آلو
اسمیاتی درجہ | نوع |
---|---|
جماعت بندی | |
مملکت: | نباتات |
غير مصنف: | پھولدار پودے |
غير مصنف: | Eudicots |
غير مصنف: | Asterids |
طبقہ: | Solanales |
خاندان: | Solanaceae |
جنس: | Solanum |
نوع: | S. tuberosum |
سائنسی نام | |
Solanum tuberosum لنی اس ، 1753 | |
| |
درستی - ترمیم |
ایک مشہور سبزی ہے جو اصل میں ایک پودے کا تنا ہے۔ اس کا آبائی وطن جنوبی پیرو ہے۔ سولہویں صدی سے پہلے اسے باقی دنیا میں نہیں جانا جاتا تھا۔ آج یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی سبزی ہے۔ اسے 1536ء میں یورپ میں لایا گیا جہاں سے یہ باقی دنیا میں پھیل گیا۔ اس کی سینکڑوں اقسام ہیں۔
گوشت، چاٹ ہو یا سلاد، ہر کھانے اورپکوان میں کی موجودگی اس کا لطف ہی دوبالا کردیتی ہے۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ اُگائی جانے والی سبزی ہے جو پورے سال کاشت ہوتی ہے۔
ہم میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہو جس نے نہ کھائے ہوں یا وہ نہ کھاتا ہو لیکن اپنے فوائد کے اعتبار سے دنیا کی مفید ترین سبزیوں میں بھی شمار ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ متوازن غذا میں ہمیشہ کو شامل رکھا جاتا ہے۔
غذائیت کے معاملے میں کتنا بھرپورہوتا ہے اس کا اندازہ یوں بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اگر پکے ہوئے آلوؤں کا صرف ایک کپ (173 گرام) لیا جائے تو اس میں 161 کیلوریز کے ساتھ ساتھ وٹامن بی 6، پوٹاشیم، تانبا (کاپر)، وٹامن سی، مینگنیز، فاسفورس، فائبر، وٹامن بی 3 اور پینٹوتھینک ایسڈ کی بھی وافرمقدارہوتی ہے۔ 29 فیصد کاربوہائیڈریٹس اور8.5 فیصد پروٹین ان کے علاوہ ہیں۔ وٹامن، پروٹین اور معدنیات پر مشتمل یہ تمام غذائی اجزاء صرف عام لوگوں ہی کے لیے نہیں بلکہ غذائی ماہرین کے نزدیک بھی کو پسندیدہ ترین سبزی کے مقام پر فائز کرتے ہیں۔
ان ہی باتوں کی وجہ سے کے غذائی فوائد کی فہرست بہت لمبی ہے۔ مثلاً اگر بچوں کی بات کریں تو بچوں کی نشو و نما بہتر بنانے کے لیے انھیں روزانہ تھوڑی مقدارمیں ابلے ہوئے ضرورکھلانے چاہئیں۔ خاص طور پر وہ بچے جو کمزور ہوں، انھیں روزانہ کھلانے پر کمزوری ختم کی جا سکتی ہے۔
ابلا ہوا بغیر نمک کے کھایا جائے تو اس سے ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔ بعض ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر روزانہ اچھی مقدارمیں پانی پینے کے ساتھ ساتھ کی مناسب مقدار بھی کھانے میں شامل رکھی جائے تو گردوں کی بہت سی بیماریوں اور تکلیفوں (بشمول گردے کی پتھری) سے بچا جا سکتا ہے۔ اس بارے میں یہ دعوے بھی موجود ہیں کہ کھانے سے گردے کی پتھریاں ٹوٹ جاتی ہیں لیکن کسی سائنسی مطالعے سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
سینے کی جلن اور معدے کی تیزابیت میں بھی کا استعمال مفید رہتا ہے۔ ایگزیما (داد اور چنبل) اور جلی ہوئی جلد پر کا رس لگانے سے بھی ایگزیما اور کھال جلنے کے نشان بڑی حد تک ختم ہوجاتے ہیں جب کہ کھال بھی محفوظ رہتی ہے۔ اگر آپ کے منفی اثرات سے بچنا چاہتے ہیں تو انھیں گرم مصالحے کے ساتھ استعمال کیجئے۔
طبِ مشرق میں کو سرد اور خشک تاثیر کی حامل سبزی بتایا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کو چھلکوں سمیت اُبال کر کھانا اسے سالن میں پکا کر کھانے سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ البتہ روزانہ 250 گرام (ایک پاؤ) سے زیادہ کا استعمال فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
استعمال کرتے وقت یہ بھی ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے اس لیے قبض کے دوران یا کمزور معدے کی صورت میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں اس کا زیادہ استعمال معدے میں گیس بھی پیدا کرتا ہے۔ زیادہ کھانے سے سینے پر بلغم کی شکایت بھی ہو سکتی ہے جب کہ شوگر (ذیابیطس) کے مریضوں کو بطورِ خاص کھانے میں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اس میں کاربوہائیڈریٹس کی بڑی مقدارہوتی ہے جس سے خون میں شکر کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔ حکیم صاحبان کی رائے میں کھانے سے گٹھیا کے مرض کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے۔
چوٹی کے پیداکار - (ملین میٹرک ٹن)
ویکی ذخائر پر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article uses material from the Wikipedia اردو article آلو, which is released under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 license ("CC BY-SA 3.0"); additional terms may apply (view authors). تمام مواد CC BY-SA 4.0 کے تحت میسر ہے، جب تک اس کی مخالفت مذکور نہ ہو۔ Images, videos and audio are available under their respective licenses.
®Wikipedia is a registered trademark of the Wiki Foundation, Inc. Wiki اردو (DUHOCTRUNGQUOC.VN) is an independent company and has no affiliation with Wiki Foundation.