یورپی اتحاد

یورپی اتحاد (انگریزی: European Union) (/ˌjʊrəˈpiːənˈjuːnjən/ ( سنیے)) براعظم یورپ کے27 ممالک کا اتحاد ہے۔ اس کے قیام اقتصادی و سیاسی مقاصد تھے۔ 27 میں سے 18 رکن ممالک واحد کرنسی یورو استعمال کرتے ہیں۔ آخری شامل ہونے والا ملک کروشیا تھا، جو یکم جولائی 2013 کو اس میں شامل ہوا۔

یورپی اتحاد
  • Европейски съюз (بلغاری میں)
    Evropská unie (چیک میں)
    Den Europæiske Union (ڈنمارکی میں)
    Europese Unie (ڈچ میں)
    Euroopa Liit (استونیائی میں)
    Euroopan unioni (فنلینڈی میں)
    Union européenne (فرانسیسی میں)
    Europäische Union (جرمن میں)
    Ευρωπαϊκή Ένωση (یونانی میں)
    Európai Unió (مجاری میں)
    An tAontas Eorpach (آئرلینڈی میں)
    Unione Europea (اطالوی میں)
    Eiropas Savienība (لٹویائی میں)
    Europos Sąjunga (لتھووینی میں)
    L-Unjoni Ewropea (مالٹائی میں)
    Unia Europejska (پولینڈی میں)
    União Europeia (پرتگیزی میں)
    Uniunea Europeană (رومانیانی میں)
    Európska únia (سلوواکی میں)
    Evropska unija (سلووینی میں)
    Unión Europea (ہسپانوی میں)
    Europeiska unionen (سویڈش میں)
نیلے پس منظر پر 12 سنہری ستاروں کا دائرہ
شعار: 
ترانہ: 
An orthographic projection of the world, highlighting the European Union and its Member States (green).
سیاسی مراکزبرسلز
لکسمبرگ
ستراسبورگ
آبادی کا نامEuropean
Leaders
• European Council
Herman Van Rompuy
• Commission
José Manuel Barroso
• Parliament
Jerzy Buzek
• Council of Ministers
Belgium
قیام
• معاہدۂ پیرس
23 جولائی 1952ء
• معاہدۂ روم
1 جنوری 1958ء
• معاہدۂ ماسٹرچٹ
1 نومبر 1993ء
• معاہدۂ لزبن
1 دسمبر 2009ء
رقبہ
• کل
4,324,782 کلومیٹر2 (1,669,808 مربع میل)
• پانی (%)
3.08
آبادی
• 2010 تخمینہ
501,259,840
• کثافت
115.9/کلو میٹر2 (300.2/مربع میل)
جی ڈی پی (پی پی پی)2009 (IMF) تخمینہ
• کل
$14.793 trillion
• فی کس
$29,729
جی ڈی پی (برائے نام)2009 (IMF) تخمینہ
• کل
$16.447 trillion
• فی کس
$33,052
جینی (2009)30.7
میڈیم
ایچ ڈی آئی (2007)0.937
ویری ہائی
کرنسی
Euro + 13
منطقۂ وقتیو ٹی سی+0 to +2
• گرمائی (ڈی ایس ٹی)
یو ٹی سی+1 to +3
کالنگ کوڈSee list
انٹرنیٹ ایل ٹی ڈی.eu
ویب سائٹ
europa.eu
یورپی اتحاد
یورپی اتحاد کا پرچم

یورپی ممالک کے سیاسی و اقتصادی طور پر متحد ہونے کی اہم ترین وجوہات درج ذیل ہیں:

تاریخ

دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کے ممالک پرامن انداز میں رہنا اور ایک دوسرے کی معیشت کی مدد کرنا چاہتے تھے۔ 1952ء میں مغربی جرمنی، فرانس، اٹلی، بیلجیئم، نیدرلینڈز اور لکسمبرگ نے کوئلے و اسٹیل کی واحد یورپی کمیونٹی تشکیل دی۔

1957ء میں اس کے رکن ممالک نے اطالوی دار الحکومت روم میں ایک اور معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے یورپی اقتصادی کمیونٹی تشکیل دی۔ اب یہ کمیونٹی کوئلے، اسٹیل اور تجارت کے لیے تھی۔ بعد ازاں اس کا نام تبدیل کرکے یورپی کمیونٹی رکھ دیا گیا۔

