غلامی

غلام اس کو کہتے ہیں کہ جسے کسی اور انسان کی ملکیت میں لیا جائے۔

قدیم تہذیبوں میں جیسے عرب ہیں، غلامی رائج تھی۔ غلاموں کے لیے عربی زبان میں لفظ “عبد ” استعمال کیا جاتا تھا جس کا استعمال اپنے حقیقی مفہوم میں خدا کے مقابلے پر اس کے بندے کے لیے کیا جاتا تھا۔ مجازی طور پر آقا کو اس کے غلام کا خدا تصور کیا جاتا تھا۔ مالک کے لیے مجازی طور پر “رب” کا لفظ بھی استعمال کیا جاتا تھا۔

ان غلاموں کی خرید و فروخت جانوروں یا بے جان اشیاء کی طرح کی جاتی تھی۔ مالک کو اپنے غلام پر مکمل حقوق حاصل تھے۔ ملکیت کا یہ حق مقدس سمجھا جاتا تھا۔ غلام کی کسی غلطی پر مالک اسے موت کی سزا بھی دے سکتا تھا۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

Tags:

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

عیسی ابن مریمفیصل بن عبدالعزیز آل سعودسلمان فارسیحروف تہجیامریکی ڈالرمسجد جعرانہکمپیوٹرجامعہ العلوم الاسلامیہاعرابزکاتاسلامی تقویمبکرمی تقویمحسین بن علیزرتشتیتمصرچاندرومی سلطنتبھیڑیا14 اپریلدرخواستہم جنس پرستیروسکروز میزائلحکومت پاکستاننزول عیسیتاریخ اعواننکاح متعہخلافت امویہمحمد علی جناحمعاذ بن جبلمدینہ منورہنظام شمسیپریم چند کی افسانہ نگاریروزنامہ جنگعثمان بن عفانپاکستان مسلم لیگ (ن)تابوت سکینہشرکسوکنشاہ حسین بن طلالایڈم میکیوچزپہلی جنگ عظیممرکب ناقص یا کلام ناقص کی اقسامدہنی جماعمریم نوازابن کثیرکائناتبانگ درامشرق وسطیعبد اللہ بن عبد المطلبمولوی عبد الحقعمرو ابن عاصسوریہابن خلدوناردو صحافت کی تاریخایران میں سنیت سے شیعت کی صفوی تبدیلیمستنصر حسين تارڑدبستان لکھنؤبٹ کوئنعبد الکلامانور شاہ کشمیریشعب ابی طالبنواز شریفبیساکھیانسانی حقوقبکرما جیتالمائدہبیان القرآنآیت الکرسیجنگ قادسیہدریائے فراتماشاءاللہعشرہ مبشرہفقہ حنفی کی کتابیںترقی پسند تحریکاویس قرنیسیدتعلیمرومانوی تحریک🡆 More