کسی شخص کا اپنے آپ کو قصداً اور غیر قدرتی طریقے سے ہلاک کرنے کا عمل خُودکُشی (suicide) کہلاتا ہے۔ زیادہ تر لوگ دماغی خرابی کی وجہ سے خود کشی کرتے ہیں اور بعض لوگ ایسے ہیں جو بیماری کی وجہ سے خود کشی کرتے ہیں۔ بیماری بھی دراصل دماغی توازن درہم برہم کر دیتی ہے اس طرح اپنے آپ کو ہلاک کرنے والوں کا تعلق بھی دماغ کے عدم توازن ہی سے ہوتا ہے۔ سرطان کے مریض بہت کم خود کشی کرتے ہیں۔ لیکن سوء ہضم کے مریض اپنے تئیں سرطان کا مریض سمجھ کر خود کشی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ مردوں میں عمر کے ساتھ خودکشی کی شرح بڑھتی جاتی ہے لیکن عورتوں میں پچیس برس کی عمر کے بعد خود کشی کرنے کا رجحان تقریباً ختم ہو جاتا ہے۔ عورتوں کے مقابلے میں مرد اور سیاہ فام کے مقابلے میں سفید فام لوگ زیادہ تعداد میں اپنے آپ کو ہلاک کرتے ہیں۔
جاپان میں خودکشی کو ایک مقدس اور بہادرانہ فعل سمجھا جاتا ہے اور لوگ ذرا ذرا سی بات پر ’’ہتک عزت، کاروبار، نقصان، عشق میں ناکامی ‘‘ پر اپنے آپ کو ہلاک کر لیتے ہیں۔
دنیا میں خودکشی کی سب سے زیادہ شرح سویڈن میں ہے۔ جبکہ اسلام اور دیگر الہامی مذاہب میں خود کشی کو حرام قرار دیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ خودکشی کے بارے مزید آگاہی اور اسکولوں کی سطح پر تعلیم ہونی چاہیے کیونکہ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ جوان لوگوں کا اپنی جان لینے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
سانچہ:Samaritans
سانچہ:خودکشی کی طرف مائل افراد کی نشاندہی کرنے والا موبائل فون ایپ
امدادی تنظیم سمیریٹنز نے اس موبائل فون ایپ کو بند کر دیا ہے جس کا مقصد ٹویٹر پر مائل بہ خودکشی افراد کی نشان دہی کرنا تھا۔ اس تنظیم نے ریڈار نامی موبائل ایپ کے بارے میں تحفظات کے باعث اسے بند کیا ہے۔ تنظیم نے ان افراد سے معافی مانگی ہے جن کو ریڈار ایپ کے باعث پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سمیریٹنز کے پالیسی ڈائریکٹر جو فرنز نے ایک بیان میں کہا ’ہم نے مزید سوچ بچار کے لیے اس ایپ کو فی الحال بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘ ریڈار ایپ گذشتہ ماہ لانچ کی گئی تھی۔ یہ ایپ ٹویٹر پر مخصوص جملوں پر نظر رکھتی ہے جیسے کہ ’اکیلے رہنے سے عاجز آ گیا ہوں‘، ’اپنے آپ سے نفرت ہے‘، ’افسردہ ہوں‘، ’میری مدد کرو‘ اور ’کسی سے بات کرنی ہے‘۔ جن افراد نے اس سروس کے لیے رجسٹر کروایا ہوا ہے ان کو ایک الرٹ اس وقت ملتا تھا جب رجسٹر ہوئے افراد کو فالو کرنے والا کوئی شخص ان میں سے کوئی جملہ لکھتا تھا۔ اگرچہ ریڈار صرف ان ٹویٹس کو مانیٹر کرتا تھا جن کو سب پڑھ سکتے تھے لیکن کچھ کے لیے ان ٹویٹس کا تجزیہ پریشان کن تھا۔
ویکی ذخائر پر خود کشی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article خود کشی, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.