1992ء میں معاہدہ ماسٹرچٹ کے تحت اس کا نام یورپی یونین رکھا گیا۔ اب یہ ممالک نہ صرف سیاست اور اقتصادیات میں بلکہ دولت، قوانین اور خارجی معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔ شینجن معاہدے کے تحت 13 رکن ممالک نے اپنی سرحدیں ایک دوسرے کے لیے کھول دیں اور اب ان کے باشندے بغیر کسی پاسپورٹ یا ویزے کے ان ممالک کے درمیان سفر کرسکتے ہیں۔ 2002ء میں 12 رکن ممالک نے اپنی قومی کرنسیوں کی جگہ یورو کو استعمال کرنا شروع کر دیا۔ 2004ء میں 10 اور 2007ء میں 2 نئے ممالک نے یورپی یونین میں شمولیت اختیار کی۔ 2014ء میں کرویئشا نے شمولیت اختیار کیا۔ اب یورپی یونین کے کل ارکان کی تعداد 28 ہے۔


WW1 جو 1914-1919 کے درمیان واقع ہوئی۔ جس میں دو غیر مسلم گروپ The Triple Alliance اورThe Triple Entente ایک دوسرے کے مدِ مقابل ہوکر دہشت گردی اور عام انسانیت کے قتل کی بے درد بنیاد رکھی۔


وہ ممالک جو The Triple Alliance گروپ میں تھی جن میں جرمنی، اسٹریا اور اٹلی شامل تھے جبکہ The Triple Entente گروپ میں فرانس، روس اور برطانیہ شامل تھا۔


ان دونوں کی جنگ سے کروڑوں مظلوم غیر مسلح انسانیت کا خون بہا ہوا اور عزتیں لوٹیں گئی اور ایک درندگی نما منظر کشی ہوئی۔

WW1 کی جنگ کے اختتام کے بعد 19 سال کے بعد انھیں دو دشمنوں نے اپس کی منافقانہ دوستی کی آڑ میں ایک دوسرے کے خلاف قوت بنا کر WW2 کی شکل میں ایک بار پھر دہشت گردی اور کروڑوں انسانیات کے قتل سے اپنے ہاتھ خون آلود کر ڈالے۔

WW2 جو 1939–1945 کے درمیان واقع ہوئی۔ یعنی 19 سال تک یہ دو غیر مسلم دہشت گرد گروپ نے اپنے مدِ مخالف ایک دوسرے کے خلاف دوستی کی آر میں دوبارہ انتقام کی غرض سے اندرونی طور پر اپنی اپنی قوتوں کے نقشے جمع کرتے رہے۔


غیر مسلم گروپ The Triple Alliance نے مزید جن ممالک کو اپنے ساتھ ملایا ان میں

سویت یونین، اسٹریا، اٹلی، کینیڈا ، برازیل، نیوزلینڈ، سوتھ آفریقہ، آمریکہ ، جرمنی، بلگوریا اور چند دیگر ملڈنڈ گروپس شامل تھے۔

جبکہ The Triple Entente نے مزید جن ممالک کو اپنے ساتھ ملایا ان میں فرانس، روس، برطانیہ، رومانیہ، سلویکیا، ہونگری گروپ شامل تھے۔


WW2 کے اثرات پوری دنیا کے ممالک تک پہنچے اور خوف دل کی پڑاس نکالی گئی اور ایک دشمن نے دوسرے دشمن کو شکست دینے کے لیے دہشت گردی کا وہ خوف ناک منظر بنایا کہ انسانیت آج بھی اس کی وجہ سے سر اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔

ان دو بڑی جنگوں نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا لیکن نتیجہ صرف اور صرف دہشت گردی، خون اور عزت لوٹائی۔ ان جنگوں میں دونوں اطراف کے دوشمنوں کی عورتوں کے ساتھ ٹشو پیپر جیسا سلوک کیا گیا اور نوجوانوں کو قید کرکے ان کے ساتھ زیادتی اور پھر قتل کر دیا گیا جہاں تک دشمن کا اپنے دشمن کے علاقے پر قبضے کے بعد ہزاروں بے گناہ لوگوں کو زندہ آگ کا لقمہ بنایا گیا۔


