rebel, and until after they rebelled they cannot become conscious” — George Orwell
ویکی ذخائر پر جارج اورویل سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article جارج اورویل, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.