سر درد

سر کو ہونے والے درد کو دردِ سر یا سردرد کہتے ہیں۔ کبھی کبھی گردن یا پیٹھ کے اوپر ہونے والا درد بھی سردرد میں شمار ہوتا ہے۔ سر درد سب سے زیادہ ہونے والی تکلیف ہے۔ عام طور پر سردرد کی کوئی سنجیدہ وجہ نہیں ہوتی۔ لیکن کبھی کبھار سردرد مہلک بیماریوں کا بھی سبب ہو سکتا ہے۔ اس مرض میں سر کے اعضاء میں درد اور الم ہوتا ہے اور مریض مضطرب و پریشان ہوجاتا ہے۔ سر درد کی مختلف اقسام ہیں جن میں یہ قابل ذکر ہیں:

سر درد
دیگر نامCephalalgia
تخصصاعصابیات&Nbsp;تعديل على ويكي بيانات

صداع حارساذج

اِس میں بغیر کسی مادہ کے محض حرارت پہنچنے یا تفرقِ اتصال سے سر درد پیدا ہوتا ہے۔ اِس کی علامت یہ ہے کہ سر کی جلد چھونے سے گرم محسوس ہوتی ہے، پیاس کا غلبہ ہوتا ہے، منہ اور نتھنے خشک ہوتے ہیں۔ سرد اشیاء کے استعمال یا سرد تدابیر سے سکون ملتا ہے۔ گرم دواؤں کے استعمال سے اضطراب اور بے چینی پیدا ہوتی ہے۔ فہم و عقل متاثر ہوتی ہے۔ نیند کم ہوجاتی ہے اور حواس میں کسی قدر تکدر پیدا ہوجاتا ہے۔

صداع بارد ساذج

اِس قسم میں کسی مادہ کے بغیر محض برودت سے درد سر پیدا ہوجاتا ہے۔ اِس میں کسی حد تک انسان مخبوط الحواس بھی ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے درد سر کی اِس قسم کو "خبط" بھی کہتے ہیں۔ اِس میں سر کی جلد چھونے سے سرد یعنی ٹھنڈی محسوس ہوتی ہے۔ حواس میں تکدر، پراگندگی اور سستی ہوتی ہے۔ درد عام طور پر سر کے پچھلے حصہ کی طرف مائل ہوتا ہے۔ سرد تدابیر و اغذیہ کے استعمال سے روائیداد ملتی ہے اور گرم تدابیر و ادویہ سے سکون ملتا ہے۔

صداع دموی

اِس قسم میں عروق دماغیہ خون سے پُر ہوجاتی ہیں اور مرضی عوارض کا سبب بن جاتی ہیں۔ علامات یہ ہیں کہ:  چہرہ اور آنکھوں میں سرخی پیدا ہوتی ہے، پپوٹوں میں تہج ہوتا ہے۔ سر میں شدید گرانی، تمام سر میں خفیف یا شدید نوعیت کا درد ہوتا ہے۔ یہ درد عام طور پر گدی یعنی سر کے انتہائی عقبی جانب کے زیریں حصہ میں یا پیشانی میں زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ اِس میں نبض عموماً سریع ہوتی ہے۔ مریض پر نیند کا غلبہ بہت ہوتا ہے تاہم مریض گہری نیند نہیں سوسکتا بلکہ غنودگی سے مشابہہ ایک کیفیت طاری ہوتی ہے۔ اِس میں پیشاپ غلیظ ہوتا ہے۔ نازک مزاج افراد اور دماغی مشاغل والے لوگوں اور رنج و غم کی صورت میں شریانوں کی تڑپ میں غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔ کانوں میں مختلف آوازیں سنائی دیتی ہیں جبکہ ضعف اور رِقت کی صورت میں چہرہ زرد پڑجاتا ہے۔ ہونٹ پھیکے، بے رونق اور اطراف سرد محسوس ہوتے ہیں۔ خفقان کی کیفیت معلوم ہوتی ہے۔ کنپٹیوں کی شریانیں زیادہ درد سے متاثر ہوتی ہیں۔

مزید دیکھیے

Tags:

سر درد صداع حارساذجسر درد صداع بارد ساذجسر درد صداع دمویسر درد مزید دیکھیےسر دردبیماریسرگردن

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

فاطمہ زہراسرب گندھااسم معرفہہندی زبانہم جنس پرستیاسم صفتعبد القادر جیلانیپشتو حروف تہجیضمنی انتخاباتعیسی ابن مریمایران میں مذہبجغرافیہاوقات نمازخلعاسماء اللہ الحسنیٰاردو زبان کے شعرا کی فہرستمحمد حسین آزاداردو زبان کے مختلف نامفقہلفظدعائے قنوتعطاء المصطفی اعظمیپریم چند کی افسانہ نگاریمعین الدین چشتیسلمان فارسیاہل بیتایوب خانتہران میں اہل سنت کی مساجدلاہورروح اللہ خمینیہندوستان میں مسلم حکمرانیآئین پاکستان 1956ءانسانی حقوقعلم بیانحجر اسودمذکر اور مونثفورٹ ولیم کالجفعلنواب مرزا داغ دہلوی کی شاعریوراثت کا اسلامی تصوربلال ابن رباحجنگ یمامہمعجزات نبویحمزہ بن عبد المطلبببر شیرنیاز فتح پوریآئین پاکستانعلی ہجویریگناہجی سکس ٹو(G-6/2)اسلام آبادایمان (اسلامی تصور)نفس کی اقسامیعقوب (اسلام)عشرہ مبشرہابو عبیدہ بن جراحسیکولرازمتھیلیسیمیاجون ایلیاپاکستان کے خارجہ تعلقاتمہینازینب بنت محمدفیصل آبادمراد ثانیشعربرصغیرسعدی شیرازیصدور پاکستان کی فہرستاقسام حجمدینہ منورہرباعیسفر طائفموسی ابن عمرانیاجوج اور ماجوجپروین شاکرحرف🡆 More