انھیں دو جنگوں کے کالے کرتوت اور دہشت گردی کو مستقبل کی تاریخ سے غائب کرنے کے غرض سے انھیں دو غیر مسلم گروپس نے 1952 میں یعنی جنگ کے بعد 7 تک اپنے دہشت گردی پر مبنی کالے کارنامہ کو مستقبل کی نسل کے کانوں سے دور رکھنے کے لیے انھوں نے دلوں میں آفسوس اور شرمندگی رکھتے ہوئے اور انسانیت کے مجرم ہونے کی ضمیری آواز کو سن کر اس کو دباتے ہوئے یورپ کے ممالک پرامن انداز میں رہنا اور ایک دوسرے کی معیشت کی مدد کرنا اور لڑایوں کو ہمیشہ کے لیے زمین دوس بنانے کے نام پر  ایک معاہدہ دنیا کے سامنے رکھ دیا  جس کا نام یورپین یونین رکھا گیا یعنی یورپی یونین کے رکن ممالک کا کوئی بھی باشندہ تنظیم کے کسی بھی رکن ملک میں رہائش اختیار کرنے کے علاوہ ملازمت، کاروبار اور سیاحت کر سکتا ہے اور اس کے لیے اسی پاسپورٹ، ویزا یا دیگر دستاویزات کی کوئی ضرورت نہیں۔ بالکل اسی طرح کسی ایک ملک کی مصنوعات بھی دوسرے ملک میں کسی خاص اجازت یا اضافی محصولات کے بغیر معیاری مصنوعات کے قانون کے تحت فروخت کی جا سکتی ہیں۔

مختصرا

ایک دوسرے کے دشمنوں کا آپس میں جنگ کی شکل میں کئی لاکھ انسانیت کا خون خرابا کرکے بغیر کسی نتجیہ کے اپنے جرم کو مستقبل کی تاریخ میں دنیا کے سامنے افشاں ہوجانے کے ڈر سے ایک دوسرے کے ساتھ دوستی کے غرض سے ایک اتحاد بنانا جس کو آج یورپین یونین کے نام سے جانا جاتا ہے۔

محمد فیصل محمود

آزاد نقل و حرکت

یورپی یونین کے رکن ممالک کا کوئی بھی باشندہ تنظیم کے کسی بھی رکن ملک میں رہائش اختیار کرنے کے علاوہ ملازمت، کاروبار اور سیاحت کر سکتا ہے اور اس کے لیے اسی پاسپورٹ، ویزا یا دیگر دستاویزات کی کوئی ضرورت نہیں۔ بالکل اسی طرح کسی ایک ملک کی مصنوعات بھی دوسرے ملک میں کسی خاص اجازت یا اضافی محصولات کے بغیر معیاری مصنوعات کے قانون کے تحت فروخت کی جا سکتی ہیں۔ واجد گبول

ارکان

یورپی اتحاد 
یورپی یونین کے رکن ممالک کا نقشہ

1958ء سے (بانی ارکان)

1973ء سے

1981ء سے

1986ء سے

1990ء سے

1995ء سے

2004ء سے

2007ء سے

2014ء سے

رکنیت کے امیدوار

٭ 1990ء میں دونوں ممالک متحد ہو گئے تھے اور اب جرمنی کے نام سے یورپی یونین کے رکن ہیں۔

اقتصادیات

یورپی یونین کے رکن اور امیدوار ممالک کی اقتصادی حالت

رکن ممالک جی ڈی پی (پی پی پی) ملین ڈالرز میں جی ڈی پی (پی پی پی) فی کس ملین ڈالرز میں جی ڈی پی (اندازہ) فی کس ملین ڈالرز میں یورپی یونین کے اوسط جی ڈی پی فی کس کا فیصد
یورپی یونین یورپی اتحاد  13,840,833 27,894 30,937 100%
لکسمبرگ یورپی اتحاد  35,194 76,025 91,927 273%
آئرلینڈ یورپی اتحاد  191,694 45,135 57,163 162%
ڈنمارک یورپی اتحاد  203,502 37,399 54,474 134%
آسٹریا یورپی اتحاد  298,683 36,189 41,266 130%
فن لینڈ یورپی اتحاد  179,141 34,162 41,542 122%
بیلجیئم یورپی اتحاد  353,326 33,908 39,331 122%
نیدرلینڈز یورپی اتحاد  549,674 33,079 42,763 119%
برطانیہ یورپی اتحاد  2,004,461 32,949 41,960 118%
جرمنی یورپی اتحاد  2,698,694 32,684 36,779 117%
سوئیڈن یورپی اتحاد  296,715 32,548 44,454 117%
فرانس یورپی اتحاد  1,988,171 31,377 37,417 112%
اٹلی یورپی اتحاد  1,791,006 30,383 33,078 109%
اسپین یورپی اتحاد  1,203,404 28,810 31,727 103%
یونان یورپی اتحاد  274,493 24,733 24,030 89%
سلووینیا یورپی اتحاد  49,062 24,459 18,346 88%
قبرص یورپی اتحاد  19,692 23,419 22,046 84%
مالٹا یورپی اتحاد  8,447 21,081 14,598 76%
پرتگال یورپی اتحاد  217,892 20,673 19,000 74%
چیک جمہوریہ یورپی اتحاد  210,418 20,539 15,186 74%
اسٹونیا یورپی اتحاد  25,796 19,243 12,933 69%
ہنگری یورپی اتحاد  190,343 18,922 10,914 68%
بیلجیئم یورپی اتحاد  101,220 18,705 11,307 67%
لتھووینیا یورپی اتحاد  56,985 16,756 9,620 60%
لٹویا یورپی اتحاد  34,426 15,061 10,074 54%
پولینڈ یورپی اتحاد  556,933 14,609 9,214 52%
بلغاریہ یورپی اتحاد  82,533 10,844 4,075 39%
رومانیہ یورپی اتحاد  218,926 10,152 6,338 36%
امیدوار ممالک
کرویئشا یورپی اتحاد  61,804 13,923 10,559 50%
ترکی یورپی اتحاد  653,298 8,839 5,417 32%
مقدونیہ یورپی اتحاد  17,902 8,738 3,040 31%
ممکنہ امیدوار ممالک:
بوسنیا و ہرزیگووینا یورپی اتحاد  25,505 6,884 2,774 25%
البانیا یورپی اتحاد  18,329 6,259 3,175 22%
سربیا یورپی اتحاد  51,162 6,112 3,700 22%
مونٹی نیگرو یورپی اتحاد  2,412 3,800 1,784 14%

