وہابیت: سلفی اسلامی تحریک

وہابیت ایک سلفی اسلامی تحریک ہے جو امام محمد بن عبد الوہاب سے منسوب کی جاتی ہے دعوے کے مطابق وہ بدعتوں کو ختم کرنے والے اور اسلام کو اس کی اصل صورت میں جیسے کہ یہ پیغمبر اسلام کے دور میں تھی، کچھ لوگ اسے شدت پسند سمجھتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سنی مسلک سے ہیں۔ وہابی خود کو وہابی کہلانا پسند نہیں کرتے بلکہ خود کو اہل حدیث، سلفی اور موحد پکارتے ہیں۔ یہ دنیا میں اور خاص طور پر سعودی عرب میں کسی اور مذہب حتی کہ اسلام ہی کے دوسرے مسالک کے وجود کے قائل نہیں۔ مذہبی طور پر شروع ہونے والی یہ تحریک بہت جلد سیاسی اور پھر شاہی رنگ اختیار کر گئی۔

لفظ وہابیت 18ویں صدی کے ایک مبلغ اور عالم امام محمد بن عبد الوہاب سے نکلا ہے۔ وہ سعودی عرب کے ایک دور دراز علاقے نجد کے رہنے والے تھے۔ جو اپنے علاقے میں مزارات پر کیے جانے والے سجدہ، بزرگان اسلام سے غیر شرعی توسل کے خلاف تبلیغ کیا کرتا اس کے نزدیک یہ تمام چیزیں اسلام کے خلاف تھیں اور وہ انھیں شرک و بدعت (نئی چیز) قرار دیا کرتا۔ اسی دوران میں انھیں ایک مقامی رہنما محمد بن سعود کی حمایت حاصل ہوئی۔ دعوے کے مطابق یہ تحریک توحید اور خدا کی وحدانیت کے گرد گھومتی ہے۔ عقائد کے اعتبار سے یہ تحریک قرون وسطی کے عالم ابن تیمیہ اور فقہ کے لیے امام احمد بن حنبل کے تعلیمات پر بھی زیادہ زور دیتی ہے، حنبلی اعلام نے محمد ابن عبد الوہاب کے عقائد ک تائید کی ہے۔ درحقیقت محمد بن عبد الوہاب فقہ اور عقائد میں ابن تیمیہ سے شدید متاثر تھے اور ابن تیمیہ بعض مسائل میں مذہبِ حنبلی سے منفرد تھے، جن میں وہ اپنی رائے اور بصیرت کے مطابق فتویٰ دیتے تھے اور ان میں وہ کسی کے مقلد نہیں تھے۔

ابن وہاب اور آل سعود کی رشتہ داری دیر تک اور اس تحریک کے لیے مفید ثابت ہوئی۔ آل سعود نے اس تحریک سے سیاسی اور مذہبی ناتا برقرار رکھا جس نے اگلے 150 سال تک سعودی عرب میں اس تحریک کی آبیاری کی اور آج بھی وہ اس کی تبلیغ میں حصہ لیتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق خلیج فارس سے ملحق علاقوں میں وہابیوں کی تعداد 50 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔

تیل کی دولت سے حاصل رقم سے جو 1970 میں شروع ہوئی وہابیت کی دنیا بھر میں تبلیغ کی جاتی ہے اور ا س نے اس کے ماننے والوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔

وہابیت پر اکثر "دہشت گردی کا منبع" ہونے کا الزام بھی تواتر کے ساتھ لگایا جاتا ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ داعش کے عراق میں ریاست کے تخلیق بھی اسی تحریک سے متاثر تھی۔ بہت سے مسلمان و غیر مسلم وہابیوں سے اسلامی / غیر اسلامی بزرگان کے مزارات اور یادگاروں کی تباہی کا گلہ کرتے ہیں۔

حوالہ جات

Tags:

اسلامانتہاپسندیاہل حدیثاہل سنتسعودی عربسلفی تحریکمحمد بن عبد الوہابمذہب

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

بھٹی (ذات)شاہ عبد اللطیف بھٹائیشاہ جہاںمسیلمہ کذابحقوق العباداسلامی قانون وراثتخطبہ الہ آبادایوب (اسلام)ابو عیسیٰ محمد ترمذیرومانوی تحریکرفع الیدیناحمد شاہ ابدالیابن رشدخالد بن ولیداڑھائی دن کا جھونپڑامسلم سائنس دانوں کی فہرستلوک سبھاخاصخیلیگناہاسلامی اقتصادی نظامعلم کلاماسم موصولثمودعلم حدیثاصحاب کہفشکوہابو داؤدیحیی بن زکریاحدیث قدسیذوالفقار علی بھٹوریڈکلف لائنغزلمحمد اسحاق مدنیآب و ہوااسم نکرہکلمہ کی اقسامحفصہ بنت عمرفسانۂ آزاد (ناول)جنوبی ایشیاحلیمہ سعدیہابن کثیرفیروز شاہ تغلققرآن میں انبیاءلفظحیدر علی آتش کی شاعریمطلعحدیثجماعادریسہیر رانجھاسلطنت دہلیروح اللہ خمینیاقدار (اخلاقیات)قصیدہغزوہ حنیندار العلوم دیوبندمعجزات نبویمحمد علی جناحاختر حسین جعفریخانہ کعبہذو القرنیناندلسہندوستان میں مسلم حکمرانیعمر بن خطاباسم معرفہجانوروں کے ناموں کی فہرستحیاتیاتطوطادبئیفراق گورکھپوریکتابیاتبچوں کی نشوونمااسم صفتابو ہریرہخلافت راشدہوحیدبری جماع🡆 More