تلاش کے نتائج - یورینس مدار اور گردش - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
تلاش کے نتائج یورینس مدار اور گردش
|
کم کمیت کا حامل ہے۔ یورینس کی ایک منفرد بات اس کے محور کا اس کے مدار سے انتہائی ترچھا زاویہ ہے۔ اس کا محور سورج کے گرد اس کے مدار سے 98 درجے کا زاویہ... |
زہرہ، ##زمین، ##مریخ، ###مشتری، #زحل، یورینس اور نیپچون۔ ان میں سے چھ سیاروں کے گرد ان کے اپنے چھوٹے سیارے گردش کرتے ہیں جنہیں زمین کے چاند کی مناسبت... |
نیپچون (قطعہ مدار اور گردش) تھا۔ یورینس کے مدار میں ناقابلِ توجیہ گڑبڑ کی وجہ سے الیکسز بووارڈ نے یہ نتیجہ نکالا تھا کہ اس کی وجہ ایک اور سیارہ ہے۔ جوہان گالے نے جس جگہ یورینس کو دریافت... |
تقریباً 23.4 درجہ تک جھک جانے کے سبب سے واقع ہوا ہے۔ زمین اپنے بیضوی مدار میں گردش کرتی ہوئی ہر سال ماہِ جنوری میں سورج کے بالکل قریب ہوجاتی ہے جب زمین... |
دمدارستارہ اور زمین کا بہت سا مادہ تبخیر ہو کر زمین سے نکل گیا۔ آہستہ آہستہ یہ مادہ زمین کے مدار میں گردش کرتے ہوئے اکٹھا ہو کر چاند بن گیا۔ پانی اور ایسے عناصر... |
زہرہ (قطعہ مدار اور گردش) زہرہ کے مدار میں بیضوی مدار میں 4 دسمبر 1978 کو داخل کیا گیا جو وہاں تیرہ سال تک گردش کرتا رہا اور زہرہ کی فضاء کا ریڈار کی مدد سے مطالعہ اور سطح کی نقشہ... |
زحل (قطعہ مدار اور گردش) تھا۔ زحل، یورینس، نیپچون اور مشتری کو مشترکہ طور پر گیسی دیو بھی کہا جاتا ہے۔ ان سیاروں کو مشتری نما بھی کہا جاتا ہے۔ زحل کا مدار زمین کے مدار کی نسبت 9... |
فلکیات دانوں نے حصہ لیا۔ اور ایک طویل بحث و مباحثے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ پلوٹو کا مدار نیپچون کے مدار کو قطع کرتا ہے اور اس کا حجم نظامِ شمسی میں واقع... |
عطارد (قطعہ مدار اور گردش) حیرت ہوئی۔ اطالوی فلکیات دان جیوسپو کولومبو نے دیکھا کہ محور اور مدار پر گردش کا تناسب دو اور تین کا ہے۔ میرینر دہم نے بعد میں اس کی تصدیق کی۔ ارضی بصری... |
مشتری (زمرہ وقت، تاریخ اور کیلنڈر سانچے) ہے لیکن نظام شمسی کے دیگر سیاروں کے مجموعی وزن سے زیادہ بھاری ہے۔ زحل، یورینس اور نیپچون کی مانند مشتری بھی گیسی دیو کی درجہ بندی میں آتا ہے۔ یہ سارے گیسی... |
مریخ (قطعہ گردش اور مدار) ہیں اور اس کی سطح پر زمین کی طرح وادیاں اور صحرا بھی موجود ہیں۔ زمین کی طرح اس کے قطبین پر بھی برف جمی رہتی ہے۔ مریخ کا محوری گردش کا دورانیہ اور موسموں... |
سیارے (مرکری، زہرہ، زمین اور مریخ) اور چار بڑے سیارے، جنہیں مزید دو گیس کے دیو (مشتری اور زحل) اور دو برف کے دیو (یورینس اور نیپچون) میں تقسیم کیا جا... |
ستاروں سے اس کا تقابل کچھ اس طرح ہے: عطارد، مریخ، زہرہ، زمین زمین، نیپچون، یورینس، زحل، مشتری مشتری، پراکسیما سنٹاوری، سورج، شعری یمانی شعری یمانی، پولکس،... |
یورینس کے نام سے جانتے ہیں۔ فریڈرک بیسل نے 1838ء میں نظامِ شمسی کے باہر پائے جانے والے پہلے سورج نُما ستارے سے زمین کا فاصلہ دریافت کیا۔ اٹھارویں اور... |
کرہ ہوائی سے ساری ہائیڈروجن اور ہیلیئم فرار ہو چکی ہے لیکن مشتری، زحل، یورینس اور نیپچون کی فضا سے یہ فرار نہیں ہو پاتی اور اب تک وہاں موجود ہے۔ مشتری... |