وائی ایس جگن موہن ریڈی: وزیر اعلی آندھرا پردیش

جگن موہن ریڈی بھارت کی ریاست آندھرا پردیش نے وزیر اعلیٰ ہیں۔ وہ وائی ایس آر کے بانی اور قائد ہیں۔ ان کے والد اندھرا پردیش کے سابق وازیر اعلیٰ ایس راجشیکھر ریڈی ہیں۔ ان کا سیاسی سفر 2004ء میں شروع ہوا جب انھوں نے بھارت کے عام انتخابات،2004ء میں انڈین نیشنل کانگریس کے لیے کڈپہ ضلع میں تشہیری مہم میں حصہ لیا۔ بھارت کے عام انتخابات، 2009ء میں وہ بحیثیت رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔ اس وقت وہ انڈین نیشنل کانگریس کے ٹکٹ پر سانسد بنے تھے۔

وائی ایس جگن موہن ریڈی
وائی ایس جگن موہن ریڈی: ذاتی زندگی, سیاسی سفر, والد کی وفات کے بعد
 

مناصب
رکن پندرہویں لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
26 مئی 2009  – 26 مئی 2014 
حلقہ انتخاب کڈپہ لوک سبھا حلقہ  
پارلیمانی مدت پندرہویں لوک سبھا  
وائی ایس جگن موہن ریڈی: ذاتی زندگی, سیاسی سفر, والد کی وفات کے بعد وائی ایس ویویکناڈا ریڈی  
وائی ایس اویناش ریڈی   وائی ایس جگن موہن ریڈی: ذاتی زندگی, سیاسی سفر, والد کی وفات کے بعد
وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش (17  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
30 مئی 2019 
وائی ایس جگن موہن ریڈی: ذاتی زندگی, سیاسی سفر, والد کی وفات کے بعد چندر بابو نائڈو  
  وائی ایس جگن موہن ریڈی: ذاتی زندگی, سیاسی سفر, والد کی وفات کے بعد
معلومات شخصیت
پیدائش 21 دسمبر 1972ء (52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پلیویندلہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش حیدر آباد
امراوتی (ریاستی دارالحکومت)   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت وائی ایس جگن موہن ریڈی: ذاتی زندگی, سیاسی سفر, والد کی وفات کے بعد بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب انگلیکان مسیحیت
جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی (2011–)
انڈین نیشنل کانگریس (–2011)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ پون کلیان   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد وائی یس راجشیکھر ریڈی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی نظام کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان تیلگو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان تیلگو ،  ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی

ان کی ولادت 21 دسمبر 1972ء کو ہوئی کڈپہ ضلع کے پلیویندلہ کاوں میں ہوئی۔۔ ان کی ابتدائی تعلیم گاؤں اور حیدراباد پبلک اسکول میں ہوئی۔ ریڈی کا مذہب مسیحیت ہے۔ ان کے والد اور دادا بھی مسیحی تھے۔ ان کی ایک بہن وائی ایس شرمیلا بھی سیاست دان ہیں۔

سیاسی سفر

جگموہن ریڈی کے والد راج شیکھر ریڈی دو مرتبہ بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ جگموہن کا سیاسی سفر کانگریس کے لیے تشہیری مہم میں حصہ لیتے ہوئے شروع ہوا۔ 2009ء میں انھیں کڈپہ پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے لیے منتخب کیا گیا۔

والد کی وفات کے بعد

ستمبر 2009ء میں ان کے والد کی وفات ہو گئی۔ جگن موہن نے اپنے والد کی سیاست رواثت حاصل کرنے اور اسے سنبھالنے کے لیے انتھک محنت شروع کردی۔ وائی ایس آر کی موت کے بعد پارٹی کے زیادہ تر لیڈروں نے جگموہن کو ان کا سیاسی وارث بنانے کی وکالت کی مگر انڈین نیشنل کانگریس کی صدر نشین سونیا گاندھی اور ان کے فرزند راہل گاندھی متفق نہیں تھے۔

والد کی وفات کے چھ ماہ بعد انھوں نے ان علاقوں کا دورہ کیا جہاں کے لوگ وائی ایس آر ریڈی کی موت کے صدمہ سے یا تو خود کشی کرنے کے درپے تھے یا بیمار غم میں مبتلا تھے۔ کانگریس کے بڑے لیڈروں نے انھیں یاترا منسوخ کرنے کی ہدایت دی مگر وہ نہیں مانے اور ہائی کمان کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی یاترا جاری رکھی۔ انھوں نے کہا کہ یاترا ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔

