امریکی فضائیہ کی ایڈورڈز ایئر فورس بیس کا نیواڈا ٹیسٹ اور ٹریننگ رینج میں ایک جدا علاقہ ہے جسے ایریا 51 (Area 51) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سی آئی اے کے مطابق علاقے کا نام ہومے ہوائی اڈا (Homey Airport) اور گروم جھیل (Groom Lake) ہے، تاہم ویت نام جنگ کے دور سے سی آئی اے کی دستاویز میں ایریا 51 ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے دیگر نام ڈریم لینڈ پیراڈائز رینچ ہوم بیس اور واٹر ٹاؤن ہیں۔ علاقے کے گرد خصوصی استعمال فضائی حدود (Special use airspace) کو ممنوعہ علاقہ 4808 شمال (Restricted Area 4808 North) کہا جاتا ہے۔
ہومے ہوائی اڈا Homey Airport | |
---|---|
ایریا 51 2000, خشک گروم جھیل | |
| |
خلاصہ | |
ہوائی اڈے کی قسم | فوجی |
مالک | وفاقی حکومت، ریاستہائے متحدہ امریکہ |
عامل | امریکی فضائیہ |
محل وقوع | جنوبی نیواڈا, ریاستہائے متحدہ امریکا |
بلندی سطح سمندر سے | 4,462 فٹ / 1,360 میٹر |
متناسقات | صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔37°14′06″N 115°48′40″W / 37.23500°N 115.81111°W |
نقشہ | |
ہومے ہوائی اڈا |
بیس کا موجودہ بنیادی مقصد عوامی سطح پر نامعلوم ہے ؛ تاہم، تاریخی شواہد کی بنیاد پر یہ تجرباتی طیاروں اور ہتھیاروں کے نظام کی ترقی اور جانچ اس کا مقصد تسلیم کیا جاتا ہے۔ بیس کے ارد گرد انتہائی رازداری کی وجہ سے یہ کئی نظریات کا موضوع بنا رہا اور نامعلوم پروازی اشیاء (UFO) حکایات کا مرکز رہا۔ جولائی 2013ء میں سی آئی اے نے پہلی بار عوامی سطح پر بیس کے وجود کو تسلیم کیا اور ایریا 51 کی تاریخ اور مقصد کی خفیہ دستاویزات منظر عام پر لائی گئیں۔ دستاویز کے مطابق ایریا 51 کا انتخاب سی آئی اے اور امریکی فضائیہ کے عملے کی جانب سے 1955ء میں فضائی جائزوں کے بعد کیا گیا اور اس وقت کے امریکی صدر آئزن ہاور نے ذاتی طور پر اس کی منظوری دی تھی۔
ایریا 51 نامی یہ علاقہ صحرا کے دوردراز حصے میں گروم جھیل کے گرد واقع ہے اور اس کے ساتھ جوہری تجربات کرنے کی جگہ ہے۔ دفاعی امور کے صحافی اور مصنف کرس پوکوک نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "یو ٹو یقیناً انتہائی خفیہ پروگرام تھا اور انھیں اس سے متعلق ہر چیز خفیہ رکھنی تھی۔ " یو ٹو طیارے جو سرد جنگ کے زمانے میں سوویت یونین کی جاسوسی کے لیے تیار کیے گئے تھے آج بھی امریکی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہیں۔ اس کے علاوہ ایریا 51 کو آ ج بھی دنیا خلائی مخلوق کیساتھ رابطے کا ذریعہ خیال کرتی ہے، حال ہی میں امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ وہ بر سر اقتدار آ کر خلائی مخلوق کے بارہ معلوما ت کو لوگوں تک رسائی دیں گی۔
This article uses material from the Wikipedia اردو article ایریا 51, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.