عبدالرحمن الصوفی

عبد الرحمٰن الصوفی (ولادت: جمعہ 16 محرم الحرام 291ھ/ 9 دسمبر 903ء — وفات: منگل 12 محرم الحرام 376ھ/ 25 مئی 986ء) ایک مشہور مسلمان فلکیات دان تھا جس کا تعلق ایران کے قدیم شہر رے (جو اب تقریباً تہران میں شامل ہے) سے تھا۔ موجودہ دور کے بیشتر کواکب اور ستاروں کے نام اس کی مشہور کتاب 'ساکن ستاروں کی کتاب'(عربی: كتاب الكواكب الثابتة) میں آج سے ایک ہزار سال پہلے دیے گئے تھے۔ انگریزی میں اس کا نام Azophi مشہور ہے۔ آج بھی جدید فلکیات میں اس کے نام پر چاند کے ایک گڑھے کا نام 'lunar crater Azophi' اور ایک سیارہ کا نام Al-Sufi۔ 12621 رکھا گیا ہے۔

عبدالرحمن الصوفی
(فارسی میں: عبدالرحمن صوفی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 7 دسمبر 903ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رے   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 مئی 986ء (83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شیراز   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش اصفہان   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت عبدالرحمن الصوفی بنی بویہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ماہر فلکیات ،  مترجم ،  ریاضی دان ،  منجم ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلکیات ،  ریاضی ،  جہازرانی   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں کتاب صور الکواکب   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عبدالرحمن الصوفی
عبد الرحمٰن الصوفی کی ایک کتاب سے برج قوس کی تصویر کشی اور تشریح


عبد الر حمن الصوفی (903ـ986 ء ،ایران) پہلا عالمی ماہر افلاک تھا جس نے 964ء میں اینڈرومیڈا کہکشاں(M31 andromeda galaxy )کو دریافت کیا تھا۔ ہمارے نظام شمسی سے باہر کسی اور نظام کواکب کے ہونے کا یہ پہلا تحریری ثبوت تھا جس کا ذکر اس نے اپنی تصنیف کتاب الکواکب الثا بت المصور( Book of Fixed Stars )میں کیا۔ یہی کہکشاں سات سو سال بعد جر من ہیئت دان سائمن (Simon Marius، وفات:1624)نے دسمبر1612ء میں ٹیلی سکوپ کی مدد سے دریافت کی تھی۔

حالات

ان کی زیادہ زندگی اصفہان میں گذری جہاں وہ امیر عبد الدولہ کے دربار میں فلکیات اور دیگر علوم کی تراجم و تصانیف کے لیے مامور تھے۔ جہاں اس نے اپنی تصانیف کے علاوہ بے شمار شاگرد بناَئے۔ اس کے کاموں میں اصطرلاب کے ایک ہزار استعمالات کی تشریح بھی شامل ہے۔

تصانیف

اس کی مشہور تصانیف درج ذیل ہیں۔

  • كتاب الكواكب الثابتة : 964ء میں شائع ہوئی اور اس کے متعدد نسخے آج بھی موجود ہیں۔ انگریزی میں یہ Book of Fixed Stars کے نام سے مشہور ہے۔
  • صور الكواكب الثمانية والأربعين : اس میں کواکب و نجوم کی درست ترین تصویر کشی کی گئی ہے۔
  • أرجوزة في الكواكب الثابتة

نگار خانہ

Tags:

25 مئی291ھ376ھ9 دسمبر903ء986ءجمعہعربی زبانمحرم الحراممنگلکتاب صور الکواکب

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

تفسیر قرآنمذکر اور مونثمعتمر بن سلیمانمہیناانسانی جسموحدت الوجودمسلم سائنس دانوں کی فہرستشاہ ولی اللہاحمد فرازبنی اسرائیلپاک چین تعلقاتنظم و ضبطپشتونجزیہغزوہ احدعبد الشکور لکھنویاصول فقہثقافتقرآن کے دیگر نامذوالفقار علی بھٹوغزوہ تبوکاصطلاحات حدیثقومی اسمبلی پاکستانوادیٔ سندھ کی تہذیببیعت الرضوانعبد القادر جیلانیغزوہ موتہخطبہ حجۃ الوداعموسی ابن عمراننماز جمعہشہاب نامہوحیمتضاد الفاظصدور پاکستان کی فہرستاردو زبان کے مختلف نامقرۃ العين حيدرحسن ابن علیظہیر الدین محمد بابرسنگٹھن تحریکخلافت امویہ کے زوال کے اسبابنور الایضاحمالک بن انسفاطمہ زہرافعل مضارعفہرست ممالک بلحاظ کالنگ کوڈعراقمردانہ کمزوریابو ہریرہاسلام میں زنا کی سزامومن خان مومناختلاف (فقہی اصطلاح)ہندو متیوسف (اسلام)ثمودانجمن ترقی اردوگلگت بلتستانکیمیاخلفائے راشدینابو ایوب انصاریغسل (اسلام)مادہپاکستان کی آب و ہوارفع الیدینسعدی شیرازیبارہ امامروزنامہ جنگلسانیاتسورہ الرحمٰنریڈکلف لائنغزوہ خندقفورٹ ولیم کالجفہرست پاکستان کے دریاخاندانتبع تابعیناسم علممیثاق مدینہدار العلوم ندوۃ العلماءکھوکھر🡆 More