وائی ایس آر کانگریس کی بنیاد

کانگریس یائی کمان اور جگن موہن کے درمیان میں رسا کشی جاری تھی اور بالآخر 29 نومبر 2010ء کو انھوں نے پارٹی سے استعفی دے دیا۔ 7 دسمبر کو انھوں نے اعلان کیا کہ 45 دنوں کے اندر وہ نئی سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں۔ مارچ 2011ء میں انھوں نے پارٹی کے نام کا اعلان کیا۔ پارٹی کا نام جگامپیٹا آف ایسٹ گوداوری ڈسٹرکٹ تھا۔ اس کے بعد پارٹی نے وائی ایس آر کڈپہ ضلع میں انتخابات میں حصہ لیا اور تقریباً تمام نشستیں بھاری اکثریت سے اپنے نام کیں۔

2011ء ضمنی انتخابات

جگن کو وائی ایس آر کانگریس کا صدر بنایا گیا اور انھوں نے کڈپہ ضلع میں ضمنی انتخابات میں 545,043 ووٹوں سے بہت بڑی جیت حاصل کی۔

2012ء مقدمہ

گرفتاری اور 16 ماہ کی قید

جگن ریڈی کو سی بی آئی نے حراست میں لے لیا ور ان کی علادتی حراست میں کئی مرتبہ توسیع کی گئی۔ 4 جولائی 2014، 9 اگست 2012ء اور13 مئی 2013ء کو عدالت عظمی نے ان کی پٹیشن کو بھی خارج کر دیا۔

دیگر کانگریس وزرا کی گرفتاری

مارچ 2012ء کو عدالت نے سی بی آئی کو مقدمہ سے متعلق مزید وزرا کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جن میں کنا لکشمی نارائن، موپی دیوی وینکٹا رامانا، سبیتا یندا ریڈی، پونالا لکشمیا، جے گیتا ریڈی اور دھرمنا پرساد راو شامل ہیں۔ ان کے علاوہ آٹھ اعلیٰ افسر شاہوں پر بھی حکم نامہ جاری ہوا۔

سیاسی گھیرا بندی

وائی ایس آر کانگریس اور جگن کے اہل خانہ جگن کی اس گرفتاریکو سیاسی سازش کا نتیجہ بتا رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے الزام لگایا کہ جگن جیسے ہی الزامات کانگریس کے لیڈروں پر بھی لگے ہیں جیسے سوشیل کمار شندے اور ولاس راد دیش مکھ مگر عدالت اور سی بی آئی جگن کو زیادہ سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

تیلنگانہ کے قیام کی مخالفت

جس وقت جگن جیل میں تھے تب متحدہ ترقی پسند اتحاد اندھرا پردیش کے ایک نئی ریاست تلنگانہ کے قیام کی تیاری کررہی تھی۔ جگن نے اس کے خلاف جیل میں ہی احتجاج شروع کر دیا۔ انھوں نے احتجاجا کھانا پینا بند کر دیا جس کی وجہ سے ان کے جسم میں چینی اور دوران میں خون کی کمی واقع ہوئی۔ انھیں عثمانیہ جنرل اسپتال میں داخل کیا گیا۔

2014ء انتخابات میں شکست

2014ء کے اسمبلی انتخابات میں وائی ایس آر کو اپنی فتح واضح نطر آرہی تھی اور سیاسی پنڈت بھی ان کی فتح کی پیشن گوئی کر چکے تھے۔ مگر انھیں 175 میں سے صرف 67 نشستوں پر کامیابی مل سکی۔ ان کا ووٹ فیصد 45 تھا۔ چندر بابو نائڈو کی تیلگو دیشم پارٹی 47 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

پراجا سنکلپ یاترا- 3000 کلومیٹر کی پد یاترا

6 نومبر 2017ء کو وائی ایس جگن موہن ریڈی نے 300 کلومیٹر کی پیدل یاترا کا آغاز کیا۔ اس پیدل سفر کو پراجا سنکلپ یاترا کا نام دیا گیا۔ انھوں نے اپنے اس سفر کا آغاز اپنے حلقہ کڈپہ سے کیا۔ سفر کانعرہ تھا “روالی جگن،کوالی جگن“ (جگن کی واپسی ہو، ہمیں جگن چاہیے)۔ انھوں نے اس سفر کے لیے 13 ضلعوں میں 125 اسمبلی حلقوں کا دورہ کیا جو 430 دنوں پر محیط تھا۔ یہ سفر 6 نومبر 2017ء کو شروع ہو کر 9 جنوری 2019ء کو ختم ہوا۔

