دہنی جماع

دہنی جماع یا دہنی مباشرت سے مراد کسی شخص کے جنسی اعضا کو کسی دوسرے شخص کا منہ، زبان، ہونٹوں یا دانتوں سے تحریک دینا ہے۔ دہنی جماع کی تین بڑی اقسام ہیں:

  • دہن سے فرج کی تحریک
  • دہن سے دبر کی تحریک
  • دہن سے عضو تناسل کی تحریک

منہ سے جسم کے دوسرے اعضاء کی تحریک (مثلا چومنا یا چاٹنا) کو دہنی جماع خیال نہیں کیا جاتا۔

دہنی جماع کو دوسرے جماع (فرجی یا دبری) سے پہلے جنسی تحریک کے لیے بوس و کنار کے حصہ کے طور پر بھی اور جنسی قربت کے لیے اصل جماع کے متبادل کے طور پر بھی کیا جاتا ہے۔ دیگر جنسی اعمال کی طرح دہنی جماع میں بھی جنسی بیماریوں کے انتقال کا خطرہ موجود ہے۔ تاہم یہ خطرہ، خصوصا ایچ۔ آئی۔ وی۔ کی منتقلی کا خطرہ، فرجی یا دبری جماع کی نسبت کئی گنا کم ہے۔

Tags:

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

كاتبين وحیفعل لازم اور فعل متعدیبحرینالانفالقریشکنز الدقائقحریم شاہدو قومی نظریہابن تیمیہسیکولرازمحرمت مصاہرتاورخان اولپاکستان کی انتظامی تقسیمابن سیناجمال الدین افغانیہجرت مدینہمتضاد الفاظذوالفقار علی بھٹونوح (اسلام)انڈین نیشنل کانگریسایرانروزہ (اسلام)مترادفسیدریاست ہائے متحدہمدینہ منورہعید الفطرابو الحسن علی حسنی ندویقرآنی معلوماتسمتپریم چندگھوڑامسیلمہ کذابآخرتاشتراکیتایہام گوئیناول کے اجزائے ترکیبیدبری جماعیہودمحمود غزنوییونساستشراقخلفا کی فہرستآل انڈیا مسلم لیگامر سنگھ چمکیلاسائمن کمشنصحیح (اصطلاح حدیث)معاشرہمالک بن انستعلیمپشتو حروف تہجیحدیثانا لله و انا الیه راجعوناسلامی عقیدہحماسمستنصر حسين تارڑابو العباس السفاحشطرنجکراچیاقوام متحدہبیت المقدسشیطانولادیمیر لیننغالب کی شاعریاستفہامیہ یا سوالیہ جملےارکان نماز - واجبات اور سنتیںاحمدیہجی سکس ٹو(G-6/2)اسلام آبادبیعت عقبہجنگ جملبدرابو ہریرہقانون اسلامی کے مآخذتھائی لینڈسعدی شیرازیاحمد بن شعیب نسائیبینظیر بھٹوالطاف حسین حالیامیر خسرو🡆 More