2016ء اوڑی حملہ جموں و کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک فوج کے ہیڈکوارٹر پر ہوا، ایک دہشت گرد حملہ ہے جس میں 17 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔ فوجی دستوں کی جوابی کارروائی میں چاروں حملہ آور مارے گئے۔ پچھلے تقریباً 20 سالوں میں بھارتی فوج پر کیا گیا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ اوڑی حملے میں پاکستان میں موجود دہشت گردوں کا ہاتھ بتایا گیا ہے۔ ان کی منصوبہ بندی کے تحت ہی فوج کے کیمپ پر خودکش حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں سے غیر مسلح اور سوتے ہوئے جوانوں پر تابڑ توڑ فائرنگ کی گئی تاکہ زیادہ سے زیادہ جوانوں کو مارا جا سکے۔
2016ء اوڑی حملہ | |
---|---|
بسلسلہ جموں اور کشمیر میں علیحدگی | |
مقام | اوڑی، ضلع بارہ مولہ، جموں و کشمیر، بھارت |
تاریخ | 18 ستمبر2016 5.30 صبح (IST) |
حملے کی قسم | دہشت گردی، ماس شوٹنگ |
ہلاکتیں | 22 (18 جوان، 4 حملہ آور) |
زخمی | 19 - 30 |
مرتکبین | 4 دہشت گرد |
مشتبہ مرتکبین | جیش محمد[حوالہ درکار] |
دفاع کنندگان | بھارتی فوج |
This article uses material from the Wikipedia اردو article 2016ء اوڑی حملہ, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.