میسور

میسور یا میسورو بھارت کی ریاست کرناٹک میں واقع مشہور شہر ہے ۔ یہ سلطنتِ خداداد سلطنتِ میسور کا حصّہ تھا ۔ یہ ایک سیاحتی مقام بھی ہے ۔ یہ ریاست کرناٹک کا دوسرا بڑا شہر ہے ۔ کرناٹک کا پُرانا نام میسور تھا ۔ میسور محل یہیں واقع ہے۔۔ میسور محلوں کے شہر سے بھی معروف ہے ۔ جنوبی ہند کے وسیع چڑیاگھر یہیں واقع ہے۔

میسور
(کنڑا میں: ಮೈಸೂರು)
(انگریزی میں: Mysore)
(انگریزی میں: Mysuru ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میسور
 

انتظامی تقسیم
ملک میسور بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دار الحکومت برائے
سلطنت خداداد میسور (1399–9 اگست 1947)
میسور ضلع
میسورریاست (15 اگست 1947–1 نومبر 1973)  ویکی ڈیٹا پر (P1376) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 12°18′31″N 76°39′11″E / 12.308611111111°N 76.653055555556°E / 12.308611111111; 76.653055555556   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
بلندی
  • گھرانوں کی تعداد
مزید معلومات
جڑواں شہر
سنسیناٹی (11 جولا‎ئی 2012–)
اوجسبورج (2019–)
ناشوا، نیو ہیمپشائر (8 جولا‎ئی 2016–)  ویکی ڈیٹا پر (P190) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رمزِ ڈاک
570001  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ 821  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
جیو رمز 1262321  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میسور  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ایک تحقیق کے مطابق میسور کا پرانانام مہیش کنورو ہے جو سنسکرت زبان سے لیا گیا ہے جس کا معنی مہیش کے بھینس اور کنورو کا مطلب شہر کے ہیں ، کیونکہ یہاں بہ کثرت بھنیسے پائے جاتے تھے اور بعضوں مورخوں نے یہی دلائل سے ثابت کیا ہے مگر یہ تحقیق ماننا بہت مشکل ہے لیکن یہ بات واضح ہے کہ میسور کا پرانانام مہیش کنورو ہی ہے۔


میسور بنگلور کے جنوب مغرب کی سمت تقریباd 145 کلومیٹر (90 میل) چمنڈی پہاڑیوں کے دامن میں واقع ہے اور 152 کلومیٹر (59 مربع میل) کے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ میسور سٹی کارپوریشن شہر کی شہری انتظامیہ کے لیے ذمہ دار ہے، جو میسور ضلع اور میسور ڈویژن کا صدر مقام بھی ہے۔

اس نے میسور کی بادشاہی کے دار الحکومت کے طور پر 1399 سے لے کر 1956 تک تقریبا چھ صدیوں تک خدمات انجام دیں۔ بادشاہی بادشاہ کی حکومت 1760 ء اور 70 کی دہائی میں ویدیار خاندان کی حکومت تھی جب ہیدر علی اور ٹیپو سلطان اقتدار میں تھے۔ واڈیار فن اور ثقافت کے سرپرست تھے۔ ٹیپو سلطان اور حیدر علی نے بھی اس علاقے میں ریشم کا تعارف کرانے اور انگریزوں کے خلاف 4 اینگلو میسور جنگیں لڑ کر شہتوت کے درخت لگا کر شہر اور ریاست کی ثقافتی اور معاشی نمو میں نمایاں کردار ادا کیا۔ میسور کے ثقافتی ماحول اور کارناموں نے اسے کرناٹک کا ثقافتی دار الحکومت مقام حاصل کیا۔

Open in Google Translate


سیاحتی مراکز

  • میسور محل
  • میسور چڑیاگھر
  • آرٹ گیلری
  • للت محل
  • چامونڈی پہاڑ
  • کارنچی جھیل
  • برنداون باغ
  • ریل میوزیئم (عجائب گھر)


میسور
میسور محل
فائل:മൈസൂർ കൊട്ടാരം ദസ്സറ കാലം.jpg
دسہرہ کے وقت روشن افروز میسور محل
میسور
میسور محل
میسور
میسور محل
میسور
للت محل


برنداون باغ کی تصاویر

حوالہ جات

Tags:

بھارتکرناٹک

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

Lبلال ابن رباحبدراولڈہمحنفیکشمیری زبانعباس بن علیفاطمہ زہرامثنویاسماء اللہ الحسنیٰشملہ وفدوفاق المدارس العربیہ پاکستاندو قومی نظریہمدرسہپارہ نمبر 8آئینفحش نگاریعالیہ بھٹاشفاق احمدصلاۃ التسبیحچاندتابوت سکینہزمین کی حرکت اور قرآن کریمپاکستان میں مردم شماریشریعت کے مقاصدپریم چند کی افسانہ نگاریاردو صحافت کی تاریخاسلامی اقتصادی نظامسورہ قریشخاکہ نگاریغذا کے اجزامذہبقرآنی سورتوں کی فہرستنطشےاحرفگھوڑاترکیہتصوفاعتکافقافیہمعوذتینابن سینادرود ابراہیمیغزوہ تبوکنہر زبیدہلیک وے، ٹیکساسحیدر علی آتشزکریا علیہ السلامحسین ابن علیغاختلاف (فقہی اصطلاح)جنگ یرموکپہاڑپیر نصیر الدین نصیرمحمود غزنویجنگ عظیم اولانسانی حقوقایوب (اسلام)فتح قسطنطنیہمثلثثقافتعیسی ابن مریمابن تیمیہحسن ابن علیکرشن چندراحمد ندیم قاسمیاہرام مصرجنگ یمامہیحیی بن زکریاالفتحشعرسلجوقی سلطنتگوتم بدھ🡆 More