ویر سنگھ

ویر سنگھ 5 دسمبر 1882ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے ان کا انتقال 10 جون 1957ء میں ہوا۔آپ کا شمار امرتسرکے مشہور شعرا میں ہوتا ہے جنھوں نے پنجابی ادبی روایت کی تجدید میں اہم کردار ادا کیا ہے وہ اہک معروف ہندوستانی شاعر ، اسکالر اور سکھوں کی بحالی تحریک کے مذہبی ماہر تھے۔ سنگھ کی شراکتیں اتنی اہم اور اثرورسوخ رکھتیں تھیں کہ وہ بھائی کے حیثیت سے شہرت پزیر ہو گئے ، یہ اعزاز اکثر ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنھیں سکھ مذہب کا ایک ولی سمجھا جاتا ہے۔

ویر سنگھ
ویر سنگھ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 5 دسمبر 1872ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امرتسر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 10 جون 1957ء (85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امرتسر   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ویر سنگھ بھارت (26 جنوری 1950–)
ویر سنگھ برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ویر سنگھ ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پنجابی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکیڈمی انعام برائے پنجابی ادب   (برائے:Mere Sainya Jio ) (1955)
ویر سنگھ پدم بھوشن    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندانی اور ذاتی زندگی

1872ء میں ، امرتسر میں پیدا ہوئے ، بھائی ویر سنگھ ڈاکٹر چرن سنگھ کے تین بیٹوں میں بڑے تھے۔ ان کے دادا کاہن سنگھ (1788– 1878) نے خانقاہوں میں اپنی جوانی کی تربیت اور روایتی سکھ سبق سیکھنے میں بہت وقت خرچ کیا۔ سنسکرت اور برج کے ساتھ ساتھ دواؤں کے اورینٹل سسٹم (جیسے آیور وید ، سدھا اور یونانی) میں روانی ، کاہن سنگھ نے اپنے اکلوتے بیٹے ، ڈاکٹر چرن سنگھ پر اپنا بہت زیادہ اثرچھوڑا ، جن کے گھر ویر سنگھ نے جنم لیا ، سترہ سال کی عمر میں ، بھائی ویر سنگھ نے خود چتار کور سے شادی کی اور ان کے ساتھ ان کی دو بیٹیاں بھی تھیں۔ 10 جون 1957ء کو امرتسر میں ان کا انتقال ہو گیا۔

تعلیم

بھائی ویر سنگھ جی کو روایتی دیسی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید انگریزی تعلیم دونوں کا فائدہ ہوا۔ انھوں نے سکھ صحیفہ کے ساتھ ساتھ فارسی ، اردو اور سنسکرت بھی سیکھی۔ اس کے بعد انھوں نے چرچ مشن اسکول ، امرتسر میں داخلہ لیا اور 1891ء میں میٹرک کا امتحان دیا اور ضلع میں پہلے نمبر پر آئے سنگھ نے اپنی ثانوی تعلیم چرچ مشن ہائی اسکول سے حاصل کی اور اس اسکول میں پڑھتے ہوئے ہی سکھ مذہب سے اپنے کچھ ہم جماعت کے مسیحی مذہب میں تبدیل ہونے کی بات کہ سنگھ کی سکھ مذہب کے بارے میں مذہبی اعتقادات کو تقویت ملی۔ مسیحی مشنریوں کے استعمال اور ادبی وسائل کے حوالے سے متاثر ہوئے ، سنگھ کو یہ خیال آیا کہ وہ اپنے لکھے ہوئے وسائل کے ذریعہ دوسروں کو سکھ مذہب کا سب سے بڑا مکتب سیکھائیں۔ جدید ادبی شکلوں میں مہارت اور تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے جو انھوں نے اپنے انگریزی کورسز کے ذریعے سیکھا ، سنگھ نے کہانیاں ، نظمیں اور مہاکاوی تیار کیں اور سکھ مذہب کی تاریخ اور فلسفیانہ نظریات کو ریکارڈ کیا۔

حوالہ جات

Tags:

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

صنعت لف و نشرعید الفطرجین متنظریہ پاکستاناسلام اور سیاستعبد المطلبایرانی یہوداسلام میں خواتینروح المعانیفسانۂ آزاد (ناول)تعلیم بالغاں (ڈراما)خلافت امویہتاریخعلم حدیثاسرائیلانسانی حقوقاسم معرفہ (خاص)، اسم نکرہ (عام)دعائے قنوتایران کا اسرائیل پر حملہ(2024ء)اردو محاورے بلحاظ حروف تہجیرشید احمد صدیقیآسٹریلیاپاکستان کے شہربرطانوی ہند کی تاریخمحبتاختراعسائنسعبد اللہ دوماسرائیل-فلسطینی تنازعیروشلمرائل چیلنجرز بنگلورجمہوریتاخلاق رسولخاکہ نگاریتابوت سکینہاسم ضمیر اور اس کی اقسامصدور پاکستان کی فہرستقاروناردو خاکہ نگاروں کی فہرستنماز سفرغالب کے خطوطپاکستان کے اضلاعداستان گوئیجامعہ عثمانیہقرارداد پاکستانقومی اسمبلی پاکستانراجندر سنگھ بیدیقرآن اور جدید سائنساہل سنتمیثاق لکھنؤعبد اللہ حسینرمضانموطأ امام مالکكاتبين وحیآل انڈیا مسلم لیگخبرپنجاب کے اضلاع (پاکستان)ہیر رانجھاحدیث ثقلینمحمد بن ماجہحسرت موہانی کی شاعریویکیپیڈیانکاحجانوروں کے ناموں کی فہرستدبری جماعمحمد بن عبد اللہحیات جاویدراحت فتح علی خانباغ و بہار (کتاب)کائناتعمرہبینظیر انکم سپورٹ پروگرامعبد الستار ایدھینظام شمسیاسلام میں زنا کی سزاعمرانیاتنماز جمعہنہرو رپورٹ🡆 More