خنجر کا حملہ

25 اکتوبر 2018ء کو وشاکھا پٹنم ہوائی اڈا سے انھیں حیدراباد کے لیے پرواز میں سوار ہونا تھا۔ ہوائی اڈا کے وی آئی پی لانج میں ان پر چاقو سے حملہ ہو گیا۔ انھیں کندھے پر زخم آئے اور سرجری میں اسپتال کا رخ کرنا پڑا۔

2019ء انتخابات میں فتح

اپریل مئی 2019ء میں بھارت میں لوک سبھا انتخابات ہوئے اور اندھرا پردیش کے اسمبلی انتخابات بھی اسی دوران میں وقوع پزیر ہوئے۔ جگن کی وائی ایس آر پارٹی اسمبلی انتخابات میں 175 میں 151 نشستیں حاصل ہوئیں اور اس طرح اندھرا پردیش میں ان کی حکومت بن گئی۔ لوک سبھا کی کل 25 میں سے 22 نشستیں ان کے نام ہوئیں۔ انھوں 30 مئی 2019ء کو بطور وزیر اعلیٰ حلف لیا۔

تجارت

جگن موہن نے تیلگو زبان میں ایک اخبار شکتی اور ایک ٹی وی چینل شکتی ٹی وی کا آغاز کیا۔ وہ بھارتی سیمینٹ کے مشتہر بھی ہیں۔

کل اثاثہ

2019ء انتخابات کے لیے انھوں نے اپنے کل اثاثہ کا اعلان کیا۔ جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔

  • وائی ایس جگن موہن ریڈی- 339,89,43,352 ررپئے
  • وائی ایس بھارتی ریڈی- 31,59,02,925 روپئے
  • وائی ایس ہرشنی ریڈی-6,45,62,191 روپئے
  • وائی ایس ورشا ریڈی-4,59,82,372 روپئے

غیر متحرک اثاثہ کی تفصیل:

  • وائی ایس جگن موہن ریڈی-35,30,76,374 روپئے
  • وائی ایس بھارتی ریڈی-31,59,02,925 روپئے
  • وائی ایس ہرشنی ریڈی- نا معلوم
  • وائی ایس ورشا ریڈی- نا معلوم

حوالہ جات

Tags:

وائی ایس جگن موہن ریڈی ذاتی زندگیوائی ایس جگن موہن ریڈی سیاسی سفروائی ایس جگن موہن ریڈی والد کی وفات کے بعدوائی ایس جگن موہن ریڈی 2012ء مقدمہوائی ایس جگن موہن ریڈی 2019ء انتخابات میں فتحوائی ایس جگن موہن ریڈی تجارتوائی ایس جگن موہن ریڈی کل اثاثہوائی ایس جگن موہن ریڈی حوالہ جاتوائی ایس جگن موہن ریڈیآندھرا پردیشانڈین نیشنل کانگریسبھارترکن پارلیمانوزیر اعلیٰکڈپہ ضلع

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

تاریخ ہنداسلامی تہذیببسم اللہ الرحمٰن الرحیمتعویذروزنامہ جنگابو عیسیٰ محمد ترمذیانتخابات 1945-1946پریم چند کی افسانہ نگاریقرآناذانغزوہ بنی قریظہبادشاہی مسجدقصیدہہابیل و قابیلفہرست ممالک بلحاظ کالنگ کوڈخلافتن م راشدمتضاد الفاظآلودگیطہ حسینابو سفیان بن حربصحاح ستہاسمائے نبی محمدممالک اور ان کے دار الحکومتعبد اللہ بن عمرنیلسن منڈیلاجنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2000–01ءیہودیتصبرسورہ فاتحہپاکستانی ثقافتغزوات نبویاخوت فاؤنڈیشنجابر بن حیانحدیث کساءمیثاق مدینہاردو حروف تہجیاسلام اور یہودیتمحمد بن سعد بن ابی وقاصجناح کے چودہ نکاتزرتشتیتحقوق نسواںپنجاب کے اضلاع (پاکستان)غزوہ بدرعمرانیاتشعیبباغ و بہار (کتاب)نماز جنازہاردو ادب کا دکنی دورابو ذر غفاریابو الکلام آزادعثمان بن عفانشرکوضوقومی اسمبلی پاکستانسیرت النبی (کتاب)رقیہ بنت محمدعربی ادبمرثیہجماعت اسلامی پاکستانابو الحسن علی حسنی ندویمسجد نبویخودی (اقبال)گنتیمومن خان مومنفسانۂ عجائباصطلاحات حدیثاللہخواجہ غلام فریدالہدایہسر سید احمد خان کے نظریات و تعلیماتپاکستان مسلم لیگداغ دہلویاشاعت اسلامkgmvuارکان نماز - واجبات اور سنتیںایمان (اسلامی تصور)خارجی🡆 More