رام کرشن

رام کرشن پرم ہنس (18 فروری 1836ء – 16 اگست 1886ء) انیسویں صدی عیسوی میں ہندوستان کے ایک سنت اور یوگی تھے۔ ان کا پیدائشی نام گدادھر چٹرجی یا گدادھر چٹوپادھیائے تھا۔ رام کرشن آغاز شباب ہی میں روحانی سرمستیوں سے گذر چکے تھے اور مختلف مذاہب کی روایتوں اور فلسفوں کے دلدادہ تھے جن میں کالی، تنتر، ویشنو بھکتی اور ادویت ویدانت قابل ذکر ہیں۔ اہل بنگال میں ان کے انتہائی احترام و عقیدت ہی کا نتیجہ تھا کہ ان کے مشہور شاگرد سوامی ویویکانند نے رام کرشن مشن کی بنیاد رکھی۔ رام کرشن کے معتقدین انھیں برہم کا اوتار مانتے ہیں جبکہ بعض انھیں وشنو کا اوتار سمجھتے ہیں۔

رام کرشن
رام کرشن
دکشی نیشور میں رام کرشن
ذاتی
پیدائش
گدادھر چٹوپادھیائے

18 فروری 1836(1836-02-18)
وفات16 اگست 1886(1886-80-16) (عمر  50 سال)
کولکاتا، بنگال پریزیڈنسی، برطانوی راج (موجودہ Cossipore، کولکاتا، مغربی بنگال، بھارت) سانچہ:Infobox people
مذہبہندومت

ابتدائی زندگی

پیدائش اور بچپن

رام کرشن پرم ہنس 18 فروری 1836ء کو مغربی بنگال کے ضلع ہوگلی میں واقع کامار پکور گاؤں میں پید ہوئے۔ ان کا خاندان انتہائی غریب لیکن پاک باز برہمن تھا۔ اس وقت تک کامار پکور میں شہری زندگی کے آثار نہیں پہنچے تھے، وہاں چاول کے کھیت، کھجور کے اونچے اونچے درخت، کیلے، کچھ جھرنے اور دو شمشان گھاٹ تھے۔ ان کے والد کا نام کھودی رام چٹوپادھیائے اور والدہ کا نام چندرمنی دیوی تھا۔ رام کرشن کے پیروکاروں کے بقول، ان کی پیدائش سے پہلے ان کے والدین کے ساتھ کچھ مافوق الفطرت واقعات بھی پیش آئے تھے۔ گیا میں ان کے والد خودی رام نے ایک خواب دیکھا جس میں بھگوان گدادھر (وشنو کا ایک روپ) نے ان سے کہا کہ وہ ان کے بیٹے کی شکل میں جنم لیں گے۔ اسی طرح رام کرشن کی والدہ چندرمنی دیوی نے دیکھا کہ شیو مندر کی روشنی ان کے رحم میں داخل ہو رہی ہے۔

رام کرشن بارہ برس کی عمر تک اپنے گاؤں کے اسکول میں تعلیم حاصل کرتے رہے لیکن بعد میں انھوں نے یہ کہہ کر اسکول جانا ترک کر دیا کہ انھیں اس ذریعہ معاش بننے والی تعلیم سے دلچسپی نہیں ہے۔

حوالہ جات

بیرونی روابط

Tags:

رام کرشن ابتدائی زندگیرام کرشن حوالہ جاترام کرشن بیرونی روابطرام کرشنانیسویں صدیبرہمبنگالتنتررام کرشن مشنسوامی ویویکانندوشنوکالیہندوستان

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

بدھ متغزوہ احدکارل مارکسپنجاب کنگزیزید بن معاویہگھوڑاباب خیبرمعاشیاتزرقرۃ العين حيدرسورہ الرحمٰندرودپاکستانی عددی پیمانوں کا جدولشملہ وفدسلسلہ نقشبندیہکراچیمحمد بن اسماعیل بخارییہودی تاریخسید احمد خانپاکستان قومی کرکٹ ٹیماسلام میں غیبتوحیڈراماقتل علی ابن ابی طالبابو حنیفہواقعہ کربلامترادفدوسری جنگ عظیمتفاسیر کی فہرستعلم عروضغزالیغزوہ حنینسلطنت عثمانیہتصوفعید الاضحیمنطقابو الحسن علی حسنی ندویابو ذر غفاریکنایہمسجد نبویپولیوبرہان الدین مرغینانیمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچاشاہ عبد اللطیف بھٹائیشاہ جہاںسلیمان (اسلام)اخوت فاؤنڈیشنظہارنماز جنازہفردوسیالسلام علیکمعبد اللہ بن مبارکقتل عثمان بن عفانیوروحنظلہ بن ابی عامرمریم نوازہاروت و ماروتلفظ کی اقسامفعلفاعل-مفعول-فعلتاریخ پاکستانسائنساولاد محمدمحمد بن حسن شیبانیمرزا محمد رفیع سوداسرمایہ داری نظامفہرست ممالک بلحاظ پیداوار زرعی اشیاءجبل احدابو دجانہغلام جیلانی منظریبناوٹ کے لحاظ سے فعل کی اقسامصرف و نحوعبد الملک بن مروانالانعامحسین بن علیصحاح ستہسورہ الطلاقزچگی🡆 More