٭ مشرقی اور مغربی جرمنی 1990ء میں متحد ہو گئے جس کے بعد سے جرمنی یورپی یونین کا رکن ہے

یورپی اتحاد 
European Commission

اہم ذیلی ادارے

متعلقہ مضامین

بیرونی روابط

باضابطہ ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ europa.eu (Error: unknown archive URL)

یورپی یونین کی تاریخ[مردہ ربط]

یورپی یونین سی آئی اے ورلڈ فیکٹ بک پرآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cia.gov (Error: unknown archive URL)

حوالہ جات

مزید دیکھیے

یورپی اتحاد باب نوبل

Tags:

یورپی اتحاد تاریخیورپی اتحاد آزاد نقل و حرکتیورپی اتحاد ارکانیورپی اتحاد اقتصادیاتیورپی اتحاد اہم ذیلی ادارےیورپی اتحاد متعلقہ مضامینیورپی اتحاد بیرونی روابطیورپی اتحاد حوالہ جاتیورپی اتحاد مزید دیکھیےیورپی اتحادEn-the European Union.ogaانگریزیفائل:En-the European Union.ogaمعاونت:بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ برائے انگریزیکروشیایورویورپ

🔥 Trending searches on Wiki اردو:

ظہاربراعظمجنتسید علی خامنہ ایمرکب ناقص یا کلام ناقص کی اقسامنظام الدین الشاشىاڈولف ہٹلرجامعہ العلوم الاسلامیہمحمد بن قاسمظفر علی خانطہ حسینآصفہ بھٹو زرداریروسبنی اسرائیلجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادعربی زبانفقیہمیا خلیفہجلال الدین سیوطیردیفمیثاق لکھنؤاحتلامعبد اللہ بن عباسغزوہ احدتہذیب الاخلاقخدیجہ بنت خویلدنیماسلامی معاشیاتاسرار احمدشیعہ اثنا عشریہمحمود غزنویراجستھان کے اضلاع کی فہرستاختلاف (فقہی اصطلاح)دمشقمواخاتتحویل قبلہامریکی ڈالرابو عیسیٰ محمد ترمذیبھیڑیازراعتاردو خاکہ نگاروں کی فہرستحیواناتاسماعیل (اسلام)علی ہجویریاسماعیل ہانیہریڈکلف لائنجون ایلیایحییٰ خانعثمان اولمحمد حسین آزادامیر خسروزکاتشبلی نعمانینظریہ پاکستانمرکب یا کلاموہابیتانشاء اللہ خان انشا16 اپریلخطبہ حجۃ الوداعنہج البلاغہعاصم منیرحسن ابن علیکشمیرپہلی جنگ عظیم کی وجوہاتبلھے شاہیروشلمپیپسی کپ 1998-99ءاردو ہندی تنازعمسند احمد بن حنبلسورہ فاتحہعمر بن عبد العزیزغسل (اسلام)عبد القدیر خانسیکولرازمخارجیروزنامہ جنگ🡆 More